data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جینیس یعنی عبقری ہیں؟ معروف ماہرِ معاشیات کا کہنا ہے کہ ٹیرف کے معاملے میں امریکا اور یورپ کے بیشتر ماہرینِ معاشیات نے صدر ٹرمپ کو غلط قرار دیا تھا اور یہ خیال ظاہر کیا تھا کہ اُن کے اقدامات بیک فائر کریں گے مگر ایسا نہیں ہوا۔ حقیقت یہ ہے کہ صدر ٹرمپ نے بیشتر ماہرینِ معاشیات کو پیچھے چھوڑ دیا۔

برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ میں شایع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اپالو گلوبل مینیجمنٹ کے چیف اکنامسٹ ٹارسٹین سلاک کا کہنا ہے کہ امریکی صدر نے بیشتر ماہرینِ معاشیات کے اندازوں کو بالکل غلط ثابت کردیا ہے۔ اب یہ کہا جاسکتا ہے کہ معاشی اقدامات کے حوالے سے فکر و نظر کے معاملے میں وہ ماہرین سے بہتر سوچ سکتے ہیں۔

ایک بلاگ پوسٹ میں ٹارسٹین سلاک نے لکھا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ٹیرف کے معاملے میں اچھا خاصا ابہام پیدا کیا اور اِس ابہام سے خود بھی فائدہ اٹھایا اور امریکی معیشت کے لیے بھی بہتری پیدا کرنے کی کوشش کی۔ امریکی معیشت کے لیے غیر یقینی کیفیت پیدا ہوچلی تھی۔ اس کیفیت کو ختم کرنے کے لیے ٹرمپ نے تادیر غیر یقینیت برقرار رکھی اور کئی ممالک کو ٹیرف سے اس قدر ڈرایا کہ اُن کے لیے پیچھے ہٹنے کے سوا چارہ نہ رہا۔

اب بہت سے ماہرینِ معاشیات کہہ رہے ہیں کہ جو کچھ ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتصادی اقدامات کے نام پر کیا اُس کے نتیجے میں امریکی ٹیکس دہندگان کو سالانہ 400 ارب ڈالر کی آمدنی یقینی بنائی جاسکے گی۔ امریکا کے ٹریڈ پارٹنرز صرف 10 فیصد ٹیرف کے ساتھ خوش ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے تمام ماہرین کو غلط ثابت کردیا ہے۔

۔۔۔۔۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے معاملے میں ٹیرف کے کے لیے

پڑھیں:

ظہران ممدانی کی فتح ٹرمپ کی شکست

آج کی دنیا کے تقریباً دو سو کے قریب ممالک میں امریکا ہی بلاشرکت غیرے عالمی سطح پر واحد سپر پاور ہے۔ امریکی صدر دنیا کا سب سے طاقتور صدر کہلاتا ہے اور عملاً اس کی ذات میں تمام اختیارات مرتکز ہیں جو اسے قوت فراہم کرتے ہیں جسے امریکی صدر نہ صرف اندرون وطن بلکہ بیرون ملک بھی جب اور جس وقت چاہے اپنی خواہش اور مرضی کے مطابق استعمال کر سکتا ہے اور پوری دنیا کے نظام پر حاوی نظر آتا ہے۔

آج کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دوسرے دور اقتدار میں اپنی طاقت و اختیارات کو پوری شد و مد کے ساتھ دنیا بھر میں استعمال کر کے اپنی حاکمیت اور عالمی بالادستی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ رکوانے سے لے کر چین و بھارت پر تجارتی ٹیرف لگانے تک اور ایران اسرائیل جنگ کے خاتمے سے لے کر فلسطین اسرائیل امن معاہدے تک کشیدگی ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا جس کا وہ خود بھی برملا مختلف مواقعوں پر کھلا اظہار کرتے رہتے ہیں اور پاکستان میں حکومتی سطح پر پاک بھارت جنگ رکوانے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف و تحسین کی جاتی ہے اور مختلف عالمی فورم پر وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف امریکی صدر کے تنازعات کے حل میں ان کے عالمی کردار کی توصیف کرنے کے پہلو بہ پہلو امن کے نوبل انعام کے لیے امریکی صدر کی نامزدگی کا برملا تذکرہ بھی کرتے رہتے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حیرت انگیز عالمی کردار اور طاقت و غیر معمولی اختیارات کے استعمال کے باوجود اپنے ہی ملک کے ایک اہم ترین شہر نیویارک میں میئر کے انتخاب میں اپنے پسندیدہ اور حمایت یافتہ امیدوار کو اپنی تمام تر ریاستی طاقت، اختیارات اور وسائل کے استعمال کے باوجود کامیاب کرانے میں ناکام رہے اور ان کے تجربے، مشاہدے اور عمر سے کئی درجے کم مخالف امیدوار ظہران ممدانی اپنی نوجوانی کے جوش، جنون، نظریات، فلسفے، جذبے اور عوامی خدمت کے وعدوں اور دعوؤں کی سچائی کی طاقت اور عوام پر اپنے یقین کی قوت اور نیویارک کے رنگ نسل، ذات، مذہب کی تفریق سے بالاتر شہریوں نے نوجوان ممدانی پر بھرپور اعتماد کرکے اس کے سر پر فتح کا تاج سجا کر ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔

نیویارک کی میئرشپ کے انتخابات نے ثابت کر دیا کہ اصل حکمرانی ریاستی طاقت اور اختیارات و وسائل کے استعمال کی نہیں بلکہ آئین و قانون اور عوام کی حمایت کی ہوتی ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ امریکا ہی اسرائیل کی پشت پناہی کرتا ہے، معصوم، بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں پر دو سال تک ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے والا، ان پر آگ و آہن کی برسات کرنے والا اور غزہ کو کھنڈرات میں تبدیل کرکے 70 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شے اور حمایت سے غزہ میں خونی کھیل کھیلا۔ نوجوان ممدانی نے اپنی الیکشن مہم کے دوران کھل کر نیتن یاہو کے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت اور مخالفت کی۔ اس نے اس نظریے اور فلسفے کا پرچار کیا کہ وہ یہودیوں کے خلاف نہیں بلکہ اسرائیل کی پالیسیوں کا مخالف ہے جس نے غزہ کو لہولہان کر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ ممدانی کو کامیاب کرانے میں نیویارک کے یہودیوں نے بھی اپنا کردار ادا کیا اور ثابت کر دیا کہ امریکا میں اسلام مخالف پروپیگنڈے اور اسلاموفوبیا کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔

 ایک مسلمان امریکی شہری جو یوگنڈا میں پیدا ہوا، اس کے والد بھارتی گجرات کے مسلمان شہری ہیں جب کہ والدہ دہلی کے ہندو خاندان کی خاتون ہیں نے اپنی مسلم شناخت کو سامنے رکھا اور سسٹم کے اندر رہتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طاقت، اختیارات اور وسائل کو حیران کن شکست سے دوچار کرکے ثابت کیا کہ قانون زندہ ہو، سسٹم مضبوط ہو، انصاف کی فراہمی ہو اور عدلیہ ریاستی دباؤ کے آگے سینہ سپر ہو تو کوئی طاقت سچائی اور زمینی حقائق کو بلڈوز نہیں کر سکتی۔

ممدانی سے قبل سیاہ فام مسلمان بارک اوباما بھی حیران کن طور پر کامیابی حاصل کرکے امریکا کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے اپنی جیت کے لیے گھر گھر مہم چلائی تھی جب کہ ظہران ممدانی نے آج کے دور کے سب سے طاقتور ذریعے یعنی سوشل میڈیا کے ذریعے اپنا پیغام عام لوگوں تک پہنچایا، انھیں مسائل کے حل کا یقین دلایا، روٹی، کپڑا اور مکان کا دل فریب نعرہ دیا۔ یہ نعرہ پی پی پی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو نے قوم کو دیا تھا جس کا آج تک پیپلز پارٹی فائدہ اٹھا رہی ہے لیکن بھٹو کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

یہ پاکستان کا المیہ ہے کہ یہاں کونسلر کے انتخاب سے لے کر وزیر اعظم اور صدر کے انتخاب تک طاقت اختیارات اور وسائل کا استعمال کرکے نتائج کو من مانے انداز میں تبدیل کر دیا جاتا ہے جو عوام کی بات کرتا ہے اسے پھانسی، جلاوطنی اور جیل کی ہوا کھانی پڑتی ہے۔ یہاں دھاندلی الیکشن کی اور نظریہ ضرورت انصاف کی پہچان ہے پھر بھلا پاکستان میں کوئی ممدانی کیسے جیت سکتا ہے۔ 78 سال سے یہی کچھ ہو رہا ہے اور نہ جانے کب تک ہوتا رہے گا؟

متعلقہ مضامین

  • ظہران ممدانی کی فتح ٹرمپ کی شکست
  • ٹیرف سے کمائی: امریکیوں کو فی کس 2 ہزار ڈالر دینے کا اعلان
  • ٹرمپ ٹیرف سے کھربوں کی آمدنی: امریکی شہریوں میں فی کس 2 ہزار ڈالر تقسیم کرنے کا اعلان
  • تھائی لینڈ نے ٹرمپ کی ثالثی میں کمبوڈیا کے ساتھ طے پانے والا امن معاہدہ معطل کردیا
  • قاتل کا اعتراف
  • ٹیرف سے کھربوں کی کمائی، ٹرمپ کا امریکیوں میں فی کس 2 ہزار تقسیم کرنے کا اعلان
  • ٹیرف سے اضافی آمدن‘ امریکیوں کو فی کس 2 ہزار ڈالر دینے کا اعلان
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے ہر شہری کو 2ہزارڈالر دینے کا اعلان کردیا
  • ٹرمپ نے جنوبی افریقہ میں ہونیوالے جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ کردیا
  • روسی تیل خریدنے کے معاملے میں امریکا نے ہنگری کو مستثنا کردیا