میڈیا وفد کا دورہ چین‘ تاریخی مقامات‘ متعدد اداروں کا وزٹ
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) چین کے 12 روزہ مطالعاتی دورہ پر گیا ہوا 16 رکنی میڈیا وفد کامیاب دورے کے بعد واپس اسلام آباد پہنچ گیا۔ روزنامہ نوائے وقت کے چیف آپریٹنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل (ر) سید احمد ندیم قادری، پرنٹ میڈیا، انٹرنیٹ، سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد، یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والے پروفیسرز، دانشور اور تھنک ٹینک وفد میں شامل تھے۔ بیجنگ پہنچنے پر چین کی سٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس کے اعلیٰ عہدیداروں نے پاکستانی فود کا استقبال کیا۔ وفد بیجنگ میں کلین انرجی ٹیکنالوجی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا اور چائنا انٹرنیشنل کمیونیکیشن گروپ کے میڈیا اور تھنک ٹینک کے نمائندوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ وفد نے بیجنگ میں بادلنگ کے مقام سے عظیم دیوار چین کا نظارہ بھی کیا اور بیجنگ سائنس سینٹر کے سینٹرل ایکسز ایگزی بیشن ہال کا مطالعاتی دورہ کیا۔ بعدازاں وفد نے BAIC Xiangye Super Factory کا وزٹ کیا۔چین کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے شہر Chongqing میں زائی شینگ ٹیکنالوجی کمپنی جیان ایکو سمارٹ گیلری، بایوفوک کسٹم میوزیم، ویسٹرن چائنا انٹرنیشنل کمیونیکشن آرگنائزیشن، بی آر آئی جرنلسٹ سٹیشن، ان لینڈ انٹرنیشنل لاجسٹک حب ایگزی بیشن سینٹر سیکیو کے قدیمی شہر، دیناگے منفرد ترین انڈر واٹر میوزیم، اکیڈمی آف ایگری کلچر سائنسز اور سٹی ریسیپشن ہال کا دورہ کیا۔ کاشغر میں وفد نے کاشغر کے قدیم، تاریخی اور منفرد ثقافتی شہر کا دورہ کیا اور صبح کے وقت شہر کا دروازہ کھلنے کی شاندار تقریب میں شرکت کی۔ وفد نے کاشغر کی تاریخی عیدگاہ کا بھی دورہ کیا جہاں مسجد کے امام نے بریفنگ دی۔ وفد کے ارکان نے مسجد میں نوافل ادا کئے۔ وفد کو کاشغر کے قدیم تاریخی شہر کے ثقافتی ورثہ کی حفاظت اور رینوولیشن کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ وفد کو کاشغر کے بزنس سینٹر کے فری ٹریڈ زون، کراس بارڈر ای کامرس امپورٹ ایکسپورٹ اینڈ ٹریڈ سینٹر اور گلوبل ٹریڈ گروپ کا دورہ کرایا گیا۔کاشغر کے پریفیکچر ہاسپٹل آف ٹریڈیشنل چائینز میڈیسن کے دورے کے دوران وفد کے ارکان کو چین کے روایتی طریقہ علاج سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ وفد نے کمیونٹی ڈے کیئر سینٹر کا بھی دورہ کیا۔ وفد نے ’’مہمانان خصوصی‘‘ کے طور پر دوسرے ’’کاشی کپ‘‘ انٹرنیشنل یوتھ فٹ بال انوی ٹیشن ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ ارمچی میں وفد نے سنکیانگ ایگزیبیشن آن کاؤنٹرٹیررازم اینڈ ڈی ریڈیکلائزیشن سینٹر کا دورہ کیا جہاں وفد کو چین میں پچھلے چند عشروں میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ مطالعاتی دورے کا نقطہ عروج 2025ء کے چائنا، یوریشیا کموڈٹی اینڈ ٹریڈ ایکسپو کی افتتاحی تقریب میں شرکت تھی جس میں 60 سے زیادہ ممالک کے وفود نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب میں پاکستانی وفد کی قیادت گرین پاکستان انیشی ایٹو کے ڈائریکٹر جنرل سٹرٹیجک پراجیکٹس میجر جنرل شاہد نذیر (ریٹائرڈ) ہلال امتیاز کر رہے تھے۔ انہوں نے پاکستانی میڈیا کے وفد سے مل کر نہایت خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کرنل (ریٹائرڈ) ندیم قادری کو بی آر آئی کے تحت سی پیک پر تحقیقی مضامین میں معاونت کیلئے اپنے تعاون کا بھرپور یقین دلایا۔وفد نے پاکستانی پویلین کا بھی دورہ کیا۔ سنکیانگ اسلامک انسٹی ٹیوٹ کے تحت اسلامی اور قرآنی تعلیمات کی فراہمی کی سہولتوں کا بھی جائزہ لیا۔ وفد نے ہائی ٹیک پلانٹ فیکٹری کا دورہ کیا اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے زراعت کے شعبہ میں پیش رفت کا جائزہ لیا۔نوائے وقت کے چیف آپریٹنگ آفیسر کرنل (ریٹائرڈ) سید احمد ندیم قادری نے مطالعاتی دورے کے شاندار انتظامات پر چینی حکومت کی تعریف کی اور اسلام آباد میں چینی سفارتخانے کے اتاشی یانگ تاؤفی اور سٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس آف چائنا کے ارکان نے دورے کے دوران وفد کو ہر ممکن سہولت پہنچائی اور دورے کو کامیاب بنایا۔ انہوں نے کہا کہ چین ترقی کا رول ماڈل ہے اور چینی صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین کی ترقی نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ کرنل قادری نے دورہ کے لئے سہولت کی فراہمی پر ایم ڈی نوائے وقت رمیزہ مجید نظامی کا شکریہ ادا کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا دورہ کیا نوائے وقت کاشغر کے دورے کے کیا اور وفد نے کا بھی وفد کو
پڑھیں:
یہ تاریخی عمارت پاکستان کے کس شہرمیں واقع ہے؟
جی پی او چوک میں چھپا ہوا تاریخ کا خزانہ
اگر آپ مری جا رہے ہیں، تو جی پی او چوک کے صرف باہر سے سیلفی نہ بنائیں اندر جھانکیں اور اس میوزیم کو بھی دریافت کریں۔ شاید آپ کو وہاں پاکستان کی ڈاک تاریخ کا کوئی ایسا راز مل جائے، جو کتابوں میں نہیں۔
ملکہ کوہسارمری پاکستان کے خوبصورت اور پرفضا مقامات میں سے ایک ہے جو راولپنڈی سے صرف 60 کلومیٹر کے فاصلے پر، سطح سمندر سے 7500 فٹ بلند واقع ہے۔ سرسبز پہاڑ، ٹھنڈی ہوائیں، اور دلفریب مناظر مری کو ایک الگ ہی مقام عطا کرتے ہیں۔
مری نہ صرف اپنی قدرتی خوبصورتی کے لیے مشہور ہے بلکہ اس کا تاریخی پس منظربھی انتہائی دلچسپ ہے۔ اس شہر کو 1851 میں ہنری لارنس نے “ٹاؤن” کا درجہ دیا اور اسی برس یہاں جنرل پوسٹ آفس (جی پی او) کا قیام عمل میں آیا۔ یہ عمارت آج بھی مری مال روڈ پر اپنی اصل شان و شوکت کے ساتھ قائم ہے۔
جی پی او چوک: سیلفیوں کی پسندیدہ جگہ اور تاریخ کا امین
جی پی او چوک کو مری کا دل کہا جاتا ہے۔ سیاح یہاں آ کر تصویریں بناتے ہیں، لیکن اکثر انہیں یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ اس عمارت کے اندر ایک **چھپا ہوا میوزیم ہے، جو پاکستان پوسٹ کے سنہری دور کی یادیں محفوظ رکھے ہوئے ہے۔
یہ میوزیم عام طور پر سیاحوں کی نظروں سے اوجھل رہتا ہے، مگر یہاں موجود تاریخی اشیاء بے حد قیمتی ہیں۔ مثال کے طور پر:
1851 سے 1928 تک فارسی زبان میں لکھی گئی اصل پوسٹل رجسٹر بُک
1800 سے 1990 تک ہاتھ سے لکھے گئے لیجرز
برٹش دور کی قانون و ضابطے کی کتابیں
بینظیر بھٹو دور کی یادگار ڈاک
1890 کا پہلا لیٹر بکس جو مری کے مختلف مقامات پر لگایا گیا تھا
برطانوی دور کا ترازو جو آج بھی استعمال ہو رہا ہے
دیواروں پر اس وقت کے پوسٹ ماسٹرز کی تصاویر، ان کی جیتی گئی ٹرافیاں، اور ان کی خدمات کی مکمل تاریخ بھی محفوظ کی گئی ہے۔
عمارت کی بحالی: ماضی کی جھلک کو زندہ رکھنے کی کوشش
مری جی پی او کی تاریخی عمارت کو 1910 کے اصل ڈیزائن کے مطابق بحال کیا گیا
فرش کو نئے سرے سے سنگ مرمر سے سجایا گیا
1970 کے بعد بنائی گئی چھتیں اور برآمدے دوبارہ اصلی طرز میں ڈھالے گئے
اصل لکڑی کی چھتیں بحال کی گئی ہیں تاکہ ماضی کا حسن واپس لایا جا سکے
یہ عمارت صرف ایک پوسٹ آفس نہیں بلکہ پاکستانی تاریخ، ثقافت اور نوآبادیاتی ورثے کا اہم نمونہ ہے۔ یہیں سے مری کے مال روڈ کی شروعات ہوئی، جو آگے جا کر مشہور چرچتک جاتی ہے — دونوں ہی تاریخی نشانات آج بھی اپنی جگہ موجود ہیں۔