سیاحت نہ صرف معاشی ترقی بلکہ سماجی خوشحالی کی ضمانت بھی ہے،وزیراعلی سندھ
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2025ء)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے عالمی یوم سیاحت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اس سال یوم سیاحت "سیاحت اور پائیدار تبدیلی" کے عنوان سے منایا جارہا ہے جو ہمیں اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ سیاحت نہ صرف معاشی ترقی بلکہ سماجی خوشحالی کی ضمانت بھی ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ سندھ کی پہچان موہن جو دڑو، رنی کوٹ قلعہ، گورکھ ہل، ہالیجی، کینجھر و منچھر جھیلیں اور صحرائے تھر جیسے تاریخی و قدرتی مقامات ہیں۔
سندھ کے سمندر، دریا، کارونجھر اور کھیرتھر کے پہاڑی نظارے دھرتی کی خوبصورتی کو اجاگر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے سیاحتی مقامات پر بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے جبکہ ایکو ٹورازم کے فروغ کے لیے ماحولیاتی تحفظ کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔(جاری ہے)
مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے سیاحت سے منسلک منصوبے شروع کیے گئے ہیں، اور نوجوانوں و خواتین کو اس شعبے میں تربیت و روزگار کے مواقع فراہم کیے جارہے ہیں۔
وزیراعلی سندھ نے مزید کہا کہ سندھ کی ثقافتی شناخت جیسے میلوں، لوک گیتوں، صوفی کلام، موسیقی اور دستکاریوں نے ہمیشہ سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نئے سیاحتی منصوبے شروع کیے جارہے ہیں جبکہ جدید ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے سندھ کی سیاحت کو دنیا بھر میں اجاگر کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی سیاحت پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ وزیراعلی سید مراد علی شاہ نے اپنے پیغام میں کہا آئیی! ہم سب مل کر سندھ کو دنیا کی سیاحتی شاہکار بنائیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سندھ کی کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان، ویتنام اور ایران کے ساتھ سرمایہ کاری و معاشی تعاون کے فروغ پر متفق
پاکستان نے ویتنام اور ایران کے ساتھ معاشی تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت کی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے غیر ملکی سرمایہ کاری اور تجارتی شراکت داریوں میں وسعت آ رہی ہے، جبکہ دونوں ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو نئی سمت دینے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔
وفاقی وزیر برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ قیصر احمد شیخ کی ویتنام اور ایران کے سفیروں سے اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات، سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران ترجیحی تجارتی معاہدہ کے تحت ٹیکس میں کمی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
ویتنام کے ساتھ صنعتی شراکت داری سے پاکستان کو مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں جدت کے نئے مواقع میسر آئیں گے، جبکہ پاکستان کو ویتنام کے ذریعے ایشیائی منڈیوں تک رسائی حاصل ہوسکے گی۔ اس شراکت داری سے ٹیکسٹائل، چمڑا، آئی ٹی اور زرعی شعبہ جات میں براہِ راست فائدہ متوقع ہے۔
ایران کی جانب سے زرعی اجناس، توانائی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
آزاد تجارتی فریم ورکس میں شمولیت اور خصوصی اقتصادی زونز کی بدولت پاکستانی تجارت میں مثبت رجحان پیدا ہوگا۔ پاکستان اور ایران کے تجارتی تعلقات مضبوط ہونے سے نہ صرف علاقائی بلکہ بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی ممکن ہوگی۔
ویتنام اور ایران کے ساتھ تعمیری تعلقات پاکستان کی کامیاب سفارت کاری اور ملکی معیشت کے دوام کی عکاسی کرتے ہیں۔