پاکستانی پاسپورٹ بتدریج ترقی کے بعد ٹاپ 100 پاسپورٹس میں شامل ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
ا سلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی پاسپورٹ بتدریج ترقی کے بعد ٹاپ 100 پاسپورٹس میں شامل ہوگیا، ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کی جانب سے سال 2025 کی رینکنگ جاری کردی گئی، پاکستانی پاسپورٹ پر شہری 32 ممالک میں ویزا فری سفری سہولت بھی حاصل کر سکیں گے۔
ڈان نیوز کے مطابق ہینلے پاسپورٹ انڈیکس میں سنگاپور کا پاسپورٹ دنیا بھر میں سرفہرست رہا ہے، جاپان اور جنوبی کوریا کا پاسپورٹ مشترکہ طور پر دوسرے اور ڈنمارک کا پاسپورٹ تیسرے نمبر پر ہے۔فن لینڈ، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی اور سپین کے پاسپورٹس نے بھی مشترکہ طور پر تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ترکیہ کا پاسپورٹ 49، چین کا 64 اور بھارت کا پاسپورٹ 82ویں نمبر پر ہے۔یمن، عراق، شام اور افغانستان بالترتیب 100، 101، 102 اور 103 نمبر پر ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال کی پاسپورٹ رینکنگ میں پاکستان کا پاسپورٹ دنیا میں آخری 4 پاسپورٹس میں شامل تھا، ایک سال کے دوران بتدریج پاکستانی پاسپورٹ کی رینکنگ میں 2 درجے بہتری آئی ہے، یہ بہتری عالمی سطح پر پاکستان کے امیج میں نمایاں تبدیلی کا اشارہ ہے۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پاسپورٹس کی جانب سے پاسپورٹ رینکنگ میں بہتری پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی و سیکرٹری داخلہ کے خصوصی تعاون پر مشکور ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹس کا کہنا ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ میں جدید سیکیورٹی فیچرز متعارف کروائے گئے ہیں، ای پاسپورٹس ہولڈرز کے لیے جلد تمام ائیرپورٹس پر ای گیٹس کی سہولت میسر ہوگی۔
پاسپورٹ بنوانے کے لیے آنے والوں کو جدید سہولتوں کے تحت بروقت ڈیل کیا جا رہا ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر میں پاسپورٹ بیگ لاک مکمل طور پر صفر ہے، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے آن لائن پاسپورٹ سروسز بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ آسان فیس ایپ کے ذریعے فیس سیکنڈز میں ادا کی جا سکتی ہے، جلد ہی پاسپورٹ ایپ کے ذریعے شہری گھر بیٹھے پاسپورٹ بنوا سکیں گے، وزارت داخلہ کے تعاون سے پاسپورٹ رینکنگ میں بہتری کا سفر جاری رہے گا۔
لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ کی سہولت ختم کر دی گئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستانی پاسپورٹ کا پاسپورٹ
پڑھیں:
بہترین جامعات کی QS درجہ بندی 2026ء جاری، 350 میں کوئی پاکستانی جامعہ شامل نہیں
کیو ایس کی درجہ بندی میں 354 ویں نمبر پر آنے والی قائدِ اعظم یونیورسٹی اسلام آباد—فائل فوٹوجامعات کی درجہ بندی کرنے والے عالمی ادارے کیو ایس (QS) نے دنیا بھر کی جامعات کی درجہ بندی 2026ء جاری کر دی جس کے مطابق پاکستان کی ایک بھی جامعہ دنیا کی 350 بہترین جامعات میں جگہ بنانے میں ناکام رہی لیکن 2 وفاقی جامعات قائدِ اعظم یونیورسٹی 354 ویں نمبر پر اور نیشنل یونیورسٹی سائنس و ٹیکنالوجی (نسٹ) 371 ویں نمبر پر جگہ بنانے میں کامیاب رہی۔
ملک کی سب سے بڑی یونیورسٹی جامعہ کراچی 1001 جامعات میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہے تاہم سندھ کی کوئی اور جامعہ 1500 جامعات میں بھی جگہ نہیں بنا سکی۔
دنیا کی 10 بہترین جامعات میں میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی امریکا پہلے، امپیریل کالج لندن برطانیہ دوسرے، اسٹین فورڈ یونیورسٹی امریکا تیسرے، یونیورسٹی آف آکسفورڈ برطانیہ چوتھے، ہارورڈ یونیورسٹی امریکا پانچویں، کیمبرج یونیورسٹی برطانیہ چھٹے، ای ٹی ایچ زیورچ ساتویں، نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور آٹھویں، یو سی ایل لندن نویں اور کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی امریکا دسویں نمبر پر رہیں۔
کیو ایس عالمی درجہ بندی 2026ء میں پاکستان کی 18 جامعات کو عالمی سطح کے 1500 اعلیٰ اداروں میں شامل کیا گیا ہے۔
قائدِاعظم یونیورسٹی پاکستان میں 354ویں پوزیشن کے ساتھ سرِ فہرست ہے، اس کے بعد نیشنل یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی (NUST) 371 ویں نمبر پر ہے۔
پنجاب یونیورسٹی 542 ویں نمبر پر، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) 555ویں نمبر پر، یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد 654ویں نمبر پر، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد 664 ویں نمبر پر، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ایپلائڈ سائنز 721ویں نمبر پر، یو ای ٹی لاہور 801ویں نمبر پر، پشاور یونیورسٹی 901ویں نمبر پر، لاہور یونیورسٹی951 ویں نمبر پر، آغا خان یونیورسٹی اور جامعہ کراچی 1001 ویں نمبر پر، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی 1201ویں نمبر پر جبکہ اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور 1401 درجے پر رہی۔
جامعات کی درجہ بندی کرنے والے ادارے کیو ایس 2026ء کی جنوبی ایشیاء کی جامعات کی درجہ بندی رواں سال کے آخر یا آئندہ سال جنوری میں جاری کرے گا لیکن 2025ء کی جنوبی ایشیاء کی درجہ بندی میں جامعہ کراچی 58 ویں نمبر پر تھی جب کہ آغا خان یونیورسٹی کا نمبر 62 اور آئی بی اے کراچی کا درجہ 70 واں تھا۔
اقراء یونیورسٹی کا 110 واں، آئی بی اے سکھر کا 120 واں، این ای ڈی یونیورسٹی کا 131واں، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا 140 واں، مہران انجینئرنگ یونیورسٹی جامشورو کا 168 واں، ضیاء الدین یونیورسٹی کا 240واں، سندھ یونیورسٹی جامشورو کا 263واں اور یونیورسٹی آف بلوچستان کا 278 واں نمبر تھا۔