اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کواسرائیل پرحملےکی منصوبہ بندی او راس آپریشن میں شریک حماس کے اہم لیڈروں میں سے ایک کو مار دیا گیا ہے۔

حقام محمد عیسی العیسی کو صابرہ کے نواحی علاقے میں شہید کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق العیسی کو حماس کے بانیوں میں سے ایک شمار کیا جاتا تھا اور وہ حماس کے جنگجو ونگ کے سپورٹ ہیڈ کوارٹر کے سربراہ رہے تھے۔

غزہ میں ہفتہ کو اسرائیلی فوج کی مختلف کارروائیوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 72 ہوگئی۔

اسرائیلی میڈیا نے تسلیم کیا کہ اسرائیلی فوجیوں کو جان بوجھ کر ان غیر مسلح فلسطینیوں پر گولیاں برسانے کے احکامات دیے گئے ہیں جو امداد لینے کے لیے قطاروں میں کھڑے ہوتے ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج

پڑھیں:

2014 غزہ جنگ میں مارے گئے افسر کی باقیات وطن واپس لائیں گے، اسرائیلی فوجی سربراہ

یروشلم: اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2014 کی غزہ جنگ میں ہلاک ہونے والے افسر لیفٹیننٹ ہدار گولڈن کی باقیات ہر صورت واپس لائیں گے۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ حماس نے مبینہ طور پر گولڈن کی لاش کا مقام تلاش کر لیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق، جنرل زامیر نے ہفتے کی شام گولڈن کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تفتیش کے تازہ ترین نتائج سے آگاہ کیا۔ فوجی بیان میں کہا گیا کہ:
“چیف آف اسٹاف نے ہدار اور تمام شہید قیدیوں کی واپسی کے عزم کو دہرایا۔”

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے حماس اور ریڈ کراس کو اجازت دی تھی کہ وہ اسرائیلی کنٹرول والے علاقے میں تلاش کا عمل مکمل کریں۔ کچھ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ گولڈن کی باقیات جنوبی شہر رفح کے ایک سرنگ سے ملی ہیں، تاہم حماس یا اسرائیلی فوج نے اس کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔

واضح رہے کہ ہدّار گولڈن کو 1 اگست 2014 کو اُس وقت ہلاک کیا گیا تھا جب 72 گھنٹے کی انسانی بنیادوں پر جنگ بندی نافذ تھی۔ وہ اس یونٹ کا حصہ تھے جو حماس کی سرنگیں تباہ کرنے کا کام انجام دے رہی تھی۔ ان کی ٹیم پر اچانک حملہ ہوا، جس میں وہ مارے گئے اور ان کی لاش عسکریت پسندوں نے قبضے میں لے لی۔

ایک اور اسرائیلی فوجی، اورون شاؤل، جو اسی جنگ میں مارا گیا تھا، اس کی لاش رواں سال غزہ جنگ کے دوران برآمد ہوئی۔

ماضی میں دونوں فوجیوں کی باقیات کے تبادلے کے لیے ہونے والی قیدیوں کی ڈیلز بار بار ناکام ہو چکی ہیں۔ اسرائیل اب گولڈن کی باقیات کو امریکی ثالثی سے جاری جنگ بندی معاہدے کے تحت واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی کا مستقبل!
  • امریکی صیہونی عزائم: اسرائیل میں غزہ سرحد کے قریب بڑے امریکی فوجی اڈے کے قیام کا منصوبہ
  • قومی اسمبلی میں اچکزئی کی جانب سے اسپیکر پر حملے کی منصوبہ بندی کا انکشاف
  • حماس نے ایک اور اسرائیلی  فوجی کی لاش واپس کردی
  • حماس نے 11 سال قبل ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجی کی لاش واپس کر دی
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں اسرائیلی بمباری،متعدد فلسطینی شہید
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ پر اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے‘ شہدا کی تعداد 79 ہزار سے متجاوز
  • نیتن یاہو کو غزہ پر حملوں کی اجازت دینے کی سیکیورٹی ناکامیوں کی تحقیقات کیلئے سوالات کا سامنا
  • رفح کی سرنگوں میں حماس فورسز کی موجودگی سے اسرائیل کو لاحق خوف
  • 2014 غزہ جنگ میں مارے گئے افسر کی باقیات وطن واپس لائیں گے، اسرائیلی فوجی سربراہ