پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی نے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کےخوف کو سلام، مرد آہن جیل سے باہر آئیگا پھر پتا چلے گا۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی نے کہا آٸین میں ترمیم حساس معاملہ ہوتا ہے، عوام خوش ہوتی ہے کہ ہماری فلاح کیلٸے ترمیم آتی ہے، عدلیہ ایسی ترمیم سے مضبوط ہونے کے بجائے کمزور ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کیلٸے آج سوگ کا دن ہے، جمہوریت کو دفن کرنے کیلٸے ایک قدم آگے بڑھ رہے ہیں، اس باکو ترمیم کو ہم نہیں مناتے، اس ترمیم کے بعد جمہوریت برائے نام رہ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 26ویں ترمیم کا رہ جانے والا ایجنڈا اب لایا گیا ہے، طاقت کے سر پر قائم عمارتوں کو عوام اپنے اوپر بہت سمجھتے ہیں، تاریخ میں پہلی مرتبہ باکو میں بیٹھ کر ترمیم منظور کروائی گئی، اس کو ہم باکو ترمیم کہتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر علی  نے کہا کہ آج ذمہ داری کے ساتھ بے ایمانی کی جا رہی ہے، پی ڈی ایم ون کے بعد اب پی ڈی ایم ٹو کی حکومت ہے، اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے اپنے کیسز ختم کروائے، اب ایسی ترامیم کرواکے احتساب سے خود کو استشنی لے رہے ییں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ کے خوف کو سلام، آپ کے ڈر کو سلام،  وہ مرد آہن جیل میں ہے باہر آئیگا پھر پتہ چلے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر کو سلام نے کہا

پڑھیں:

باہمی اتفاق و اتحاد کے ذریعہ ہی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں، بیرسٹر سلطان

علامہ اقبال کے کلام میں جا بجا کشمیری مسلمانوں کی غلامی کا ذکر موجود ہے اور انہوں نے اپنے کلام کے ذریعہ کشمیر کی حالت زار پر فارسی اور اردو کلام میں نہ صرف دکھ کا اظہار کیا بلکہ ان کے دکھوں کا موثر عندیہ بھی دیا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ علامہ اقبال برصغیر کی ایسی تابناک شخصیت تھے جن پر ملت اسلامیہ ہمیشہ فخر کرتی رہے گی، وہ ایک عظیم شاعر ہونے کے علاوہ ایک ماہر قانون اور صاحب بصیرت سیاستدان بھی تھے، اتحاد مسلمانوں کے لیے اقبال کا پیغام ہے تاکہ ملت اسلامیہ ہر طرح کے سیاسی، اقتصادی اور معاشرتی سامراج کے مقابلے میں مضبوط اور توانا قوت بن کر ابھرے اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے موثر کردار ادا کر سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاعر مشرف حضرت علامہ اقبال کے یوم ولادت کے موقع پراپنے پیغام میں کیا۔صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنے کلام کے ذریعہ جہاں ساری دنیا کے مسلمانوں کو ان کی عظمت رفتہ کی یاد دلاتے ہوئے نئی زندگی کے نئے تقاضوں میں سرگرم حصہ لینے کیلئے آمادہ کیا وہیں پر انہوں نے کشمیری عوام کے اضطراب اور زبوں حالی کا خاص طور پر ذکر کیا، ان کے کلام میں جا بجا کشمیری مسلمانوں کی غلامی کا ذکر موجود ہے اور انہوں نے اپنے کلام کے ذریعہ کشمیر کی حالت زار پر فارسی اور اردو کلام میں نہ صرف دکھ کا اظہار کیا بلکہ ان کے دکھوں کا موثر عندیہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ باہمی اتفاق و اتحاد کے ذریعہ ہی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں۔ چنانچہ انہوں نے مسلمانوں کو زندگی کے ہر موڑ پر سخت محنت اور ریاضت سے کام کرنے اور دوسروں کے سامنے سرنگوں ہونے سے بچنے کی تلقین کی۔ کشمیری عوام اپنی جدوجہد شدومد سے جاری رکھے ہوئے ہیں اور انشاء اللہ وہ دن زیادہ دور نہیں جب وہ اپنی جدوجہد میں کامیاب ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • عدالتوں پر حملہ پاکستان پر وار، دہشتگردی کے معاملے پر سیاست نہیں کی جائےگی، بیرسٹر گوہر
  • دہشت گردی کے ناسور پر کوئی سیاست نہیں ہوگی، بیرسٹر گوہر
  • بیرسٹر گوہر علی خان نے 27ویں آئینی ترمیم کو ’باكو ترمیم‘ قرار دیدیا
  • 27ویں ترمیم کو ہم ’باکو ترامیم‘ کہتے ہیں: بیرسٹر گوہر
  •     جس دن وہ مردِ آہن نکلا ، وہ اسے ختم کریں گے ,وہ جو لفظ کہے گا ، وہی آئین ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • 27 ویں ترمیم؛   قومی اسمبلی میں کون سی پارٹی حمایت اور کون مخالفت کرے گا؟
  • اپوزیشن اتحاد کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کچھ دیر میں ہوگا
  • 27ویں آئینی ترمیم کےلیے حکومت کو نمبر گیم پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا 
  • باہمی اتفاق و اتحاد کے ذریعہ ہی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں، بیرسٹر سلطان