سانحہ سوات کا ذمہ دار کون؟ سیاح مدد کو پکارتے رہے بچایا کیوں نہیں جا سکا؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
سانحہ سوات کا ذمے دار کون؟ بے رحم موجوں کے بیچ مدد کو پکارتے سیاحوں کو بچایا کیوں نہیں جاسکا؟ امدادی ٹیمیں دیر سے کیوں پہنچیں؟ پہنچنے کے بعد بھی ریسکیو اہلکار ناکام کیوں ہوگئے؟
کیا عملے کے پاس ریسکیو کا سامان موجود تھا؟ عینی شاہدین اور جاں بحق ہونے والوں کے گھر والوں کے سوالوں کے جواب کون دے گا؟ غم سے نڈھال لواحقین کا کہنا ہے ریسکیو ادارے ڈیڑھ گھنٹے بعد آئے ان کے پیارے ٹِیلے پر پھنسے رہے، ان کی آنکھوں کے سامنے بپھرا ریلا لوگوں کو بہا لے گیا۔
دریائے سوات میں پانی کے ریلے میں بہنے والے افراد میں سے 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، 2 کی تلاش جاری ہے، 8 افراد کی نماز جنازہ ڈسکہ میں ادا کردی گئی۔
گزشتہ روز کے واقعے کے خلاف سوات میں وکلاء نے آج عدالتوں کا بائیکاٹ کیا، سوات کی ضلعی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سیاحوں کو روکنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے ایک نہ سُنی۔
خیبر پختونخوا حکومت نے ڈپٹی کمشنر سوات سمیت کئی افسران کو معطل کر دیا، واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی بنادی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
شہباز اسپیڈ اگر پنجاب کے لیے ہو تو کراچی کے لیے کیوں نہیں؟ بلاول بھٹو کا سوال
کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب بات پنجاب کی ہو تو “شہباز اسپیڈ” تیز ہوتی ہے، لیکن کراچی کی باری آتے ہی رفتار سست پڑ جاتی ہے، جو کہ ناقابلِ قبول ہے۔
نیو حب کینال منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے کے فور منصوبے کے لیے وزیراعظم سے شہباز اسپیڈ کی درخواست کی تھی، لیکن کراچی کے لیے وہ تیزی دکھائی نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام نے ہمیشہ دہشتگردی، نفرت اور تقسیم کی سیاست کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا، اور آج یہاں کی صوبائی اور بلدیاتی حکومتیں مل کر عوام کی خدمت کر رہی ہیں، جس کے مثبت اثرات نظر آ رہے ہیں۔
کراچی کے لیے ترقیاتی کاموں کی فہرست
بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ حب ڈیم سے پانی کی فراہمی کے لیے نئی کینال کا افتتاح کر دیا گیا ہے، جس سے کراچی کو اضافی پانی میسر آئے گا۔
انہوں نے عوام کے اعتماد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کے عوام نے ہمیں میئرز کی صورت میں قیادت دی، اور ہم عوامی خدمت سے اس اعتماد کا جواب دے رہے ہیں۔
بلاول نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ کے فور سمیت کراچی کے لیے کیے گئے وعدے پورے کریں، کیونکہ شہری مسائل حل کرنے کے لیے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔
سیاست، سکیورٹی اور بھارت کی طرف اشارہ
بلاول بھٹو نے اپنی تقریر میں سیاسی مخالفین کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کے عوام نے نفرت اور انتہا پسندی کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔ ہم صرف خدمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے بھارت پر بھی سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ جب بھارت نے نیتن یاہو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان پر حملہ کیا، تو ہم نے نہ صرف بھرپور جواب دیا بلکہ سفارتی میدان میں بھی کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر بھارت سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی کوشش کرتا ہے، تو پاکستان ہر سطح پر بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
مرتضیٰ وہاب کا “بلاول اسپیڈ” پر زور
تقریب میں موجود میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بھی وفاق پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ شہباز اسپیڈ نے کراچی کے لیے دو سال میں کچھ نہیں کیا، لیکن سب نے ‘بلاول اسپیڈ’ دیکھ لی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حب کینال منصوبہ ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی، جو 11 ماہ میں مکمل کر لیا گیا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کے فور منصوبے کے لیے بلاول بھٹو نے خود وزیراعظم سے بات کی، مگر افسوس کہ اسے نظرانداز کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا ہم بلاول کے وعدے نبھا رہے ہیں۔ مواچھ گوٹھ تک پانی پہنچانا ہماری ترجیح ہے۔
مستقبل کے منصوبے
میئر کراچی نے بتایا کہ30 اپریل تک شہر میں دو انڈرپاس اور ایک فلائی اوور مکمل ہو جائیں گے جبکہ کراچی سے کاٹھور تک سڑک دسمبر تک مکمل کر دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی ترقی کا یہ سفر بلا تعطل جاری رہے گا۔