7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملےکی منصوبہ بندی کرنیوالا حماس لیڈر مارا گیا، اسرائیلی فوج
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کواسرائیل پرحملےکی منصوبہ بندی او راس آپریشن میں شریک حماس کے اہم لیڈروں میں سے ایک کو مار دیا گیا ہے۔
حقام محمد عیسی العیسی کو صابرہ کے نواحی علاقے میں شہید کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق العیسی کو حماس کے بانیوں میں سے ایک شمار کیا جاتا تھا اور وہ حماس کے جنگجو ونگ کے سپورٹ ہیڈ کوارٹر کے سربراہ رہے تھے۔
غزہ میں ہفتہ کو اسرائیلی فوج کی مختلف کارروائیوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 72 ہوگئی۔
اسرائیلی میڈیا نے تسلیم کیا کہ اسرائیلی فوجیوں کو جان بوجھ کر ان غیر مسلح فلسطینیوں پر گولیاں برسانے کے احکامات دیے گئے ہیں جو امداد لینے کے لیے قطاروں میں کھڑے ہوتے ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج
پڑھیں:
اسرائیل کیساتھ غزہ میں جنگبندی کیلئے حماس کی شرائط سامنے آ گئیں
صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ ہم آئندہ ہفتے تک غزہ میں سیز فائر تک پہنچ جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ سکائی نیوز نے ایک فلسطینی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لئے 3 شرائط پیش کر دیں۔ اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس عہدیدار نے بتایا کہ حماس نے شرط رکھی ہے کہ وہ صیہونی رژیم کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو اسی صورت میں قبول کریں گے جب امریکہ، غزہ میں جنگ کے اختتام کی گارنٹی دے۔ اس کے علاوہ غزہ میں حکومت بننے کی صورت میں حماس کے نمائندوں کی موجودگی، املاک کا تحفظ اور بیرونی پابندیوں سے مستثنیٰ کرنے کی شرط شامل ہے۔ دوسری جانب گزشتہ شب وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی نہایت قریب ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ممکن ہے کہ ہم آئندہ ہفتے سیز فائر تک پہنچ جائیں۔ اسی کے ساتھ بعض آگاہ مصری ذرائع نے خبر دی کہ امریکہ، قطر کے دارالحکومت دوحہ میں غزہ کے بارے میں اجلاس منعقد کرنے کے لئے تیار ہے۔ ان ذرائع نے کہا کہ امریکہ نے قطر اور مصر پر واضح کیا کہ وہ ایک ایسا جامع منصوبہ پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں جنگ بندی، اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، غزہ میں امداد کی رسائی اور علاقے کی تعمیر نو شامل ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ کے خلاف اپنی وحشیانہ جارحیت کا آغاز کر رکھا ہے جو ابھی تک رُکنے کا نام نہیں لے رہی۔ صیہونی بمباری میں اب تک 56 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں سے 75 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔ اس دوران شہری انفراسٹرکچر بھی صیہونی حملوں کی زد میں ہے۔