Express News:
2025-11-21@04:20:13 GMT

ذیابیطس مریضوں کو تربوز سے اجتناب کیوں کرنا چاہیئے؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT

ذیابیطس کے مریضوں کو تربوز کھانے میں احتیاط برتنی چاہیے کیونکہ اگرچہ یہ ایک صحت مند، پانی سے بھرپور پھل ہے لیکن اس کے اندر موجود قدرتی شکر اور گلائسیمک انڈیکس  ذیابیطس کے مریضوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

تربوز کا گلائسیمک انڈیکس تقریباً 72 ہے جو اسے تیزی سے شوگر بڑھانے والا پھل بناتا ہے۔

زیادہ گلائسیمک انڈیکس والے کھانے خون میں گلوکوز کی سطح کو تیزی سے بڑھاتے ہیں، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب تربوز کا گلائسیمک لوڈ کم ہوتا ہے (تقریباً 5 فی 100 گرام) لیکن اگر زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو یہ شوگر لیول پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔

تربوز میں جو قدرتی مٹھاس پائی جاتی ہے، وہ فرکٹوز ہے جو اگر بڑی مقدار میں لیا جائے تو انسولین کے مؤثر عمل کو متاثر کر سکتا ہے۔ خاص طور پر ٹائپ 2 ذیابیطس میں، جسم شوگر کو مؤثر طریقے سے استعمال نہیں کر پاتا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سکتا ہے

پڑھیں:

حکومت کا نئی شوگر ملز کے قیام پر پابندی ختم کرنیکا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے ٹیکسٹائل برآمدات متاثر ہونے کے باوجود ملک بھر میں نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس اقدام سے گنے کی کاشت میں مزید اضافے سے اربوں ڈالر مالیت کی معیاری روئی اور خوردنی تیل کی درآمدات بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے شوگر انڈسٹری کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وفاقی وزارت غذائی تحفظ آئندہ روز میں ایک سمری بھی وزیر اعظم کو ارسال کر دے گی جس میں نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی ختم کرنے کی تجویز دی جائے گی۔ احسان الحق نے بتایا کہ حکومت کے اس مجوزہ فیصلے سے گنے کی کاشت میں اضافہ ریکارڈ سطح پر آجائے گا جبکہ کپاس کی کاشت میں مزید نمایاں کمی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر دوستانہ حکومتی پالیسیوں کے باعث پہلے ہی 300 سے زائد جننگ فیکٹریاں اور 150 سے زائد ٹیکسٹائل ملز غیر فعال ہو چکی ہیں جن میں بڑے بڑے ٹیکسٹائل گروپس کی ملز بھی شامل ہیں۔ ان عوامل کے باعث کپاس کی کھپت میں مزید کمی کے خطرات سامنے آرہے ہیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • سوڈان کے تیل، سونے و دیگر قدرتی وسائل پر قابض کون؟
  • پاکستان میں ’ایلیٹ کیپچر‘ قومی معیشت کو کھربوں روپوں کا نقصان پہنچا رہی ہے، آئی ایم ایف رپورٹ
  • کراچی پر 17 سال کے قبضے کو اب ختم ہونا چاہیئے، خالد مقبول صدیقی
  • پاکستان کو کرپشن بیسڈ منی لانڈرنگ کے نمایاں خطرات کا سامنا ہے، آئی ایم ایف
  • پاکستان کو کسی صورت بھی فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیئے، حافظ نعیم الرحمان
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 1,300 پوائنٹس کا اضافہ
  • لال بیگ کا خوف، خاتون نے گھر ہی جلا ڈالا
  • لاہور میں فضائی آلودگی میں کمی، بھارتی شہر دہلی دنیا میں سرفہرست
  • حکومت کا نئی شوگر ملز کے قیام پر پابندی ختم کرنیکا فیصلہ
  • سرینگر دھماکے میں بہت سے سوالات لا جواب ہیں اسلئے مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے، محبوبہ مفتی