Jasarat News:
2025-10-04@23:41:36 GMT

غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی مظالم

اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مقبوضہ فلسطینی علاقوں، خصوصاً غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی مظالم ایک بڑے انسانی المیے میں بدل چکے ہیں، لیکن عالمی ضمیر کی خاموشی نہ صرف افسوسناک بلکہ انسانیت کے چہرے پر ایک سیاہ دھبا بن چکی ہے۔ حالیہ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے ’’مسافر یطا‘‘ میں 13 فلسطینی بستیوں کو مکمل طور پر مسمار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ گزشتہ چار ہفتوں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی مراکز کے باہر موجود افراد پر فائرنگ کے نتیجے میں 549 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں یہ ہولناک اعداد و شمار جنگی جرائم کے زمرے میں شمار کر رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق اگر اسرائیلی منصوبے پر عملدرآمد ہوا تو کم از کم 1200 افراد، جن میں 500 سے زائد بچے شامل ہیں، جبراً بے دخل کیے جائیں گے۔ غزہ میں خوراک، ادویات اور طبی عملے کی شدید کمی کے سبب ہزاروں بچوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ 17 ہزار سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جبکہ اسپتالوں میں عملہ اور وسائل نہ ہونے کے باعث سرجریز مؤخر کی جا چکی ہیں۔ اسرائیلی حملوں کا دائرہ رفح، جبالیہ، خان یونس اور تفاح محلہ جیسے علاقوں تک پھیل چکا ہے۔ انسانی جانوں کی اس بے قدری کے خلاف اقوام متحدہ کے بیانات اور تشویش محض رسمی دکھائی دیتی ہیں جن کا دنیا پر کوئی اثر نظر نہیں آتا۔ ایک اور خبر آئی کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور آبادکاروں نے ایک جنازے پر حملہ کر کے جلتی پر تیل کا کام کیا۔ کفر مالک گاؤں میں فلسطینی نوجوانوں نے مزاحمت کر کے ثابت کر دیا کہ اسرائیلی جبر کے باوجود فلسطینی قوم کا حوصلہ پست نہیں ہوا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ایک طرف تو عدالت میں بدعنوانی کے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے جس کی تکلیف بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ہے، دوسری طرف ’’سیکورٹی امور‘‘ کی آڑ میں مظالم کو مزید تیز کر چکا ہے۔ اسرائیلی عدلیہ کی جانب سے ان کی سماعت مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ خود اسرائیل کے اندر بھی داخلی خلفشار بڑھ رہا ہے۔ پریشان کن امر یہ ہے کہ جہاں ایک طرف غزہ میں بچوں کی بھوک موت کا پیغام بن چکی ہے، وہیں برطانیہ جیسے ’’جمہوری‘‘ ممالک میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والے افراد کو دہشت گردی کے الزامات میں گرفتار کیا جا رہا ہے۔ یہ دہرا معیار اقوام عالم کی منافقت اور انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں کی اصل حقیقت بے نقاب کرتا ہے۔ دنیا اگر واقعی عالمی قوانین، انسانی حقوق اور جنیوا کنونشن کی پاسداری کی دعویدار ہے، تو اسے اسرائیلی مظالم کے خلاف عملی قدم اٹھانا ہوگا۔ الفاظ، بیانات اور رسمی مذمت اب فلسطینیوں کی جان نہیں بچا سکتے۔ وقت آ چکا ہے کہ مسلم دنیا اور اقوام متحد ہو کر اسرائیلی حکومت پر سیاسی، سفارتی اور اقتصادی دباؤ بڑھائیں، تاکہ نہتے فلسطینیوں کا خون مزید نہ بہے، اور ایک پائیدار، منصفانہ حل کی راہ ہموار ہو۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں اسرائیلی

پڑھیں:

عمران خان کی غیرقانونی قید انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، حلیم عادل شیخ

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء)پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان 789 دن سے غیرقانونی قید میں ہیں جو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیل حکام عمران خان کو علاج اور اپنے وکلا سے ملاقات کے حق سے محروم رکھے ہوئے ہیں، حتی کہ انہیں دہشتگردوں سے بھی بدتر حالات میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان کے خلاف قائم جعلی مقدمات کو ہم یکسر مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جیل ٹرائلز کا سلسلہ فوری ختم کیا جائے کیونکہ یہ آئین و قانون کی توہین ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کامن ویلتھ کی رپورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ 8 فروری کے عام انتخابات دھاندلی زدہ تھے اور پی ٹی آئی کو انتخابی عمل سے غیرقانونی طور پر باہر رکھا گیا۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ کے بعد چیف الیکشن کمشنر کے پاس عہدے پر رہنے کا کوئی جواز نہیں، لہذا انہیں فوری برطرف کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی لڑائی محض ایک ڈرامہ ہے، دراصل دونوں جماعتیں کرپشن بچانے اور عوامی مینڈیٹ دبانے میں ایک ہیں لیکن عوام نے 8 فروری کو دونوں جماعتوں کو یکسر مسترد کر دیا۔ پی ٹی آئی عوامی مینڈیٹ کی چوری کو ہمیشہ بے نقاب کرتی رہے گی۔

صدر پی ٹی آئی سندھ نے فلسطین کے حوالے سے کہا کہ غزہ امن منصوبہ فلسطینی عوام کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔ پاکستانی عوام کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گی کیونکہ فلسطینی ریاست کا قیام پاکستان کا اصولی اور تاریخی موقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عالمی طاقتوں کو خوش کرنے کے لیے قومی پالیسی قربان کر دی ہے جو قومی مفادات کے خلاف ہے۔

آزاد کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کشمیری عوام کے مطالبات بالکل جائز ہیں اور انہیں فوری تسلیم کیا جانا چاہیے۔ کشمیری عوام پر کریک ڈان اور میڈیا بلیک آٹ شرمناک عمل ہے۔ عوام کے بنیادی حقوق دبانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ مزید سنگین صورت اختیار کرے گا۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی ہیں مگر حکومت عوام پر اضافی بوجھ ڈال رہی ہے۔ پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ دراصل غریب دشمن فیصلہ ہے جسے فوری واپس لیا جائے اور عوام کو حقیقی ریلیف دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • صمود فلوٹیلا: گریٹا تھنبرگ سمیت دیگر انسانی حقوق کے کارکنوں پر اسرائیلی فوج کے تشدد کا انکشاف
  • بھارت آزاد کشمیر پر الزام تراشی کی بجائے اقوام متحدہ قراردادوں کی پاسداری کرے: پاکستان
  • جماعت اسلامی حیدرآباد کے اسرائیلی مظالم کیخلاف 13 مقامات احتجاجی مظاہرے
  • پاکستان آزاد کشمیر کے عوام کی سماجی و معاشی ترقی کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے، دفتر خارجہ
  • یوکرین جنگ خطرناک اور مہلک مرحلے میں داخل، انسانی حقوق کمشنر
  • صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت اور بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں، ثقلین علی جعفری
  • صمود فلوٹیلا پرحملہ، انسانیت کا مقدمہ
  • عمران خان کی غیرقانونی قید انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، حلیم عادل شیخ
  • اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ، 200 سے زائد انسانی حقوق کارکن گرفتار کرلئے، دنیا بھر میں مذمت جاری
  • اسرائیل صمود فلوٹیلا کے کارکنوں کو اغوا کر رہا ہے، فرانسسکا البانیز