فیصلے سے مایوسی ہوئی، کسی کو ابہام نہ رہے کہ ہمارے ارکان آزاد ہیں: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ کسی کو ابہام نہ رہے کہ ہمارے ارکان آزاد ہیں، سپریم کورٹ فیصلے کے بعد ہمارے ارکان سنی اتحاد کونسل کے تصور ہوں گے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوزکے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہم الیکشن کمیشن گئے، ہمارے 86 ارکان کا نوٹیفکیشن جاری ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے کل کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو آزاد قرار نہیں دیا جاسکتا۔
بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ ناانصافی پر افسوس ہوا، جدوجہد جاری رکھیں گے، پی ٹی آئی کے بغض میں اتنی ناانصافی نہ کریں، مخصوص نشستوں پر ایم این ایز کا نوٹیفکیشن ہوچکا تھا اور کسی نے اسے چیلنج نہیں کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ یہ سیٹیں واپس ملیں گی کیونکہ سپریم کورٹ کے آٹھ ججوں نے یہ سیٹیں ہمیں دی تھیں۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے طریقہ کار کی پیروی نہیں کی گئی اور اگر 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق فیصلہ ہوتا تو مخصوص نشستوں کا معاملہ اس کے بعد اٹھایا جاتا۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ جمہوریت کے ساتھ رہیں، ہمارا مینڈیٹ چوری ہی سہی لیکن ہماری سیٹیں 80 تھیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں آزاد قرار دیا، بیان حلفی سنی اتحاد کونسل کے نام پر جمع کرایا تھا، مگر ہماری سیٹیں دیگر جماعتوں کو دے دی گئیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت آئین کی صورت بگاڑ دی گئی ہے، ان کے بقول، آئین کے مطابق 90 دن میں انتخابات ہونے تھے لیکن جب خیال آیا کہ تحریک انصاف ختم ہوگئی ہے، تب الیکشن کروائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا انتخابی نشان نہ ہونے کے باوجود عوام نے اسے ووٹ دیا لیکن امیدواروں کو بلیک میل کیا گیا۔
شبلی فراز نے الیکشن کمیشن کے کردار پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخابات سندھ اور پنجاب میں ہوئے، مگر قومی اسمبلی کے سینیٹ انتخابات نہیں کرائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیر خزانہ صرف قرض لینے پر توجہ دے رہے ہیں اور ملک میں ترقی یا خودمختاری کا کوئی منصوبہ نظر نہیں آ رہا۔
پی ٹی آئی رہنما کنول شوزب نے عدالتی فیصلے کو پاکستان کی تاریخ کا ایک ”تاریک دن“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے نے عوامی مینڈیٹ کی تضحیک کی ہے۔انہوں نے کہا ”پاکستانی عوام نے بانی پی ٹی آئی کے امیدواروں کو ووٹ دیا، مگر جنہیں عوام نے مسترد کیا، ان کی جھولی میں سیٹیں ڈال دی گئیں۔
کنول شوزب نے کہا کہ کیا آئین یا الیکشن ایکٹ میں کہیں لکھا ہے کہ سیٹیں اس طرح بانٹی جائیں گی؟، الیکشن پر پہلے بھی ڈاکہ ڈالا گیا اور کل ایک بار پھر یہ عمل دہرایا گیا۔کنول شوزب کے مطابق اس فیصلے کے اثرات ہر سطح پر اسمبلی کی سیاست پر پڑیں گے۔
دریائے سوات میں سیاحوں کی موت نہیں بلکہ تحریک انصاف کے نظام کی موت ہوئی ہے، عطا اللہ تارڑ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف بیرسٹر گوہر سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا فیصلہ مایوس کن، پی ٹی آئی کی مخصوص نشستیں مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں سے پی ٹی آئی کو محروم رکھ کر عوامی مینڈیٹ کی توہین کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہاکہ پارٹی کے 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، اس کے باوجود مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے بجائے دیگر جماعتوں کو منتقل کردی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں ٹرانسفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججوں نے سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی
انہوں نے کہاکہ اگر سپریم کورٹ فل بینچ کے ساتھ نظرثانی کرتا تو ہمیں کوئی اعتراض نہ ہوتا، لیکن موجودہ فیصلے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف ان ارکان کے لیے مخصوص نشستوں کا مطالبہ کررہے تھے جو سنی اتحاد کونسل کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیاکہ باقی صوبوں میں بھی منتخب نمائندوں کے نوٹیفکیشن فوری جاری کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 859 حلقوں سے انتخابات میں حصہ لیا اور 15 فروری کو ہمارے آزاد امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری ہوئے۔ ہم نے اسی دن سنی اتحاد کونسل سے الحاق کی دستاویزات الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں، لیکن 22 فروری کو الیکشن کمیشن نے 78 مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو دے دیں، حالانکہ انہیں عارضی طور پر خالی بھی رکھا جا سکتا تھا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہاکہ الیکشن کمیشن نے 85 ارکان کے نوٹیفکیشن 25 مارچ کو جاری کیے، لہٰذا باقی ایم این ایز اور ایم پی ایز کے نوٹیفکیشن بھی جاری کیے جائیں۔
انہوں نے موجودہ عدالتی ماحول پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آج انصاف کا حصول 90 کی دہائی کے مقابلے میں کہیں زیادہ مشکل ہو گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنماؤں کے خلاف بے بنیاد مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں، جو ملکی سیاسی استحکام کو متاثر کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ججز ٹرانسفر کے عمل میں 4 جوڈیشل فورمز سے رائے لی گئی، جسٹس محمد علی مظہر کے ریمارکس
بیرسٹر گوہر علی خان نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ وہ انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب انصاف ناپید ہو جائے تو قومیں اندھیروں میں گم ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو چکے ہیں اور وہ اسی پلیٹ فارم پر قائم رہیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بیرسٹر گوہر پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی مخصوص نشستیں وی نیوز