کیا صدر ٹرمپ کا بیٹا صدارتی انتخابات لڑسکتا ہے؟ ایرک ٹرمپ نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے ایرک ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ ان کے والد کی دوسری مدتِ صدارت ختم ہونے پر وہ یا خاندان کے دیگر افراد صدر منتخب ہونے کے لیے میدان میں آسکتے ہیں۔
ایرک ٹرمپ، جو ٹرمپ آرگنائزیشن کے شریک ایگزیکٹو نائب صدر بھی ہیں، نے کہا کہ اگر وہ امریکا کے صدر بننے کا فیصلہ کریں تو ‘راستہ آسان’ ہے۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ کی کمپنی کا سونے کا موبائل فون لانچ کرنے کا اعلان، منصوبے پر تحفظات کیا ہیں؟
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اصل سوال یہ ہے کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے خاندان کے دیگر ارکان بھی اس میں شامل ہوں؟ اگر جواب ہاں ہوتا، تو میرا خیال ہے کہ سیاسی راستہ آسان ہوتا، یعنی، میں یہ کر سکتا ہوں اور ہمارے خاندان کے دیگر ارکان بھی یہ کر سکتے ہیں۔
ایرک ٹرمپ نے زیادہ تر سیاست سے دور رہ کر خاندان کے کاروبار پر توجہ دی ہے تاہم انہوں نے ماضی میں کہا ہے کہ وہ ‘نصف سیاستدانوں سے بالکل متاثر نہیں’ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایرک ٹرمپ خاندان کے
پڑھیں:
نتن یاہو پر مقدمہ ختم یا معافی دی جائے، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف جاری بدعنوانی کے مقدمے کو “انتہائی ناانصافی” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگی حالات میں اسرائیل کے وزیر اعظم کو یا تو معاف کیا جائے یا ان کے مقدمے کو فوری طور پر ختم کر دیا جائے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک چڑیلوں کی تلاش (WITCH HUNT) ہے، اس انسان کے خلاف جس نے قوم کے لیے اتنی خدمات انجام دی ہوں، یہ ناقابل یقین ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی معلوم ہوا ہے کہ ‘بی بی’ (نتن یاہو) کو پیر کے روز دوبارہ عدالت میں پیش ہونے کے لیے بلایا گیا ہے۔ ہم نے ایران کے ساتھ ایک خوفناک جنگ لڑی اور بی بی نے بہادری، ذہانت اور حب الوطنی کے ساتھ قیادت کی۔
ٹرمپ جنہیں خود بھی مختلف فوجداری مقدمات اور سزاؤں کا سامنا ہے اور جو ان مقدمات کو “سیاسی انتقام” قرار دیتے ہیں، نے نتن یاہو کے حق میں پرزور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو جس طرح امریکا نے بچایا اب امریکا نتن یاہو کو بچائے گا۔
خیال رہےکہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو پر تین مقدمات زیر سماعت ہیں، جن میں پہلا مقدمہ ان پر اور ان کی اہلیہ سارا پر الزام ہے کہ انہوں نے 260,000 ڈالر سے زائد مالیت کی اشیاء (سگار، جیولری اور شیمپین) ارب پتی افراد سے سیاسی فوائد کے بدلے میں حاصل کیں، دوسرا اور تیسرا مقدمہ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے دو اسرائیلی میڈیا اداروں سے اپنے حق میں مثبت کوریج کے لیے مذاکرات کیے۔، ان کے مقدمات کا آغاز مئی 2020 میں ہوا تھا، تاہم ان میں متعدد بار تاخیر کی گئی پہلے غزہ جنگ اور بعد ازاں لبنان تنازعے کے باعث۔