عدالتوں میں قانون کے مطابق فیصلہ ہوتاہے،راناثنا
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی ) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور راناثنااللہ نے کہا کہ جمہوری عمل توپارلیمنٹ اوراسمبلیوں میں ہے،عدالتوں میں قانون کے مطابق فیصلہ ہوتاہے۔ ایک انٹرویو میں رانا ثنااللہ نے عدالتی فیصلے اور سیاسی صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں جاری سیاسی و قانونی صورتحال میں اللہ تعالی نے ہمیں معرکہ حق میں کامیابی دی ہے اور اتحادی حکومت کو اب معیشت کو درست کرنے کا سنہری موقع ملا ہے۔ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ یہ اتحادی حکومت کی تیسری بڑی کامیابی ہے، جو جمہوری استحکام کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں ہوتا ہے،جبکہ عدالتوں کا کام قانون کے مطابق فیصلے دینا اس کی درست تشریح پہلے ہائیکورٹ نے کی اور اب سپریم کورٹ نے اس کی توثیق کی ہے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ایسی جماعت جو پارلیمنٹ میں موجود ہی نہیں، اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں جو جماعت اسمبلی میں موجود ہی نہیں،وہ مخصوص سیٹیں کیسے حاصل کرسکتی ہے؟اگر وہ فیصلے کے خلاف احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں،۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی ماہانہ کارکردگی رپورٹ
اسلام آباد ہائی کورٹ کی رپورٹ کے مطابق 12 فروری 2025ء سے 30 ستمبر تک 10,780 مقدمات نمٹائے گئے، 3,264 مقدمات کے ڈویژن بنچز نے فیصلے کئے، سنگل بینچز نے 7,516 مقدمات نمٹائے، 700 مقدمات پر نامکمل فائلنگ کی وجہ سے اعتراض عائد کر رکھے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی ماہ ستمبر کی کارکردگی رپورٹ بھی جاری کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 12 فروری 2025ء سے 30 ستمبر تک 10,780 مقدمات نمٹائے گئے، 3,264 مقدمات کے ڈویژن بنچز نے فیصلے کئے، سنگل بینچز نے 7,516 مقدمات نمٹائے، 700 مقدمات پر نامکمل فائلنگ کی وجہ سے اعتراض عائد کر رکھے ہیں۔
جسٹس انعام امین منہاس نے 1,511 مقدمات نمٹائے، جسٹس محمد اعظم خان نے 1,299، جسٹس محمد آصف نے 970 مقدمات کے فیصلے کئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے 789 مقدمات نمٹائے، جسٹس محسن اختر کیانی نے 672، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 377 مقدمات نمٹائے۔
جسٹس بابر ستار نے 292 مقدمات نمٹائے، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے 270، جسٹس ارباب محمد طاہر نے 463 مقدمات کے فیصلے کئے۔ رپورٹ کے مطابق جسٹس ثمن رفت امتیاز نے 404 مقدمات کے فیصلے کئے جبکہ جسٹس خادم حسین سومرو نے 360 مقدمات نمٹائے۔