عدالتوں میں قانون کے مطابق فیصلہ ہوتاہے،راناثنا
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی ) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور راناثنااللہ نے کہا کہ جمہوری عمل توپارلیمنٹ اوراسمبلیوں میں ہے،عدالتوں میں قانون کے مطابق فیصلہ ہوتاہے۔ ایک انٹرویو میں رانا ثنااللہ نے عدالتی فیصلے اور سیاسی صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں جاری سیاسی و قانونی صورتحال میں اللہ تعالی نے ہمیں معرکہ حق میں کامیابی دی ہے اور اتحادی حکومت کو اب معیشت کو درست کرنے کا سنہری موقع ملا ہے۔ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ یہ اتحادی حکومت کی تیسری بڑی کامیابی ہے، جو جمہوری استحکام کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں ہوتا ہے،جبکہ عدالتوں کا کام قانون کے مطابق فیصلے دینا اس کی درست تشریح پہلے ہائیکورٹ نے کی اور اب سپریم کورٹ نے اس کی توثیق کی ہے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ایسی جماعت جو پارلیمنٹ میں موجود ہی نہیں، اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں جو جماعت اسمبلی میں موجود ہی نہیں،وہ مخصوص سیٹیں کیسے حاصل کرسکتی ہے؟اگر وہ فیصلے کے خلاف احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں،۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
وارثت خدائی حکم ہے، حق دلانا ریاستی ذمے داری ہے، عدالتی فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-7
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ نے خواتین کے حق وراثت سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کردیا۔ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل بینچ کا تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں ورثاء کو تاخیر سے حق وراثت سے دینے پر درخواست گزار عابد حسین پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عاید کردیا گیا۔ عدالت عظمیٰ نے عابد حسین کی اپیل خارج کرنے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا، تحریری فیصلے میں کہا گیاکہ جرمانے کی رقم 7 دن کے اندر رجسٹرار عدالت عظمیٰ کے پاس جمع کرائی جائے، جرمانے کی رقم ورثاء میں تقسیم ہوگی۔ فیصلے میں کہا گیا کہ ’عابد حسین کا جائداد تحفہ ہونے کا دعویٰ ثابت نہ ہو سکا، وراثت کا حق خدائی حکم ہے، عورتوں کو حق وراثت سے محروم کرنا آئین اور اسلام کی واضح تعلیمات کے منافی ہے، جائیداد کی ملکیت مالک کی وفات کے فوراً بعد ہی ورثاء کو منتقل ہو جاتی ہے۔خواتین کے وراثتی حقوق سے چشم پوشی کرنے والا معاشرہ آئین اور اللہ کے حکم کیخلاف ہے، ریاست کی ذمے داری ہے خواتین کو کسی تاخیر، خوف یا طویل عدالتی کارروائی کے بغیر وراثت کا حق دلائے، وراثت سے محروم کرنے والوں کو قانون کے تحت جوابدہ ٹھہرایا جائے۔