اسرائیل کا حماس اور حزب اللہ کے اعلیٰ رہنماؤں کو شہید کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے فلسطینی تنظیم حماس کے بانی رہنما حکم محمد عیسیٰ العیسیٰ اور لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر عباس الحسن وہبی کو فضائی حملوں میں شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ سٹی میں کارروائی کے دوران حکم عیسیٰ کو نشانہ بنایا گیا، جو حماس کے عسکری ونگ کے اہم بانی رہنماؤں میں شامل تھے۔ بیان کے مطابق وہ 7 اکتوبر کے حملوں کی منصوبہ بندی اور عملی نفاذ میں بھی ملوث رہے۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حکم عیسیٰ نے حماس کی عسکری صلاحیتوں کو مضبوط کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، وہ تربیتی ہیڈکوارٹر کے سربراہ اور جنرل سیکیورٹی کونسل کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ تاہم حماس نے تاحال اس دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔
ادھر جنوبی لبنان کے علاقے محرونا میں ایک علیحدہ فضائی حملے میں اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے کمانڈر عباس الحسن وہبی کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوج کے مطابق وہبی حزب اللہ کی ’رضوان فورس‘ میں انٹیلیجنس چیف تھے اور تنظیم کو دوبارہ فعال کرنے کی کوششوں میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ اسرائیل خود لبنان کے ساتھ طے شدہ جنگ بندی معاہدے کی روزانہ کی بنیاد پر خلاف ورزیاں کر رہا ہے، جس پر انسانی حقوق کی تنظیمیں مسلسل تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ ’سمندری دہشت گردی‘ ہے، حماس
غزہ جانے والے امدادی بیڑے کو روکنے پر حماس نے اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
حماس نے اسے ’’شہریوں کے خلاف قزاقی اور سمندری دہشتگردی‘‘ قرار دیا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کی مذمت کریں۔
حماس کے مطابق یہ کارروائی بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی، جس کے دوران جہازوں پر موجود کارکنوں اور صحافیوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ اسرائیل کی جارحیت کا ایک اور خطرناک قدم ہے جو اس کے ’’سیاہ ریکارڈ‘‘ میں اضافہ کرتا ہے۔