مشیر کھیل مینا مجید کا عاطف رانا کے ہمراہ بلوچستان یونیورسٹی کا دورہ، طلبہ سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
صوبائی مشیر کھیل مینا مجید بلوچ نے سی ای او لاہور قلندرز عاطف رانا کے ہمراہ یونیورسٹی آف بلوچستان کوئٹہ کا دورہ کیا۔
مشیر کھیل کے ہمراہ کرکٹرز زمان خان، محمد نعیم اور کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات بھی موجود تھے۔ دورے کا مقصد نوجوانوں کے لیے کھیلوں کے مواقع بڑھانا اور ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں وزیر کھیل بلوچستان جمال رئیسانی کھیل کے میدان میں؟
مشیر کھیل نے طلبا و طالبات سے ملاقات اور سیلفیاں بنائیں، اس موقع پر طلبہ نے بھرپور جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔
کرکٹ ٹیلنٹ ہنٹ ٹرائلز بیوٹمز یونیورسٹی کوئٹہ میں جاری ہیں، ٹرائلز میں بلوچستان کے مختلف اضلاع سے 2200 سے زیادہ نوجوان شریک ہیں۔
ٹرائلز بین الاقوامی معیار کے کوچز اور تجربہ کار کرکٹرز کی نگرانی میں ہو رہے ہیں۔ بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو لاہور ہائی پرفارمنس سینٹر میں اسکالرشپ دی جائے گی۔
لاہور قلندرز کے زیر اہتمام بلوچستان کی 5 ٹیمیں آپس میں مقابلہ کریں گی، مرد و خواتین ٹیمیں آل پاکستان لیگ کے لیے کوالیفائی کریں گی۔
صوبائی مشیر کھیل کی بلوچستان یونیورسٹی کے گراؤنڈ میں کھلاڑیوں اور طلبا سے ملاقات، نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی۔
اس موقع پر مشیر کھیل مینا مجید بلوچ نے کہاکہ حکومت بلوچستان نوجوانوں کو ہر میدان میں آگے لانے کے لیے پُرعزم ہے۔ نوجوانوں کی تربیت اور مواقع کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہاکہ نوجوانوں میں چھپا ہوا ٹیلنٹ اجاگر کرنے کے لیے مختلف پلیٹ فارمز استعمال کیے جا رہے ہیں، بلوچستان امن، محبت اور مہمان نوازی کی سرزمین ہے۔
یہ بھی پڑھیں بلوچستان کی پہلی خاتون ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر نے تاریخ رقم کردی
انہوں نے کہاکہ لاہور قلندرز کے وفد کی موجودگی سے بلوچستان کا سافٹ امیج دنیا کے سامنے آئے گا۔ حکومت مثبت سرگرمیوں کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews جامعہ بلوچستان کا دورہ حکومت بلوچستان صوبائی مشیر کھیل طلبا و طالبات مینا مجید بلوچ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جامعہ بلوچستان کا دورہ حکومت بلوچستان صوبائی مشیر کھیل طلبا و طالبات مینا مجید بلوچ وی نیوز مشیر کھیل کے لیے
پڑھیں:
سندھ حکومت کا دو بڑے تعلیمی بورڈز کا چارج ایک افسر کو دینے کا تجربہ ناکام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:حکومت سندھ کی جانب سے کراچی کے دو بڑے تعلیمی بورڈز میٹرک بورڈ اور انٹر بورڈ کا چارج ایک ہی افسر کو دینے کا فیصلہ بری طرح ناکام ہوگیا ہے، انتظامی کمزوریوں اور چیئرمین کی عدم توجہی کے باعث بالخصوص اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ (انٹر بورڈ) کے اہم امور، امتحانی نظام اور اسکروٹنی کے نتائج شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق موجودہ چیئرمین غلام حسین سوہو اپنی مصروفیات کے باعث نہ میٹرک بورڈ اور نہ ہی انٹر بورڈ کو بھرپور وقت دے پا رہے ہیں، اس کا براہ راست اثر انٹر سال اول کے طلبہ کے اسکروٹنی نتائج پر پڑا ہے، جنہیں تاحال جاری نہیں کیا جا سکا۔
نتائج میں تاخیر سے کراچی کے سیکڑوں طلبہ و طالبات کی تعلیمی پیش رفت خطرے میں پڑ گئی ہے جو انٹر سال دوم کے امتحانات دے چکے ہیں اور یونیورسٹیوں میں داخلے کے منتظر ہیں، اسکروٹنی کے نتائج نہ ملنے کے باعث ان کے داخلے کھٹائی میں پڑ گئے ہیں اور قیمتی سال ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔
دوسری جانب انٹر بورڈ کراچی کے دفتر کے باہر طلبہ اور والدین نے احتجاج کیا، مظاہرین نے چیئرمین غلام حسین سوہو کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے فوری طور پر اسکروٹنی نتائج کے اجرا کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کئی ماہ سے بورڈ کے چکر لگا رہے ہیں، لیکن چیئرمین سے ملاقات تک ممکن نہیں ہو رہی۔
سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسوسی ایشن (سپلا) اور ایپکا انٹر بورڈ یونٹ نے بھی اسکروٹنی نتائج کے اجرا میں تاخیر، اساتذہ کے واجبات کی عدم ادائیگی اور دیگر مسائل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سپلا کراچی ریجن کے ترجمان سید محمد حیدر کے مطابق بورڈ کی جانب سے تعاون کے باوجود کالج اساتذہ کے واجبات تاحال ادا نہیں کیے گئے، اگر معاملات حل نہ ہوئے تو اساتذہ بورڈ سے وابستہ تمام امور کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
ایپکا یونٹ نے ملازمین کی میڈیکل فائلوں کے التوا اور طلبہ کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فوری اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔
طلبہ، والدین، اساتذہ اور ملازمین نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے انٹر بورڈ میں انتظامی بحران ختم کریں اور اسکروٹنی نتائج فوری طور پر جاری کروائیں تاکہ طلبہ کا تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔
بورڈ ذرائع کے مطابق چیئرمین غلام حسین سوہو اسکروٹنی نتائج پر دستخط سے گریزاں ہیں، جس کی وجہ سے درجنوں کیسز زیر التوا ہیں۔ علاوہ ازیں، انٹر کے امتحانات کے دوران 26 مئی کو ایس ایم آرٹس اینڈ کامرس کالج (ایوننگ) میں نقل کی شکایات پر بورڈ کی مانیٹرنگ ٹیم نے چھاپہ مارا، جہاں چھت پر قائم کمروں سے 44 موبائل فونز اور نقل کا مواد برآمد ہوا، ان فونز کو بعد میں مبینہ طور پر نقل مافیا کے حوالے کر دیا گیا اور کسی کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔