زراعت، آئی ٹی، معدنیات سمیت دیگر شعبوں میں بیرون ممالک سے سرمایہ کاری آسکتی ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
زراعت، آئی ٹی، معدنیات سمیت دیگر شعبوں میں بیرون ممالک سے سرمایہ کاری آسکتی ہے، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 22 September, 2025 سب نیوز
لندن( آئی پی ایس)
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت، آئی ٹی، معدنیات، ٹورازم اور قابل تجدید توانائی اہم شعبے ہیں جن میں بیرون ممالک سے سرمایہ کاری آ سکتی ہے۔
لندن سے زوم پر وزیر اعظم کی زیر صدارت پاکستان میں سرمایہ کاری کے حجم، اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے اعلی سطحی اجلاس ہوا۔
اجلاس سے گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ تمام اہم شعبوں میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے قابل عمل منصوبوں پر کام کیا جائے۔ سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تجارت کو بھی فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے، تاکہ ہماری برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وزارتوں کو اہداف دیے ہیں اور تمام زیر تکمیل منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ قابل عمل منصوبوں کی نشاندہی کر کے انکو عملی شکل دینے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور اس مقصد کے لیے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک روڈ میپ اور تبدیلی کا ایجنڈا بنایا جائے تاکہ اپنے اہداف کی حصولی کے لیے ایک منظم انداز میں آگے بڑھا جا سکے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اقتصادی سرگرمیوں کے روڈ میپ میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہوگا اور انکی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا، ہماری جاری معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی پالیسی نے معیشت کو ایک نئی سمت دی ہے اور اس جدت اور شفافیت کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
لندن سے زوم پر ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر تجارت جام کمال، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ شریک تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجوڈیشل کمیشن پاکستان کا اہم اجلاس 26 ستمبر کو طلب جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس؛ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے وارنٹ گرفتاری جاری غزہ میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری، ایک ہی خاندان کے 25 افراد شہید نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نیویارک پہنچ گئے افغانستان کی دہشت گردی کے حوالے سے دوغلی پالیسی بے نقاب برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد پرتگال نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا برطانیہ ودیگر ممالک کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں، طاہر اشرفیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری
پڑھیں:
کراچی کو شنگھائی کی طرز پر ایک جدید، منظم اور ترقی یافتہ شہر بنانا چاہتے ہیں، گورنر سندھ
شنگھائی کے اعلیٰ حکام سے اہم ملاقات میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم اہز)، سرکولر ریلوے، بینکاری، اور اسپیشل انڈسٹریل زونز و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، جہاں چینی سرمایہ کار اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے شنگھائی میونسپل گورنمنٹ کے سیکریٹری جنرل سے اہم ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعاون، سسٹر سٹی معاہدے کی فعالیت اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے فروغ پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں شنگھائی میونسپل فارن افیئرز آفس کے ڈائریکٹر جنرل سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ دونوں فریقین نے کراچی شنگھائی سسٹر سٹی معاہدے کو مؤثر اور فعال بنانے پر اتفاق کیا اور اسے محض علامتی تعلق سے آگے بڑھا کر حقیقی شراکت داری میں بدلنے کے عزم کا اظہار کیا۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم کراچی کو شنگھائی کی طرز پر ایک جدید، منظم اور ترقی یافتہ شہر بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم اہز)، سرکولر ریلوے، بینکاری، اور اسپیشل انڈسٹریل زونز و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، جہاں چینی سرمایہ کار اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس اس وقت اپنی بلند ترین سطح پر ہے، جو چینی سرمایہ کاروں کے لیے ایک سنہری موقع فراہم کرتا ہے۔ گورنر سندھ نے چین کے ساتھ تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ اس موقع پر شنگھائی حکومت نے کراچی کی ترقی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں دونوں شہروں کے درمیان مشترکہ ورکنگ گروپس کے قیام اور نئے شعبوں میں تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ یہ ملاقات سسٹر سٹی تعلقات کو ایک نئی جہت دینے اور کراچی کو ایک عالمی معیار کے شہر میں ڈھالنے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگی۔