پاکستان کا ہر شہری 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض، اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ نے رپورٹ جاری کر دی
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )معاشی تھنک ٹینک اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ نے بڑھتے ہوئے قرضوں پر رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق پاکستان کا ہر شہری 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض ہے، 10 سال قبل پاکستان کا ہر شہری 90 ہزار 47 روپے کا مقروض تھا، اس عرصے میں ہر شہری پر قرضہ دو گنا سے زائد بڑھ چکا ہے۔
اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 10 سال قبل پاکستان کا ہر شہری 90 ہزار 47 روپے کا مقروض تھا، پاکستان پر قرضوں کے بوجھ میں سالانہ اوسطاً 13 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان کا قرضہ معیشت کے 70.
وفاقی بیورو کریسی میں تقرر و تبادلے
تھنک ٹینک کے مطابق پاکستان ایک خطرناک قرض کے جال میں پھنس چکا ہے، بلند شرح سود کے باعث قرضوں پر سود کی ادائیگی معیشت کے7.7 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ 2020 سے روپے کی قدر میں 71 فیصد کمی کے باعث بیرونی قرضے مقامی کرنسی میں 88 فیصد بڑھ گئے ہیں، پاکستان کا قرضہ اپنے ہی فِسکل ریسپانسبلٹی ایکٹ کی مقررہ حد سے 10 فیصد زیادہ ہو چکا ہے،قرضوں کی ادائیگی تقریباً معیشت کے آٹھ فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
تھنک ٹینک نے رپورٹ میں مزید کہا کہ پہلے سے بوجھ تلے دبےعوام پر مزید ٹیکس لگانا کوئی حل نہیں ہے، ٹیکس نیٹ کووسیع کرنے اورشرح سود کو کم کرنےکی ضرورت ہے۔ پالیسی ریٹ کو 11 فیصد سے گھٹا کر 9 فیصدکیا جائے، حکومت کے قرضوں پر سودکی لاگت میں 12 کھرب روپے کی کمی آسکتی ہے، اس سے مالی گنجائش بڑھے گی اور کاروبار بھی زیادہ مسابقتی ہوں گے۔
فلم سینسر شپ کا قانون نیٹ فلکس اور ایمازون پر لاگو نہیں ہوتا: لاہور ہائیکورٹ
تھنک ٹینک کے مطابق پاکستان کو فوری طور پر مالی نظم و ضبط اپنانا ہوگا، حکومت کو قرض لینے کی لاگت کم کرنی ہوگی، بصورت دیگر ملک کو مزید سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حکومت کے پاس ترقیاتی اخراجات کے لیے مالی گنجائش نہیں ہے،بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری یا بحالی منصوبوں کے لیے مالی گنجائش نہ ہونےکے برابر رہ گئی ہے۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستان کا ہر شہری روپے کا مقروض تھنک ٹینک
پڑھیں:
حکومت کی جانب سے پنجاب پولیس کے ترقیاتی بجٹ میں بڑی کٹوتی
سٹی42: پنجاب حکومت نے مالی سال 2025 میں پنجاب پولیس کے ترقیاتی بجٹ میں 40 فیصد کی نمایاں کٹوتی کر دی ہے۔ رواں سال کے لیے مختص 7 ارب 40 کروڑ روپے کے بجٹ میں سے 2 ارب 96 کروڑ روپے واپس لے لیے گئے ہیں، جس سے پولیس کی نئی اور جاری ترقیاتی سکیموں کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے جاری شدہ اور نئی سکیموں کے لیے 6 ارب 90 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے تھے تاہم حالیہ سیلابی صورتحال اور قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کو ترجیح دینے کی وجہ سے پولیس کا ترقیاتی بجٹ کم کر دیا گیا۔
مجسٹریٹ کافوڈاتھارٹی کی قبضےمیں لی گئی اشیاملزم کوسپرداری پردینےکاآرڈرکالعدم قرار
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال میں 146 نئی ترقیاتی سکیموں پر کام کا آغاز کیا جانا تھا۔فنڈز کی کٹوتی کے باعث ان اسکیموں کا آغاز اور جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل مشکل ہو گئی ہے۔سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی مکمل ہونے کے بعد پولیس بجٹ کی جزوی بحالی کا امکان ہے۔
گزشتہ مالی سال میں پنجاب پولیس کو 12 ارب روپے سے زائد کا ترقیاتی بجٹ جاری کیا گیا تھا جبکہ رواں مالی سال میں ساڑھے 4 ارب روپے کم بجٹ ملا ہے۔ترقیاتی فنڈز میں اس کٹوتی سے انفراسٹرکچر، تھانوں کی تعمیر و مرمت، جدید سہولیات کی فراہمی اور دیگر اہم منصوبے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ایف آئی اے کراچی زون کی کارروائی ؛حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزم گرفتار