data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محرم الحرام کا آغاز ہمیں اخوت، صبر اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے،ملک سے فرقہ واریت اور مسلکی اختلافات کے خاتمے کیلئے گراس روٹ لیول پر مذہبی ہم آہنگی پیداکرنے کیلئے علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے دائرہ کارکو مذید پھیلایا جائیگا۔پاکستان میں رہنے والی تمام مذاہب کے پیروکاروں کا انفرادی و اجتماعی فرض ہے کہ وہ ایک دوسرے کے عقائد اور حقوق کا احترام کریں۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی آزادی ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور ہر فرد کو اپنے عقیدے کے مطابق تہوار منانے کی آزادی حاصل ہے غزہ، ایران پر اسرائیلی جنگ سیامت مسلمہ میں وحدت امت کا جذبہ بیدار ہوا۔ان خیالات کا اظہارملک بھر کے علماء مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن اف پاکستان کے چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشیں آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا نے اپنی عیادت کیلئے آنے والے۔ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی مشہور و معروف سیاسی۔ سماجی۔مذہبی۔ روحانی شخصیات جن میں بابا درویش اشرف کلیمی چراغ چشتیاں اولاد فرید گنج شکر رحمت اللہ علیہ۔ڈاکٹر شبیر ارائیں معروف سماجی رہنما۔نواب قادری آستانہ عالیہ قادریہ کے روح رواں۔عرفان صدیقی ایڈمنسٹریٹر پیما ہیلتھ کیئر سینٹر۔معروف سماجی رہنما عامر ضیا اور دیگر شامل تھے سے گفتگو کرتے کیا، اس موقع پر ان رہنماوں نے پیر صاحبزادہ نقشبندی کی مکمل صحت یابی کے لیے خصوصی دعا کی۔ اس موقع پرآستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا کے محمد علی رندھاوہ۔محمد جنید احمد۔ریاض احمد راجپوت۔ خلیفہ عبدالرحمن و دیگر بھی موجود تھے یاد رہے کہ پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی حالیہ بیماری اور ایک حادثے کے باعث مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے،عیادت کیلئے آنے والے رہنماوں نے پیر صاحبزادہ نقشبندی کی مکمل صحت یابی کے لیے خصوصی دعا کی اور کہا کہ کہ آج کے دور میں دینی رہنماؤں اور علماء مشائخ کی دعاؤں اور رہنمائی کی خاص ضرورت ہے تاکہ ملک میں امن، اتحاد اور ترقی ممکن ہو۔ خاص طور پر وطن عزیز کے موجودہ حالات کے تناظر میں، دینی رہنماء اور علماء مشائخ ملی یکجہتی کے لیے قوم کو متحد کرنے کے لیے عظیم سرمایہ ہیں،رملک بھر کے علماء مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن اف پاکستان کے چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشیں آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کی وحدت کا مرکز ہے قیام پاکستان کے بعد قادیانیوں نے ملک کے اقتدار پر شب خون مارنے کی تیاریاں شروع کردیں تھیں لیکن علما ء مشائخ نے آئینی و قانونی جدوجہد کرکے قادیانیوں کی یہ سازش ناکام بنادی .


انہوں نے کہا کہ مغربی قوتوں کی کوشش ہے کہ اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا جائے لیکن ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اسلام پرامن مذہب ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ اور ایران پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں امت مسلمہ میں وحدت امت کا جذبہ بیدار ہوا،

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ستانہ عالیہ پیر صاحبزادہ علماء مشائخ پاکستان کے نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

پیغامِ پاکستان کی روشنی میں علما کا متفقہ ضابطۂ اخلاق جاری

اسلامی نظریاتی کونسل کی زیر صدارت مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے جید علماء، محققین اور دانشوروں نے ایک اہم اجلاس میں شرکت کی، جس میں پاکستان کے موجودہ حالات اور بین الاقوامی تناظر کو سامنے رکھتے ہوئے ’پیغامِ پاکستان‘ کی روشنی میں ایک متفقہ ’ضابطۂ اخلاق‘ جاری کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:رویتِ ہلال کمیٹی کا اہم اجلاس آج، محرم کا چاند نظر آنے کا قوی امکان

علماء کرام نے اپنے مشترکہ اعلامیے میں اس بات پر زور دیا کہ آئین پاکستان اور ملکی قوانین میں جو بنیادی انسانی حقوق دیے گئے ہیں، وہ تمام شہریوں کو مذہبی آزادی، جان، مال، عزت اور بنیادی سہولیات کی مکمل ضمانت فراہم کرتے ہیں۔ اس ضابطۂ اخلاق میں واضح کیا گیا ہے کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق ہر پاکستانی شہری کو مساوی حقوق حاصل ہیں اور ہر فرد کو اپنے مسلک و مذہب پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے، بشرطیکہ وہ دوسروں کے انہی حقوق کا بھی احترام کرے۔

اعلایے کا عکس

اعلامیے میں مذہب کے نام پر ذاتی یا گروہی مفادات کے لیے انتہا پسندی، فرقہ واریت یا دوسروں کے خلاف نفرت انگیزی کو ریاست کے خلاف سازش قرار دیا گیا ہے۔ علماء نے دوٹوک مؤقف اپنایا کہ کسی فرد یا گروہ کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کسی دوسرے شہری کے خلاف کفر یا واجب القتل کے فتوے دے یا اشتعال انگیزی کرے۔

ضابطۂ اخلاق میں پاکستان کے معاشرے میں پرامن بقائے باہمی، مکالمہ، اور اختلافِ رائے کے احترام کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے۔ علماء کا کہنا تھا کہ قومی وحدت، ریاستی استحکام اور معاشرتی ہم آہنگی اسی وقت ممکن ہے جب تمام طبقات باہمی احترام کے ساتھ زندگی گزاریں۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ اور کے ایف سی پر حملے، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا ردعمل آگیا

اعلامیے میں ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے اور من گھڑت تحقیقات کی بنیاد پر چلائی جانے والی مہمات کو پہلے ہی ناکام قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایسے منفی رویے ریاست کے خلاف انتشار کا سبب بنتے ہیں، جن سے مکمل اجتناب برتنا ہوگا۔

مزید برآں، علماء نے خبردار کیا کہ کوئی بھی فرد یا تنظیم کسی دوسرے فرد یا گروہ کو ان کے نظریات، عقائد یا مذہبی وابستگی کی بنیاد پر واجب القتل قرار دینے یا ان کے خلاف تشدد پر اکسانے کی مجاز نہیں۔ اس عمل کو اسلام اور قانون دونوں کے خلاف قرار دیا گیا۔

اجلاس کے اختتام پر یہ بھی واضح کیا گیا کہ کوئی فرد، گروہ، ادارہ یا جماعت کسی مسجد، مدرسے، تعلیمی ادارے یا منبر و محراب کو ریاستی اداروں یا دوسرے افراد کے خلاف نفرت، اشتعال انگیزی یا شدت پسندی کے لیے استعمال نہیں کرے گا۔ ایسے کسی بھی عمل کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔

علماء کرام نے اس ضابطۂ اخلاق کو ملک میں امن، رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلامی نظریاتی کونسل پیغامِ پاکستان مذہبی ہم آہنگی

متعلقہ مضامین

  • امت مسلمہ ایسا جسم جس میں صرف ایران کو درد تھا
  • ہمارا قومی جذبہ آزمائشوں کے دوران اور بھی مضبوط ہوا ہے؛ فیلڈ مارشل
  • ایران کی قائدانہ صلاحیت اور امتِ مسلمہ
  • غزہ، ایران پر اسرائیلی جنگ سے امت مسلمہ میں وحدت امت کا جذبہ بیدار ہوا، صاحبزادہ عمران نقشبندی
  • کوئٹہ، شیعہ علماء کونسل اور جماعت اہلسنیت کے وفود کی ایرانی قونصل جنرل سے ملاقات
  • پیغامِ پاکستان کی روشنی میں علما کا متفقہ ضابطۂ اخلاق جاری
  • شیعہ علماء کونسل کے وفد کی خانہ فرہنگ ملتان آمد، ایرانی قوم کی کامیابی پر مبارکباد 
  • پشاور، شیعہ علماء کونسل کے وفد کی ایرانی قونصل جنرل سے ملاقات
  • ایران کی فتح امت مسلمہ کیلئے فخر اور امید کی علامت ہے، سید حسن موسوی