والدین.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مدرسے صدیق اکبر میں زخمی ہونے والوں بچوں کے والدین کا ہیلتھ سینٹر کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)مدرسہ صدیق اکبرؓ میں زخمی ہونے والے اور شہید ہونے والے بچوں کے والدین نے ٹنڈوجام رورل ہیلتھ سنٹر ٹنڈوجام کی انتظامیہ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر دیا ایمرجنسی ہونے کے باوجود اسپتال میں ڈاکٹر اور عملہ موجود نہیں تھا تفصیلات کے مطابق ٹنڈوجام مدرسہ صدیق اکبرؓ کی برسات اور تیز آندھی کی وجہ سے چھت گرنے کی وجہ سے بیس بچے چھت کے نیچے دب گئے تھے ان بچوں کے والدین نظیر احمد سفیر خان سلطان اویس علی سمیت دیگر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹنڈوجام رورل ہیلتھ سنٹر کی انتظامیہ کے خلاف کاروائی کریں نظیر احمد نے بتایا کہ وہ اپنے بیٹے بلال کو زخمی حالت میں لے کر اسپتال جب پہنچا تو وہاں پر ایمرجنسی ہونے کے باوجود اسپتال خالی پڑا ہوا تھا اور اس کے شور مچانے پر ایک ڈاکٹر اور کمپوڈر آیا انھوں نے ہمیں فسٹ ایڈ نہ ہونے کے برابر دے کر حیدرآباد سول اسپتال منتقل کر دیاانھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایمرجنسی جب لگی ہوئی تھی تو ٹنڈوجام جو ایک لاکھ آبادی کے قریب کا شہرہے اور اس میں صرف ایک رورل ہیلتھ سنٹر ہے اس میں طبی سہولت اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے عملہ کیوں نہیں موجود تھا انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کانوٹس لے کر غیر حاضر عملے کے خلاف کاروائی کرے اور ٹنڈوجام رورل ہیلتھ سنٹر کو تعلقہ کا درجہ دیا جائے تاکہ شہریوں کو حیدرآباد جانے کے بجائے مقام پر ہی علاج کی سہولت دستیاب ہوں۔