جساف کے مرکزی چیف آرگنائزر کارکنان کے ہمراہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص(بیورورپورٹ) جساف کے مرکزی چیف آرگنائزر حنان عباسی اور دیگر کارکنوں کو نوابشاہ پولیس نے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کے خلاف جساف کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیا گیا احترجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نور محمد مری، منور سموں، اصغر سندھی اور دیگر نے کہا کہ نوابشاہ پولیس نے حنان عباسی کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے جبکہ جساف کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر ناصر شاہ اور دیگر کارکنوں کو بھی گرفتار کر لیا ہیجس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم پرامن جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں لیکن ہمارے قائدین کو گرفتاری کیلئے پولیس کی ججانب سے چھاپے مارے جارہے ہیں جس سے قومی کارکنوں میں شدید غم و غصہ اور تشویش کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اس کے باوجود ہمارے حوصلے بلند ہیں شہید بشیر خان قریشی کا ہر کارکن کی اس عمل کی مذمت کرتا ہے ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مغربی کنارے اور اردن کے درمیان مرکزی بارڈر کل کھلنے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
رام اللہ: فلسطینی اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے کو اردن سے ملانے والا مرکزی بارڈر ایلنبی اورکنگ حسین پل کل بروز جمعہ سے دوبارہ کھول دیا جائے گا جو ایک ہفتے سے زائد عرصے تک بند رہا تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق فلسطینی اتھارٹی کے جنرل اتھارٹی برائے کراسنگ اینڈ بارڈرز کے سربراہ ناظمی مہنّا نے کہا کہ پل پر آمدورفت دونوں جانب سے بحال کر دی جائے گی، تاہم شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سرکاری اوقات کار سے متعلق اپڈیٹس پر نظر رکھیں۔
اس اعلان پر تاحال اسرائیل کی جانب سے کوئی باضابطہ تصدیق سامنے نہیں آئی۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 18 ستمبر کو مغربی کنارے اور اردن کے اس اہم راستے کو اس وقت بند کر دیا تھا جب ایک فائرنگ کے واقعے میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ بعد ازاں اسرائیلی آرمی ریڈیو نے منگل کے روز بتایا کہ وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے حکم دیا ہے کہ پل “تاحکم ثانی” بند رہے۔
جمعرات کو فلسطینی وزارتِ قومی معیشت نے متنبہ کیا کہ سرحد کی بندش نے شدید انسانی اور اقتصادی نقصان پہنچایا ہے، جس سے برآمدات، درآمدات اور یہاں تک کہ غزہ کے لیے امدادی سامان کی ترسیل بھی متاثر ہوئی۔
وزارت صحت کے مطابق اس بندش کے تسلسل سے فلسطینی صنعت، زراعت، غذائی تحفظ اور افراد کی آزادانہ نقل و حرکت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوتے۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور غیر قانونی یہودی آبادکاروں کی کارروائیوں میں کم از کم 1,044 فلسطینی شہید اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ جولائی میں عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے ایک تاریخی فیصلے میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں تمام اسرائیلی بستیاں خالی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
خیال رہےکہ ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل کھلی دہشت گردی کر رہے ہیں۔ نہتے فلسطینی عوام پر بمباری، محاصرے اور مصنوعی قلت کے ذریعے انسانی بحران کو مزید سنگین بنایا جا رہا ہے جبکہ عالمی ادارے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور مسلم ممالک بھی بےحسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔