Jasarat News:
2025-06-29@05:49:05 GMT

روس نے بھارت کو S-400 کی ترسیل موخر کردی

اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو (صباح نیوز) روسی اخبار ماسکو ٹائمز کے مطابق روس نے بھارت کو جدید ترین فضائی دفاعی سیکورٹی نظام S-400 کی ترسیل3 سال کےلیے موخر کر دی ہے۔ یہ فیصلہ روسی وزیر دفاع آندرے بیلوسوف اور ان کے بھارتی ہم منصب راج ناتھ سنگھ کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آیا۔ یہ میزائل سسٹم 2018ءکے ایک معاہدے کے تحت بھارت کو 5.

4 ارب ڈالر میں فراہم کیے جانے تھے، اور ترسیل 2024 تک مکمل ہونی تھی۔ اب نئی تاریخ کے مطابق یہ ترسیل 2027ءمیں مکمل ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق تاخیر کی بڑی وجہ روس کی یوکرین کے ساتھ جاری جنگ ہے، جس سے اس کے دفاعی سازوسامان کی برآمدات متاثر ہو رہی ہیں۔ اس تاخیر کے ساتھ ہی بھارت اور روس کے درمیان دفاعی تعاون میں بھی کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ یاد رہے کہ ہر S-400 یونٹ میں 2 بیٹریاں شامل ہوتی ہیں، جن میں کل 128 میزائل موجود ہوتے ہیں، جو 380 کلومیٹر دور فضائی اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ان سسٹمز میں ریڈار اور آل ٹیرین گاڑیاں بھی شامل ہوتی ہیں۔ گزشتہ کچھ برسوں میں بھارت نے روس کے بجائے فرانس، جرمنی اور دیگر مغربی ممالک سے فوجی سازوسامان خریدنے کو ترجیح دی ہے۔ مثال کے طور پر 2023ءمیں بھارت نے روسی آبدوزوں کی بجائے جرمنی کی کمپنی سے 6 آبدوزیں خریدنے کا فیصلہ کیا اور فرانسیسی رافیل طیاروں کی خریداری بھی اسی رجحان کا حصہ ہے۔ اس رجحان کی تصدیق اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) نے بھی کی ہے، جس کے مطابق بھارت کی دفاعی درآمدات میں روس کا حصہ 2010 سے 2014 کے درمیان 72 فیصد تھا، جو 2020 سے 2024 کے درمیان گھٹ کر صرف 36 فیصد رہ گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت اپنی دفاعی پالیسی میں تبدیلی لا رہا ہے اور اب وہ مغربی ممالک، خاص طور پر فرانس، اسرائیل اور امریکا سے زیادہ فوجی تعاون حاصل کر رہا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے درمیان کے مطابق

پڑھیں:

بھارت کیساتھ کشیدگی ، پاکستان کا دفاعی صلاحیت میں اضافے کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد (رضوان عباسی سے) پاکستان نے حالیہ جنگ میں بھارت پر فتح کے بعد دفاعی شعبے میں اپنی صلاحیت بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔

وفاقی حکومت نے دفاعی نوعیت کی استعمال شدہ گاڑیوں کی عارضی درآمد کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے، اور اس سلسلے میں امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 میں باقاعدہ ترمیم بھی کر دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی اجازت صرف ری-ایکسپورٹ (دوبارہ برآمد) کے مقاصد کے لیے ہوگی، اور یہ اجازت صرف مخصوص اداروں کو دی جائے گی۔

یہ سہولت صرف دفاعی پیداوار سے وابستہ ریاستی ملکیتی اداروں اور ان کے مکمل کمرشل ذیلی اداروں کو حاصل ہوگی۔علاوہ ازیں، ایف بی آر کی ایکسپورٹ فیسلیٹیشن سپورٹ اسکیم میں رجسٹرڈ اداروں کو بھی استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی درآمد وزارتِ دفاعی پیداوار اور وزارتِ داخلہ کی این او سی (NOC) سے مشروط ہوگی۔

حکومتی ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ اجازت استعمال شدہ گاڑیوں یا ان کے چیسز (Chassis) کی درآمد تک محدود ہوگی۔یہ اقدام پاکستان کی دفاعی تیاری کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، تاکہ علاقائی سلامتی کو مضبوط بنایا جا سکے۔

اسرائیل کیخلاف جنگ میں تاریخی فتح؛ ایرانی سفیر کا بھرپور حمایت پر پاکستان کو خراجِ تحسین

متعلقہ مضامین

  • روس نے بھارت کو فضائی دفاعی نظام’ایس-400‘ کی ترسیل مؤخر کردی
  • بھارت کا برطانیہ کو دھوکہ؟ ایف 35 طیارے کا خفیہ اسٹیلتھ پینٹ روس کو دے دیا گیا
  • روس نے بھارت کو ایس-400 میزائل سسٹمز کی ترسیل روک دی، وجہ کی بنی؟
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا دورہ آسٹریلیا
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ آسٹریلیا
  • چین نے بھارت کو خصوصی کھاد کی ترسیل بند کر دی، زراعت مفلوج ہونے کا خدشہ
  • چین نے بھارت کو خصوصی کھاد کی ترسیل روک دی، ’’آتم نربھر‘‘ بھارت کا پول کھل گیا
  • پانچ فیصد دفاعی اخراجات کا ہدف نیٹو کے تعطل کو بے نقاب کرتا ہے ،چینی میڈیا
  • بھارت کیساتھ کشیدگی ، پاکستان کا دفاعی صلاحیت میں اضافے کا بڑا فیصلہ