سوات میں حالیہ سیلابی سانحے کی ابتدائی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے۔
رپورٹ کے مطابق بارشوں اور گلیشئیر پھٹنے کے الرٹ پہلے سے جاری کیے جا چکے تھے لیکن اس کے باوجود کئی ہوٹل مالکان نے دریائے سوات کے اندر چارپائیاں اور کرسیاں لگا کر سیاحوں کو بیٹھنے کی سہولت فراہم کی جو سانحے کا بڑا سبب بنی۔
  متاثرہ علاقوں میں دفعہ 144 نافذ تھی جس کے تحت ہوٹل مالکان کو دریا کے اندر کوئی ڈھانچہ بنانے سے منع کیا گیا تھا  تاہم، کئی ہوٹل مالکان نے ان ہدایات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی۔
 رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں غفلت برتی جس کے نتیجے میں یہ سنگین سانحہ پیش آیا۔
 رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دریائے سوات کے کنارے بنے کئی ہوٹلز غیر قانونی تجاوزات کی شکل میں ہیں اور ان کی ملکیت بااثر سیاسی اور سرکاری شخصیات کے پاس ہے، اس وجہ سے ان کے خلاف کارروائی کرنے سے متعلقہ اداروں میں ہچکچاہٹ پائی جاتی ہے۔
 سرکاری محکموں کے درمیان ذمہ داریوں کے تعین پر بھی کھینچا تانی جاری ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: رپورٹ میں

پڑھیں:

سانحہ سوات پر اجلاس، سیلاب کے دوران لائف جیکٹس اور رسیوں کی ترسیل کے لیے ڈرونز خریدنے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایات پر سوات میں چیف سیکرٹری کی قیادت میں اجلاس ہوا جس میں آئندہ سیلاب سے وابستہ حادثات سے بچنے کے اقدامات کرنے کرنے کا فیصلہ ہوا۔

ترجمان وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں صوبائی وزرا، ترجمان وزیراعلیٰ، ایم پی ایز اور اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی۔

دوران اجلاس جائے حادثے پر پولیس کی غیر موجودگی پر ایس پی سے وضاحت طلب کی گئی اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیے: فضل الرحمان جلد کے پی حکومت کا جنازہ پڑھائیں گے، جے یو آئی کا سانحہ سوات پر وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ

اجلاس میں ریسکیو1122 کو سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے درکار مختلف سامان کی کمی کو دور کرنے اور لائف جیکٹس اور رسیوں کی ترسیل کے لیے ڈرونز خریدنے کا فیصلہ ہوا۔

شرکا نے موقع پر کشتیاں کی غیر موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا جلد تمام ضروری سامان مکمل کرنے کی ہدایات دیں۔

سوات میں دریا کے کنارے بیریئرز نصب کرنے، سیاحتی مقامات پر روزانہ کی بنیاد پر پٹرولنگ بڑھانے، دریا کنارے قانونی و غیر قانونی مٹی نکالنے کی سرگرمیاں کو فوری بند کرنے اور دریائے سوات سمیت مختلف مقامات پر تجاوزات کو بلا تفریق ختم کرنے کے احکامات جاری کیے۔

یہ بھی پڑھیے: دریائے سوات کے طوفانی ریلے میں بہہ جانے والے 11 افراد کی نعشیں نکل لی گئیں

اس موقع پر محکمہ آبپاشی کو ہائی الرٹ پر رہنے اور پیشگی اقدامات یقینی بنانے، بغیر اجازت تعمیر شدہ ہوٹلز کو فوری ختم کرنے اور دریا کے قریب قائم ہوٹلز کے لیے این او سی لازمی قرار دینے کا فیصلہ ہوا۔

دوسری طرف صوبائی حکومت نے سانحہ سوات پر کارروائی کرتے ہوئے سانحہ سوات ڈپٹی کمشنر سوات کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سلیم جان سوات کے نئے ڈپٹی کمشنر مقرر کیے گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایمرجنسی ڈرونز سانحہ سوات سوات سیلاب 2025 سیلاب قدرتی آفات

متعلقہ مضامین

  • سانحہ سوات، جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی، لواحقین کو 15 لاکھ روپے فی کس دینے کا اعلان
  • سانحہ سوات؛ ڈپٹی کمشنر شہزاد محبوب معطل، سلیم جان نئے ڈی سی سوات تعینات
  • سانحہ سوات:ڈی سی کی معطلی کی بجائے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو استعفیٰ دینا چاہئے ، عطا تارڑ
  • سانحہ سوات پر اجلاس، سیلاب کے دوران لائف جیکٹس اور رسیوں کی ترسیل کے لیے ڈرونز خریدنے کا فیصلہ
  • سانحہ سوات، غفلت برتنے پرڈپٹی کمشنر سوات کو معطل کر دیا گیا
  • سانحہ سوات پر اجلاس: اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ
  • سانحہ سوات: دریا کے کنارے تجارتی سرگرمیاں بند، غفلت برتنے پر 4 افسران معطل
  • دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کا سانحہ: ناقص کارکردگی پر متعدد افسران معطل
  • بلوچستان میں 70ارب روپے کی بے ضابطگیاں، آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشافات