وسطی افریقی جمہوریہ (Central African Republic) میں ایک افسوسناک واقعے میں 29 طلبا ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقی ملک Central African Republic کا یہ پبلک ہائی اسکول امتحانی مرکز تھا جہاں دیگر 6 اسکولوں کے 5 ہزار سے زائد طلبا امتحان دے رہے تھے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اچانک اسکول میں زور دار دھماکے میں ٹرانسفارمر پھٹ گیا اور اس میں آگ لگ گئی۔ بچوں کی چیخ و پکار سے کان پڑی آواز سنائی دے رہی تھی۔

دھماکا اتنا شدید نوعیت کا تھا کہ اسکول میں بھگدڑ مچ گئی۔ طلبا نے جانیں بچانے کے لیے اوپری منازل سے بھی چھلانگیں لگائیں اور ایک دوسرے کو روندتے گئے۔

ریسکیو ادارے کے ترجمان نے بتایا کہ اسکول میں بھگدڑ مچنے سے 29 طلبا ہلاک اور 260 زخمی ہوگئے جن کی عمریں 18 سے 22 سال کے درمیان ہیں۔

افسوسناک واقعے کی اطلاع ملتے ہی والدین اور شہری بڑی تعداد میں اسکول پہنچ گئے۔ مشتعل ہجوم کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا رہا۔

والدین نے اسکول انتظامیہ کو واقعے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ناقص کارکردگی اور حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا۔

حکومت نے یقین دلایا ہے کہ انکوائری کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت سے سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسکول میں

پڑھیں:

کینیا: حکومت مخالف مظاہروں میں 8 افراد ہلاک، 400 سے زائد زخمی

کینیا میں حکومت مخالف ملک گیر مظاہروں کے دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوگئے۔ یہ مظاہرے پچھلے سال 60 سے زیادہ افراد کی ہلاکت والے ٹیکس بل کے خلاف احتجاج کی برسی کے موقع پر کیے گئے۔

کینیا کے سرکاری انسانی حقوق کمیشن (KNCHR) کے مطابق ہلاک شدگان میں سے تمام کو مبینہ طور پر گولی مار کر قتل کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ زخمیوں میں مظاہرین، پولیس اہلکار اور صحافی بھی شامل ہیں۔

مقامی میڈیا اور رائٹرز کے عینی شاہد کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ بعض مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

کینیا کے مرکزی اسپتال کینیاٹا نیشنل ہسپتال میں 100 سے زائد زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے اکثریت کو گولیاں یا ربر کی گولیاں لگنے کے زخم تھے۔ اسپتال انتظامیہ نے البتہ ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی۔

مظاہرین کا ایک بڑا گروہ صدر کی سرکاری رہائش گاہ اسٹیٹ ہاؤس کی جانب بڑھا، جسے ٹی وی چینل NTV نے لائیو نشر کیا۔ تاہم کینیا کے نشریاتی ادارے نے ان چینلز کو براہِ راست کوریج سے روک دیا، جس پر عدالت نے پابندی کو معطل کر دیا۔

حالیہ مظاہرے ایک بلاگر البرٹ اوجوانگ کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد شدت اختیار کر گئے، جن کی موت نے سیکیورٹی اداروں کے خلاف عوامی غم و غصے کو مزید بھڑکا دیا۔

پولیس پر زیادتی، گمشدگیوں اور ماورائے عدالت ہلاکتوں کے الزامات بھی لگائے جا رہے ہیں۔ البرٹ اوجوانگ کے قتل پر 3 پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد پر قتل کا مقدمہ درج ہے، تاہم وہ قصوروار نہ ہونے کی استدعا کر چکے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • مدرسے صدیق اکبر میں زخمی ہونے والوں بچوں کے والدین کا ہیلتھ سینٹر کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
  • میر علی میں دہشتگردوں کے حملے میں 13 جوان شہید، جوابی کارروائی میں 14 خوارج ہلاک
  • پاکستان: طوفان اور لینڈ سلائیڈنگ میں 11 ہلاک، شدید بارشوں کی وارننگ
  • وسطی افریقی جمہوریہ کے اسکول میں بھگدڑ مچنے سے 29 طلبہ ہلاک
  • ٹرانسفارمر میں دھماکہ ہونے پر سکول میں بھگدڑ ، 29 طلبا جان سے گئے
  • تھانہ ستوکتلہ کی حدود میں فائرنگ کا واقعہ، 19 سالہ نوجوان  شدید زخمی
  • کراچی: فائرنگ سے ایک شخص شدید زخمی
  • کینیا: حکومت مخالف مظاہروں میں 8 افراد ہلاک، 400 سے زائد زخمی
  • میکسیکو میں فائرنگ کا خونی واقعہ، بچوں سمیت 10 افراد ہلاک