وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئندہ مالی سال 26-2025 کا بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ اس بجٹ میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر عائد ٹیکس میں کمی، تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کی شرح میں معمولی کمی، جبکہ چھوٹی گاڑیوں اور سولر پینلز کی امپورٹ پر نئے ٹیکس عائد کرنے سمیت مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی نے 5300 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دیدی

بجٹ تجاویز کی منظوری کا عمل

بجٹ تجاویز دونوں ایوانوں کی کمیٹیوں میں زیر بحث رہیں، جن کی سفارشات قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور ہو چکی ہیں۔

گزشتہ روز وزیر خزانہ نے منظور شدہ تجاویز کو فنانس بل میں شامل کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے شق وار منظوری حاصل کی۔ اب 30 جون کو ایف بی آر اور وزارت خزانہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیے جائیں گے، اور یکم جولائی سے متعدد شعبوں پر نئے ٹیکس لاگو ہوں گے جبکہ کچھ طبقات کو ریلیف بھی ملے گا۔

ٹیکس ہدف اور نئے اقدامات

حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے 14 ہزار 131 ارب روپے کا ٹیکس ہدف مقرر کیا ہے، جس کے لیے 460 ارب روپے کے نئے ٹیکس متعارف کرائے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:قومی اسمبلی میں مالی سال 26-2025 کا بجٹ منظور، اپوزیشن کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد

یکم جولائی سے پیٹرول پر کاربن لیوی کی جگہ 2.

5 روپے فی لیٹر کلائمیٹ سپورٹ لیوی لاگو ہو گی۔ اسی تاریخ سے سولر پینلز کی درآمد پر 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی جائے گی، اور چھوٹی گاڑیوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس بھی لاگو ہو گا۔

مزید یہ کہ 70 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی گاڑی، 5 کروڑ سے زائد مالیت کی پراپرٹی، یا 10 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی کمرشل جائیداد خریدنے کے لیے ایف بی آر سے اہلیت کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا لازم ہو جائے گا۔

تنخواہ دار طبقے کو ریلیف

حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو معمولی ریلیف فراہم کیا ہے۔ یکم جولائی سے سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے تنخواہ حاصل کرنے والوں پر انکم ٹیکس کی شرح 2.5 فیصد سے کم کر کے 1 فیصد کر دی گئی ہے، اور اس کا اطلاق بھی صرف 6 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر ہو گا۔ اس کے علاوہ آن لائن تعلیمی اداروں اور اکیڈمیز پر بھی ٹیکس لاگو کر دیا جائے گا۔

ٹیکس چوری اور نقد رقم نکالنے سے متعلق ضوابط

یکم جولائی سے 5 کروڑ روپے سے زائد کے ٹیکس فراڈ کی صورت میں کمپنی کے سربراہ کی گرفتاری ممکن ہو گی، لیکن اس سے پہلے تین بار نوٹس جاری کیے جائیں گے اور متعلقہ اتھارٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کی صورت میں ہی گرفتاری عمل میں آئے گی۔

اسی طرح بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد کر دی گئی ہے، اور اب 75 ہزار یا اس سے زائد رقم نکلوانے پر یہ شرح لاگو ہو گی۔

یہ بجٹ نہ صرف محصولات میں اضافے کا باعث بنے گا بلکہ حکومتی پالیسیوں پر عوامی ردعمل کا امتحان بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بجٹ بجٹ 26-2025 ٹیکس ودہولڈنگ ٹیکس وزیرخزانہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹیکس ودہولڈنگ ٹیکس یکم جولائی سے روپے سے زائد قومی اسمبلی کے لیے

پڑھیں:

لگژری لائف اسٹائل اور گوشواروں کے فرق کی لسٹیں تیار کرلی گئی ہیں: فیصل واوڈا

فائل فوٹو

سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا میں لگژری لائف اسٹائل اور گوشواروں کے فرق کی لسٹیں تیار کرلی گئی ہیں، ٹیکس دینے کی تیاری کریں۔

اپنے ایک بیان میں فیصل واوڈا نے کہا کہ ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کمپنیوں کی نشاندہی کرنے والوں کیلئے بڑے انعام کا فیصلہ ہوچکا، وسل بلورز کی تفصیلات صیغہ راز میں رکھنے کا بھی فیصلہ ہوچکا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ان سب کیلئے ایف بی آر اپنے قوانین کے تحت کارروائی کا مجاز ہوگا، دوستو پھر نہ کہنا میں نے اطلاع نہیں دی۔

فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس گوشواروں کی آخری تاریخ تک اگر پچھلے سال کے مقابلے میں ٹیکس کی شرح کم از کم 15 فیصد اضافی ہوئی، اس صورت میں پچھلے سالوں کے گوشواروں کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے۔

فیصل واوڈا کا مزید کہنا ہے کہ دوسری صورت میں اگلے پچھلے سارے گوشوارے کھول دیے جائیں گے، سخت کریک ڈاؤن کی تیاری ہے، 30 فیصد میں بھی جان نہیں چھوٹے گی۔

متعلقہ مضامین

  • محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پراپرٹی ٹیکس عوام کو بڑا ریلیف
  • بلوچستان اسمبلی ،گوادر کو میرانی ڈیم  سے پانی دینے کی قرارداد منظور
  • بلوچستان اسمبلی میں گوادر کو میرانی ڈیم سے پانی فراہم کرنے کی قرارداد منظور
  • پاورسیکٹر کے گردشی قرض کا حجم وفاقی ترقیاتی بجٹ سے بھی 66 فیصد زیادہ
  • پاور سیکٹر کے گردشی قرض کا حجم وفاقی ترقیاتی بجٹ سے بھی 66 فیصد زیادہ
  • لگژری لائف اسٹائل اور گوشواروں کے فرق کی لسٹیں تیار کرلی گئی ہیں: فیصل واوڈا
  • گردشی قرضوں میں کمی کی امید، اسٹاک انڈیکس میں 800 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • پی ٹی آئی ارکان کے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں سے دیے گئے استعفے کب منظور ہوں گے؟
  • دو ماہ میں بینکوں سے 1 کھرب روپے سے زائد رقم نکالی گئی .اسٹیٹ بنک
  • پنجاب حکومت کا سیلاب متاثرین کے لیے ریلیف پیکج، کیا کسان خوش ہیں؟