Express News:
2025-09-28@03:41:42 GMT

پاکستانی آم متحدہ عرب امارات میں اتنے مشہور کیوں ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT

پاکستانی آم متحدہ عرب امارات میں انتہائی مشہور اور پسند کیے جاتے ہیں۔ اس کی کئی وجوہات ہیں جن میں ذائقہ، خوشبو، معیار، اور پاکستانی کمیونٹی کا اثر شامل ہے۔

پاکستانی آم، خاص طور پر چونسا، سندھڑی، انور رٹول اور دوسہری اپنی مٹھاس، خوشبو، اور رسیلے پن کی وجہ سے عرب امارات سمیت دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ ان کا ذائقہ بھارتی، مصری یا یمنی آموں سے منفرد اور گہرا ہوتا ہے۔

چونسا آم کو تو آموں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ امارات میں 20 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں جو ہر سال سیزن میں اپنے ملک کے آم کا شدت سے انتظار کرتے ہیں۔ وہ نہ صرف خود خریدتے ہیں بلکہ دوسروں کو تحفے میں بھی دیتے ہیں جس سے مارکیٹ میں مقبولیت بڑھتی ہے۔

پاکستانی آم امارات میں ایئر فریٹ کے ذریعے تازہ حالت میں پہنچائے جاتے ہیں جو انہیں باقی آموں سے بہتر بناتا ہے۔ پاکستان کی حکومت اور برآمد کنندگان خاص طور پر جی سی سی ممالک کی مارکیٹ کے لیے آموں کو hot water treatment جیسے عالمی معیار پر تیار کرتے ہیں۔

مزید برآں پاکستان میں آم کا سیزن مئی سے اگست تک ہوتا ہے جو امارات میں بھی گرمیوں کا موسم ہوتا ہے، لہٰذا آم کی طلب ویسے ہی زیادہ ہوتی ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ امارات میں پاکستانی قونصلیٹ دبئی اور پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے "پاکستانی آم فیسٹیول" ہر سال منعقد کیا جاتا ہے۔ یہ ایونٹس پاکستانی آم کی مشہوری اور اعلیٰ ساکھ کو فروغ دیتے ہیں۔

پاکستانی آموں کی شہرت کی ایک اور وجہ پاکستانی آم کو بطور تحفہ دینا بھی ہے، یہ خاص طور پر عید یا رمضان کے موقع پر دوستوں، عرب شیوخ، اور حکام کو تحفے میں دیے جاتے ہیں۔ اس جذباتی وابستگی نے آم کو "پھل" سے بڑھ کر "ثقافتی علامت" بنا دیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستانی آم امارات میں

پڑھیں:

ٹریفک پولیس کی نگرانی میں نوجوان کی خطرناک ون ویلنگ، ’یہ کوئی غریب کرتا تو جیل میں بیٹھا ہوتا‘

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ٹریفک پولیس اہلکار کی قیادت میں جاری بائیک ریلی کے دوران ایک نوجوان بغیر ہیلمٹ کے بائیک چلاتے ہوئے خطرناک انداز میں ون ویلنگ کرتا نظر آ رہا ہے۔ جس پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی جا رہی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی جان کو خطرے میں ڈال رہا ہے جبکہ اس دوران ٹریفک پولیس اہلکار بھی اس کے ساتھ موجود ہے۔

 صارفین نے اس حرکت کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی لاپرواہی سڑکوں پر قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اور حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی پر نوجوان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ٹریفک پولیس کے پروٹوکول میں ہی ون ویلنگ کی جا رہی ہے۔ سید داؤد ہاشمی کہتے ہیں کہ اگر یہی عام آدمی ہیلمٹ کے بغیر جا رہا ہوتا تو کہتے 2000 کا چالان بھریں لیکن یہ نوجوان بغیر ہیلمٹ کے ون ویلنگ کر رہا ہے اور ٹریفک پولیس اہلکار خود اس کا راستہ کلیئر کر رہا ہے۔


صادق یوسف نے کہا کہ اس کو کہتے ہیں قانون کی سرپرستی میں قانون کی خلاف ورزی اور اگر یہی سب کوئی غریب کرتا تو وہ جیل میں بیٹھا ہوتا۔ ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں قانون صرف غریب کے لیے ہے۔

ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ غریب ون ویلنگ کرے تو پرچہ اور اگر امیر کرے تو پروٹوکول۔  جبکہ کئی صارف ایسے بھی تھے جو ون ویلنگ کرتے ہوئے نوجوان کو ہیلمٹ پہننے کا مشورہ دیتے نظر آئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹریفک پولیس وائرل ویڈیو ون ویلنگ

متعلقہ مضامین

  • تبدیل ہوتا ہوا بین الاقوامی منظر نامہ
  • پاکستان نے اقوامِ متحدہ میں بھارت کی حقیقت دنیا کے سامنے کھول کر رکھ دی
  • اقوام متحدہ میں پاکستانی قونصلر صائمہ سلیم کا بھارتی الزامات پر کرارا جواب
  • ڈاکٹر شمع جونیجو کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں کیوں بٹھایا گیا خواجہ آصف
  • ڈاکٹر شمع جونیجو کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں کیوں بٹھایا گیا؟ خواجہ آصف کی وضاحت
  • ٹریفک پولیس کی نگرانی میں نوجوان کی خطرناک ون ویلنگ، ’یہ کوئی غریب کرتا تو جیل میں بیٹھا ہوتا‘
  • جسم آئرن کی مقدار اگر زیادہ ہوجائے تو کیا خطرہ لاحق ہوتا ہے؟
  • ایمان کے اثرات
  • متحدہ عرب امارات نے انٹری پرمٹ قوانین میں سختی کردی
  • نیا جیمز بانڈ 007 کون ہوگا ؟ میکرز کو نئے چہرے کی تلاش