data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(نمائندہ جسارت)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے کہا ہے کہ حکومت ،گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیر خزانہ سود کو حرام جانتے ہوئے بھی سودی معیشت کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔سود اللہ کے ساتھ جنگ ہے اس جنگ میں کبھی کوئی فتح حاصل نہیں کرسکا ۔اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اس کے کچھ حصے پر عمل کر نا اور کچھ کو چھوڑ دینا اللہ کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے ۔ملک میں کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں بن سکتامگر حکمرانوں نے آئین کو موم کی ناک بنا رکھا ہے جدھر چاہتے ہیں موڑ لیتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ امیر العظیم نے کہا کہ ملکی ترقی و خوشحال کی ضمانت صرف آئین و دستور پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے میں ہے ۔دستور کو پس پشت ڈال کر ترقی کا خواب دیکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے قرضوں سے معاشی خوشحالی نہیں آسکتی ۔ملک میں جماعت اسلامی کے سوا کوئی پارٹی دستور میں درج سیاسی جماعت کی تعریف پر پورا نہیں اترتی ۔نام نہاد سیاسی پارٹیاں خاندانی پراپرٹیاں اور وڈیروں اور سرمایہ داروں کے کلب بن چکی ہیں۔ حکمرانوں نے قانون اور سیاست سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں اسلام کے داخلے کو ممنوع قرار دے رکھا ہے ۔جماعت اسلامی ملک میں آئین کی بالا دستی کی جدوجہد کررہی ہے ۔عوام زندگی گزارنے کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں جبکہ حکومت ترقی کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے ۔ امیر العظیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد ملک و قوم کو ظالمانہ نظام سے نجات دلانے کے لیے ہے ۔جماعت اسلامی ہر دکھ سکھ میں عوام کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے جبکہ دیگر پارٹیاں عوام کی پریشانیوں میں ان کا ساتھ چھوڑ جاتی ہیں اور صرف الیکشن کے دنوں میں نظر آتی ہیں ۔جماعت اسلامی بہت جلد عوامی قوت سے ظلم و جبر کے اس نظام کو لپیٹ دے گی اور پارلیمنٹ کا مورچہ بھی فتح کرے گی ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی امیر العظیم

پڑھیں:

اسلامی معیشت کے ماہر اور تاریخ کے پہلے ڈگری یافتہ امام کعبہ: سعودی عرب کے نئے مفتی اعظم کون ہیں؟

اسلامی معیشت کے ماہر اور تاریخ کے پہلے ڈگری یافتہ امام کعبہ: سعودی عرب کے نئے مفتی اعظم کون ہیں؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 25 September, 2025 سب نیوز

سابق مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللّٰہ آل الشیخ کے انتقال کے بعد شیخ ڈاکٹر صالح بن حمید کو سعودی عرب کے سب سے بڑے دینی و فقہی منصب پر فائز کردیا گیا ہے۔ ان کی ذمہ داریوں میں علما کی سینئر کونسل اور مستقل کمیٹی برائے اسلامی تحقیق کی سربراہی، مذہبی و فقہی رہنمائی فراہم کرنا، اہم مسائل پر مستند فتوے دینا اور دینی گفتگو و بیانیے کو منظم کرنا شامل ہوگا۔
شیخ صالح بن حمید 1950 میں سعودی عرب کے شہر بریدہ (صوبہ قصیم) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد صالح بن عبداللہ بن حمید بھی ایک ممتاز اسلامی عالم تھے۔
شیخ صالح کی ذاتی زندگی کافی نجی ہے اور ان کے خاندان کے بارے میں زیادہ معلومات سامنے نہیں آتیں۔ تاہم یہ بات معلوم ہے کہ اللہ نے انہیں 10 بچوں سے نوازا ہے۔
انہوں نے کم عمری میں ہی قرآن پاک حفظ کر لیا تھا۔ ابتدائی تعلیم بریدہ میں حاصل کی، پھر مکہ مکرمہ منتقل ہو کر ثانوی تعلیم مکمل کی۔ انہوں نے جامعہ ام القریٰ سے شریعت میں بی اے، پھر فقہ و اصول الفقہ میں ایم اے اور بعد ازاں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
شیخ بن حمید کو 2007 میں اسلامی فقہ اکیڈمی میں سعودی عرب کا نمائندہ مقرر کیا گیا اور اسی سال وہ اکیڈمی کے صدر بھی منتخب ہوئے۔

انہیں دو مقدس مساجد کے نائب صدر اور صدرِ عام برائے امور حرمین بھی مقرر کیا گیا۔ وہ تاریخ میں پہلے ایسے امام ہیں جنہیں ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے ساتھ 1403 ہجری میں مسجد الحرام میں امامت کا اعزاز حاصل ہوا۔

2009 میں وہ شوریٰ کونسل کے چیئرمین، سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ اور شاہی دیوان کے مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔ 2011 میں انہوں نے خود سپریم جوڈیشل کونسل کی سربراہی چھوڑ دی اور وزیر کے درجے پر شاہی دیوان میں مشیر مقرر ہوئے۔

شیخ بن حمید نے تدریسی سفر جامعہ ام القریٰ سے شروع کیا، جہاں وہ فقہ کے لیکچرار رہے۔ انہوں نے اسلامی معیشت کے شعبے کی سربراہی کی، گریجویٹ اسٹڈیز سینٹر کے ڈائریکٹر، شریعہ کالج برائے گریجویٹ اسٹڈیز کے ڈین اور شریعہ کالج کے ڈین کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

شیخ بن حمید نے کئی علمی کتابیں اور تحقیقی مقالات تحریر کیے ہیں۔ ان کی نمایاں کتب و موضوعات میں ”رفع الحرج فی الشریعة الإسلامی “، ”الفقہ الکامل للنوازل“، ”خطب المسجد الحرام“، ”الحوار وضوابط “، ”الأسر السعید “، ”الخلاف بین الزوجین“، اور ”الاجت اد الجماعی وأھمیتہ فی النوازل المعاصر “ شامل ہیں۔

2016 میں شیخ ڈاکٹر صالح بن حمید کو خدمتِ اسلام کے اعتراف میں شاہ فیصل انٹرنیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ انہیں اسلامی فقہ اکیڈمی میں ان کے قائدانہ کردار، حکمت و بصیرت اور جدید فقہی مسائل میں ان کی مثبت علمی رہنمائی پر دیا گیا۔

مبصرین کے مطابق شیخ صالح بن حمید کی تقرری سعودی عرب کے مذہبی اداروں میں ایک نئی فکری جہت لے کر آئے گی، اور عالمی سطح پر بھی اسلامی فقہ و رہنمائی کے میدان میں ان کی خدمات کو مزید وسعت ملے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسیلاب متاثرین کی مدد کو انا کا مسئلہ کیوں بنالیا گیا، وفاق کو عالمی مدد مانگنی چاہیے تھی، بلاول خانہ کعبہ کے امام شیخ صالح بن حمید سعودی عرب کے نئے مفتی اعظم مقرر قائداعظم کے نواسے اور اہلِ خانہ پر جعلسازی کا مقدمہ درج امریکی ’ایچ ون بی‘ کی جگہ چین کا لانچ کردہ ’کے ویزا‘ کیا ہے؟ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں برقی سیڑھی کی خرابی ’سازش‘ قرار دے دی مشرق وسطیٰ کے بحران پر امریکا کا نیا مؤقف، مسلم قیادت کو 21 نکاتی پلان پیش کر دیا چینی صدرکی سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کے قیام کی سترویں سالگرہ کے موقع پر’’خوبصورت سنکیانگ‘‘نامی ثقافتی شو کی تقریب میں شرکت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل بدمست ہاتھی اسے روکنا ہوگا، پاکستان میں حماس کا دفتر ہونا چاہیے، حافظ نعیم الرحمن
  • کراچی کی تباہی کے بعد وزیربلدیات کی تبدیلی کافی نہیں‘ جماعت اسلامی
  • عبدالواسع کے بیرونِ ملک دورے پر صابرحسین اعوان قائم مقام امیرصوبہ جماعت اسلامی مقرر
  • غزہ ملین مارچ اور نظام کی تبدیلی کی تحریک شروع کی جائے گی، جماعت اسلامی کا اعلان
  • بلوچستان میں فوجی آپریشنز، طاقت کا استعمال دانشمندی نہیں، مولانا ہدایت الرحمان
  • ایپل سے بھی بہتر فیچرز کے ساتھ چینی کمپنی کے 17 پرو اور 17 پرو میکس متعارف، قیمتیں کیا ہیں؟
  • صوبائی امیر کاشف سعید شیخ کی قیادت میں جماعت اسلامی سندھ کا وفد مرکزی نائب امیر و ناظم اجتماع عام لیاقت بلوچ سے ملاقات کررہاہے
  • مولانا سیدابوالاعلیٰ مودودیؒ اورجماعت اسلامی!
  • سیلاب اور معیشت
  • اسلامی معیشت کے ماہر اور تاریخ کے پہلے ڈگری یافتہ امام کعبہ: سعودی عرب کے نئے مفتی اعظم کون ہیں؟