سوات میں ڈوبنے والے 1 ہی خاندان کے 2 افراد مردان میں سپردِ خاک
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
فوٹو بشکریہ ایکس
دریائے سوات میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 1 ہی خاندان کے 2 افراد کو مردان میں سپردِ خاک کر دیا گیا، 1 بچے کی تلاش جاری ہے جبکہ 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
مردان کے علاقے نواں کلی کا رہائشی نصیر احمد، 2 بیٹے، بیٹی، بھائی اور بھانجا دریائے سوات میں ڈوبنے والے سیاحوں میں شامل تھے۔
2 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، 1 بچے کی تلاش جاری ہے، جبکہ 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
خطرناک مقامات پر سیلفی لینا، تصاویر اور ویڈیو بنانے کا شوق ہر سال سیاحتی موسم میں کئی قیمتی جانیں نگل لیتا ہے۔
مرنے والوں میں نصیر احمد کی 8 سالہ بیٹی ایشال اور 34 سالہ بھانجا شامل ہے، جبکہ 7 سالہ بیٹے دانیال کی تلاش جاری ہے، مرنے والے دونوں افراد کو نمازِ جنازہ کے بعد مقامی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔
دوسری جانب خیبر پختون خوا حکومت نے دریائے سوات کے کنارے تجارتی سرگرمیاں بند کر دی ہیں۔
سوات واقعے میں مبینہ غفلت برتنے پر 4 افسران کو معطل کر دیا گیا ہے، واقعے کی تحقیقات کے لیے سینئر افسران پر مشتمل 3 رکنی کیمٹی قائم کر دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دریائے سوات افراد کو
پڑھیں:
کلفٹن :نشے میں دھت ڈرائیور نے فٹ پاتھ پرسوئے افراد پر کارچڑھادیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251111-02-16
کراچی (اسٹاف رپورٹر) بوٹ بیسن تھانے کی حدود کلفٹن عبداللہ شاہ غازی کے مزار آئی کون ٹاور کے قریب تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر چڑھ گئی، حادثے کے نتیجے میں فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے 2 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ چار زخمی ہوئے۔ حادثہ کار نمبربی آر ٹی 926 ڈرائیور کی تیز رفتاری کے باعث رونما ہوا ۔ واقعے میں جاں بحق ہونے والے دونوں افراد موقع پر دم توڑ گئے جبکہ کار میں سوار دو افراد سمیت چار زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔حکام کا کہنا تھا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت کریم اورشبیر احمد کے نام سے کی گئی جب کہ زخمیوں میں24سالہ مدثر ولد غلام یاسین ،38سالہ شکیل ولد مزمل حیات ،37 سالہ طاہر علی ولد خدا بخش بلوچ اور38سالہ احد شامل ہیں۔گاڑی میں 2 افراد احد اورطاہر علی سوار تھے۔ گاڑی کا ڈرائیو احد نشے میں دھت تھا جب کہ گاڑی طاہر علی کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔زخمی کار ڈرائیور اور ساتھی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔تاہم پولیس نے ڈرائیور کو اسپتال سے حراست میں لے لیا۔پولیس نے جائے وقوعہ سے کار کو تحویل میں لے کر فرانزک معائنے کے لیے بھجوا دیا ہے جبکہ جاں بحق افراد کی لاشوں کواسپتال کی سردخانے میں منتقل کر دیا گیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق فٹ پاتھ پر متعدد مزدور روزانہ رات کو قیام کرتے ہیں اور حادثے کے وقت دونوں متوفی افراد وہیں سو رہے تھے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ شہریوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مزار کے اطراف ٹریفک نظم و ضبط بہتر بنایا جائے تاکہ ایسے سانحات سے بچا جا سکے۔