سری لنکا سے ٹیسٹ سیریز میں شکست پر بنگلا دیشی کپتان مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
ڈھاکا: بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ کپتان نجم الحسن شانتو نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد ٹیسٹ فارمیٹ کی قیادت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
نجم الحسن شانتو نے یہ اعلان میچ کے بعد پریس کانفرنس میں کیا جہاں بنگلہ دیش کو اننگز اور 78 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
نجم الحسن شانتو نے کہا کہ میں ٹیسٹ فارمیٹ میں مزید کپتانی جاری نہیں رکھنا چاہتا۔ یہ کوئی ذاتی فیصلہ نہیں بلکہ ٹیم کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تین الگ الگ فارمیٹس میں تین کپتان رکھنا ٹیم کے لیے سودمند نہیں ہوگا، میں کچھ عرصے سے ڈریسنگ روم کا حصہ ہوں اور سمجھتا ہوں کہ تین فارمیٹس میں تین کپتان رکھنا سمجھداری نہیں، یہ فیصلہ میں نے کچھ دن پہلے بورڈ کو بتا دیا تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کے فیصلے کے پیچھے کوئی جذباتی ردعمل یا ذاتی مایوسی نہیں، میں چاہتا ہوں کہ لوگ اسے جذباتی فیصلہ نہ سمجھیں۔ یہ مکمل طور پر ٹیم کے فائدے کے لیے کیا گیا ہے۔
نجم الحسن شانتو نے نومبر 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز سے بنگلہ دیش کی ٹیسٹ قیادت سنبھالی تھی۔ ان کی قیادت میں ٹیم نے 14 ٹیسٹ میچز کھیلے جن میں سے 4 میں کامیابی حاصل کی، 9 میں شکست ہوئی، جب کہ ایک میچ ڈرا ہوا۔
ان کی کپتانی میں یادگار کامیابیاں اگست 2024 میں پاکستان کے خلاف دو مسلسل ٹیسٹ جیت کر حاصل کی گئیں۔ بیٹنگ کے میدان میں بھی شانتو کا ریکارڈ بہتر رہا، بطور کپتان ان کا بیٹنگ اوسط 36.
یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں نجم الحسن شانتو کو ون ڈے ٹیم کی قیادت سے بھی ہٹا کر ان کی جگہ مہدی حسن کو کپتان مقرر کیا گیا تھا۔
Post Views: 6ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نجم الحسن شانتو نے بنگلہ دیش ٹیم کے
پڑھیں:
بنگلہ دیش نے پاکستان اور چین کیساتھ ملکر سہ فریقی اتحاد بنانے کی خبروں کی تردید کردی
بنگلہ دیش نے پاکستان اور چین کے ہمراہ مل کر کر سہ فریقی اتحاد کے قیام کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ تینوں ممالک کے وفود کی چین میں حالیہ ملاقات کوئی سیاسی اقدام نہیں بلکہ ایک رابطے اور تجارت سے متعلق سرگرمی تھی۔
بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر محمد توحید حسین نے جمعرات کو وزارت خارجہ میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم کوئی اتحاد تشکیل نہیں دے رہے ہیں، یہ چین کی طرف سے شروع کیا گیا تھا اور یہ مکمل طور پر سرکاری سطح پر تھا، سیاسی نہیں۔ یہ ایک عملی بات چیت تھی جس کا مقصد رابطہ کاری میں بہتری اور تجارت کو فروغ دینا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: چین، بنگلہ دیش اور پاکستان کے سہ فریقی اجلاس کا آغاز، تعاون کے نئے دور کی بنیاد
واضح رہے کہ اس سے قبل میڈیا رپورٹس اور چین اور پاکستان سے جاری سرکاری بیانات میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کا ذکر کیا گیا تھا تاکہ سہ فریقی تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے، مگر بنگلہ دیش ایسے کسی گروپ کے قیام کی تردید کی ہے۔
خارجہ امور کے مشیر نے کہا کہ ہمیں کسی بات سے انکار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جو ہم نے اپنے بیان میں کہا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ کوئی منظم یا رسمی فریم ورک پر بات چیت نہیں ہوئی تھی۔ ہر ملک نے اپنے تناظر سے بات چیت کو دیکھا۔ اگر مستقبل میں کوئی زیادہ منظم شکل اختیار کرتی ہے، تو ہم آپ کو مناسب وقت پر آگاہ کریں گے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 19 جون کو کنمنگ، چین میں ایک سہ فریقی ملاقات ہوئی، جس میں بنگلہ دیش، چین اور پاکستان کے خارجہ سیکرٹریز ایک نمائش کے دوران ملے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیشی وزارت خارجہ میں اہم تبدیلی، اسد عالم سیام نئے سیکریٹری خارجہ مقرر
انہوں نے زور دیا کہ یہ سہ فریقی روابط کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں ہیں اور بنگلہ دیش دیگر ممالک کے ساتھ بھی اسی طرح کے تعاون کے لیے تیار ہے، اگر بھارت، نیپال، اور بنگلہ دیش مل کر رابطہ کاری کے بارے میں بات کرنا چاہیں، تو میں تیار ہوں۔ اس ملاقات نے توجہ اس میں شامل ممالک یعنی چین اور پاکستان کی وجہ سے حاصل کی۔
بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ چین میں ہونےوالی اس ملاقات کی بنیاد پر زیادہ قیاس آرائیاں نہ کریں، یہ معمول کی بات چیت تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں