وزیراعلیٰ سندھ کا عالمی یومِ ہیپاٹائٹس پر پیغام
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عالمی یومِ ہیپاٹائٹس پر عوام کے نام پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کے خلاف جنگ میں سندھ حکومت صفِ اول میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس سے متعلق عوام میں آگاہی پیدا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن اور ٹیسٹنگ انتہائی اہم ہے جبکہ سندھ حکومت عوام کو بہتر صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے پر ماضی کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ سرمایہ کاری کی گئی ہے اور ہیپاٹائٹس بی اور سی کے مکمل خاتمے کا عزم رکھتے ہیں۔ سندھ میں مفت ہیپاٹائٹس ٹیسٹنگ اور علاج کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 75 لاکھ سے زائد افراد کی ہیپاٹائٹس اسکریننگ مکمل کی، دیہی و شہری علاقوں میں ہیپاٹائٹس کے مفت علاج کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔ سندھ کے ہر فرد کو صحت کی بنیادی سہولیات دینا ہمارا مشن ہے، سید مراد علی شاہ
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں ہیپاٹائٹس کے لیے خصوصی کاؤنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ دنیا سے 2030 تک ہیپاٹائٹس کا خاتمہ ممکن ہے جس کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی اداروں کے ساتھ مل کر سندھ میں صحت کے منصوبے کامیابی سے چل رہے ہیں
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن کی ضرورت ہے ‘ وزیراعلیٰ بلوچستان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-08-30
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو افغانستان میں حکومتی سرپرستی حاصل ہے، افغان حکومت کو دوحا معاہدہ یاد ہونا چاہیے جہاں انہوں نے کہا تھا کہ ہماری سرزمین دیگر ممالک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ کل ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا تھا کل ہماری فورسز اس گھر تک پہنچیں جہاں دہشت گرد چھپے ہوئے تھے، فورسز پر اس گھر سے فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے تبادلے میں2 دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ ایک دہشت گرد جہانزیب نے سرنڈر کیا جو ان کا ساتھی زندہ گرفتار ہوا یہ دہشت گرد دالبندین کے علاقے میں دہشت گردوں کی بھرتی کرتا تھا یہ ایک ہارڈ کور دہشت گرد گرفتار ہوا ہے یہ دالبندین میں اسلحہ سپلائی کرتا تھا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن کی ضرورت ہے ریاست کی رٹ چیلنج نہیں ہونے دیں گے، بلوچستان میں قیام امن کے لیے کام کررہے ہیں، دہشت گردوں کو کسی صورت رعایت نہیں دیں گے وہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد، بلوچوں کے نام پر اسٹیٹ کو ڈی اسٹیبلائزڈ کررہے ہیں کس نے کہا ہے کہ ہم نے مذاکرات نہیں کیے؟ ہم پر کوئی دباؤ نہیں تھا پھر بھی ہم نے مذاکرات کی کوشش کی مینگل صاحب اور مالک صاحب کی جماعتوں کے لوگ بھی ہمارے ساتھ تھے، ایک لوگ وہ ہیں جنہوں نے بندوق نہیں اٹھائی اور ایک وہ ہیں جنہوں نے بندوق اٹھائی ہوئی ہے، اگر کوئی محروم ہے تو کیا وہ لوگوں کو قتل کرنا شروع کردے؟ یہ وائلنس کا کوئی جواز نہیں ہے، اسے ہم کبھی ناراض بلوچ اور کبھی محرومی کا نام دیتے ہیں۔انہوں ںے کہا کہ لاپتا افراد سے متعلق ماہ رنگ بلوچ پروپیگنڈا کررہی ہیں، ہم ریاست کے اندر ریاست بنانے نہیں دیں گے، بلوچستان میں جتنی بھی دہشت گرد تنظیمیں ہیں انہیں جمع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، بھارتی خفیہ ادارے را بیسڈ یہ جنگ پاکستان پر مسلط کی ہوئی ہے، سیکورٹی فورسز نے بڑے آپریشن کرکے انہیں ناکام کیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردوں نے وہ تمام میڈیم استعمال کرنا شروع کردیے ہیں جو فورسز کی استطاعت سے اوپر ہوتے ہیں، فورجی سروس بند کرنے سے حکومت کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا لیکن دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے ہمیں یہ کرنا پڑتا ہے، بھارت اس دہشت گردی کے پیچھے ہے، اس کے ہمارے پاس تمام ثبوت موجود ہیں، یہ ثبوت ہم بار بار دنیا کے سامنے بھی رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو افغانستان میں حکومتی سرپرستی حاصل ہے، افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں ٹریننگ کیمپ ہیں، افغان حکومت کو دوحا معاہدہ یاد ہونا چاہیے جہاں انہوں نے کہا تھا کہ ہماری سرزمین دیگر ممالک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں منشیات کی کاشت پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ سیٹلائٹ سے چیک کریں گے، ہم مکمل طور پر آپریشن کریں گے اور منشیات کا خاتمہ کریں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس حملے کے ماسٹر مائنڈ کی دیگر ملک میں مارے جانے کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔