ایشین کرکٹ کونسل کے تحت ہونے والا ایشیا کپ 2025 ممکنہ طور پر 12 سے 28 ستمبر کے درمیان منعقد کیا جائے گا، اگرچہ بھارت کو اس ایونٹ کا میزبان مقرر کیا گیا ہے، لیکن میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات کو شریک میزبان کے طور پر فائنل کر لیا گیا ہے تاکہ پاکستان کے میچز نیوٹرل وینیو پر کرائے جا سکیں۔

پہلے یو اے ای اور سری لنکا کو شریک میزبانی کے لیے ممکنہ امیدوار قرار دیا جا رہا تھا، لیکن موجودہ حالات کے تناظر میں متحدہ عرب امارات کا انتخاب کیا گیا ہے، جیسا کہ پاکستان کی میزبانی میں 2025 کی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے بھارت کے میچز دبئی میں منعقد کیے جانے کی مثال موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’سب سے بڑی دشمنی‘: پاک بھارت کرکٹ سے متعلق نیٹ فلکس ڈاکیومنٹری کب ریلیز ہورہی ہے؟

رواں سال مئی میں ایسی قیاس آرائیاں سامنے آئیں کہ بھارت ایشیا کپ میں شرکت نہیں کرے گا، تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ نے فوری طور پر ان افواہوں کی تردید کر دی۔

حال ہی میں ٹورنامنٹ کا ایک پروموشنل پوسٹر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، جس میں صرف بھارت اور سری لنکا کی ٹیموں کو دکھایا گیا، جبکہ پاک بھارت سیاسی تعلقات کی کشیدگی کو مدِنظر رکھتے ہوئے پاکستان کی غیر موجودگی نے کئی سوالات کو جنم دیا۔

مزید پڑھیں: کیا پاک بھارت کرکٹ ٹیمیں ستمبر میں 3 مرتبہ آمنے سامنے ہوں گی؟

تاہم دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز کے درمیان گزشتہ برس ہونے والے ایک معاہدے کے تحت پاک بھارت میچز صرف غیر جانب دار آئی سی سی یا اے سی سی ایونٹس تک محدود رکھے گئے ہیں، لہٰذا ممکنہ پاک بھارت مقابلہ بھارتی سرزمین پر ہونے کا امکان نہیں۔

ابھی تک بھارت کی شرکت کی حتمی تصدیق باقی ہے، بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیواجیت سیکیا نے حالیہ بیان میں ان خبروں کو مسترد کیا ہے کہ بھارت ایونٹ کا بائیکاٹ کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یونٹ کے بائیکاٹ پر نہ کوئی بات ہوئی ہے، نہ ایسی کوئی سوچ ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی ڈس انفارمیشن: جعلی سیکیورٹی تھریٹس نے پاکستان کے کرکٹ دورے کس طرح سبوتاژ کیے؟

’ہم پاکستان کے خلاف آئی سی سی ایونٹس میں کھیلتے ہیں اور یہ سلسلہ حکومت کی اجازت تک جاری رہے گا، ایشیا کپ میں شرکت سے متعلق فیصلہ جلد سامنے آ جائے گا۔‘

دلچسپ امر یہ ہے کہ نہ بی سی سی آئی اور نہ ہی پی سی بی نے اس وقت کوئی اعتراض اٹھایا، جب آئی سی سی نے ویمنز ورلڈ کپ 2025 کے لیے بھارت اور پاکستان کو ایک ہی گروپ میں رکھا، جو ممکنہ طور پر کرکٹ تعلقات میں نرم رویے کی نشاندہی ہے۔

ماہرین کے مطابق، دونوں بورڈز کسی بھی ممکنہ بائیکاٹ کے بین الاقوامی اثرات سے محتاط ہیں، کیوں کہ ایسا اقدام مستقبل میں ان کی آئی سی سی یا اے سی سی ٹورنامنٹس میں شمولیت کو متاثر کر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایشیا کپ ایشین کرکٹ کونسل اے سی سی بھارت بھارتی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی پاکستان پی بی سی دیواجیت سیکیا کرکٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایشیا کپ ایشین کرکٹ کونسل اے سی سی بھارت بھارتی کرکٹ بورڈ پاکستان پی بی سی کرکٹ پاک بھارت ایشیا کپ کے لیے

پڑھیں:

کرکٹ: بھارت اور پاکستان کی ایک دوسرے کے کھلاڑیوں کے خلاف شکایت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 ستمبر 2025ء) کرکٹ ایشیا کپ 2025 کے دوران بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعات کا سلسلہ ختم ہونے کے بجائے وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے گزشتہ اتوار کے روز ایشیا کپ کے سپر چار کے میچ کے دوران مبینہ 'اشتعال انگیز اشاروں' پر پاکستانی کھلاڑی حارث رؤف اور صاحبزادہ فرحان کے خلاف آئی سی سی میں باضابطہ شکایت درج کرائی ہے۔

پاکستانی کرکٹ بورڈ نے بھی بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان سوریہ کمار یادو کے ایک متنازعہ بیان کے خلاف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں شکایت درج کرائی ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی نے یہ خبر ذرائع کے حوالے سے دی تھی، جسے بھارت کے بیشتر میڈیا اداروں نے تفصیل سے شائع کیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف شکایت کیا ہے؟

بھارتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسے معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے بدھ کے روز پاکستان کے دونوں کرکٹرز کے خلاف شکایت درج کرائی تھی اور آئی سی سی کو ای میل موصول ہوئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق صاحبزادہ فرحان اور حارث رؤف کی جانب سے الزامات کا تحریری طور پر جواب دیے جانے کی توقع ہے۔ تاہم انہیں سماعت کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے (آئی سی سی) کے ایلیٹ پینل کے ریفری رچی رچرڈسن کے سامنے بھی پیش ہونا پڑ سکتا ہے۔

پاکستان کا اعتراض کس بات پر ہے؟

ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی بھارتی ٹیم کے کپتان سوریہ کمار یادیو کے خلاف ایک باضابطہ شکایت درج کرائی ہے، جنہوں نے پاکستان کے خلاف پہلے میچ کی جیت کو پہلگام حملے کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور آپریشن سیندور میں شامل ہونے والے فوجیوں کو وقف کرنے کے لیے استعمال کیا تھا۔

اصولوں کے مطابق بین الاقوامی میچوں کے دوران کھلاڑیوں کی جانب سے سیاسی بیان بازی ممنوع ہیں اور پی سی بی کا الزام ہے کہ 14 ستمبر کے پہلے میچ کے بعد سوریا کے تبصرے عین "سیاسی" نوعیت کے ہیں۔

تاہم تکنیکی طور پر یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ یہ شکایت کب درج کرائی گئی، کیونکہ عموماً اس طرح کی شکایت بیان کے سات دن کے اندر اندر درج کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اگر آئی سی سی بھارتی کپتان کو سماعت کے لیے بلاتی ہے، تو انہیں اپنے ان سیاسی بیانات کی وضاحت کرنی پڑے گی، جو اصولی طور ممنوع ہیں۔

بھارت کی شکایت کیا ہے؟

21 ستمبر کے روز ایشیا کپ سپر فور کے پہلے میچ کے دوران حارث رؤف کو میدان پر اس طرح کے اشارے کرتے ہوئے دیکھا گیا جیسے جہاز آسمان سے نیچے گر رہا ہو۔ بھارت میں عام تصور یہ پایا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف بھارتی فوجی کارروائی کا مذاق اڑا نے کے لیے طیارے گرانے کی نقل اتارنے کی کوشش کر رہے تھے۔

بھارتی ٹیم اس وقت میچ جیتنے کے قریب تھی اور ٹیم کے حامی اس دوران پرجوش نعرے بازی کر رہے تھے اسی دوران حارث رؤف نے آسمان سے طیارہ گرنے کے اشارے کیے۔ واضح رہے کہ مئی میں دونوں ملکوں کے درمیان مختصر لڑائی کے دوران پاکستان نے بھارت کے متعدد جنگی طیارے مار گرانے کا دعوی کیا تھا، جس کی بھارت نے بھی کبھی تردید نہیں کی۔

اسی میچ کے دوران صاحبزادہ فرحان نے اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد خوشی کے طور پر اپنے بلے کو مشین گن کی طرح کے اشارے سے اوپر اٹھایا اور جشن منایا۔

البتہ فرحان نے میچ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ "وہ جشن اس وقت صرف ایک لمحہ تھا، میں 50 رنز بنانے کے بعد زیادہ جشن نہیں کرتا، لیکن، اچانک میرے ذہن میں آیا کہ چلو آج جشن مناتے ہیں۔ میں نے ایسا کیا، مجھے نہیں معلوم کہ لوگ اسے کیسے لیں گے، مجھے اس سے کوئی فرق بھی نہیں پڑتا ہے۔"

حالانکہ ماضی میں مہندر سنگھ دھونی جیسے کھلاڑی بھی خوشی کے موقع پر بیٹ کو بندوق کی طرح اٹھانے کی حرکت کر چکے ہیں۔ تاہم آئی سی سی کی سماعت میں رؤف اور صاحبزادہ دونوں کو اپنے ان اشاروں کی وضاحت کرنا ہو گی اور اگر وہ قائل نہ کر سکے تو ضابطہ اخلاق کے مطابق انہیں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ فائنل: انڈیا کیخلاف پاکستان کو کیسے کھیلنا چاہیے؟ ہیڈ کوچ نے کھلاڑیوں کو ہدایات دے دیں
  • ایشیاء کپ 2025 کے فائنل سے پہلے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کا بڑا بیان
  • ایشیا کپ: پاکستان اور بھارت فائنل میں کتنی مرتبہ آمنے سامنے آچکے ہیں؟
  • فائنل کے لیے مکمل تیار ہیں، حکمت عملی طے ہے: سلمان علی آغا
  • ایشیا کپ کی 41 سالہ تاریخ میں پہلی بار پاکستان اور بھارت فائنل میں آمنے سامنے ہوں گے
  • ایشیا کپ: پاکستان اور بھارت کے درمیان فائنل اتوار کو ہوگا
  • ایشیا کپ: راشد لطیف کو پاک-بھارت میچ میں فکسنگ کا خدشہ، پاکستانی بیٹنگ مشکوک قرار دے دی
  • کرکٹ: بھارت اور پاکستان کی ایک دوسرے کے کھلاڑیوں کے خلاف شکایت
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے فرحان اور حارث کے خلاف آئی سی سی میں شکایت درج کرادی
  • ایشیا کپ 2025: پاکستان اور بنگلہ دیش کا فیصلہ کن مقابلہ آج ہوگا