ہانیہ عامر کی ’’سردار جی 3‘‘ کا پاکستان میں پہلے دن 4.5 کروڑ کا ریکارڈ بزنس
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
بھارتی پنجابی سنیما کی تازہ ترین پیشکش ’سردار جی 3‘ نے پاکستانی سینما گھروں میں دھماکا خیز آغاز کرتے ہوئے ریلیز کے پہلے ہی دن 4.5 کروڑ روپے کا تاریخی بزنس کر ڈالا۔
بھارت میں متنازع قرار دیے جانے والے دلجیت دوسانجھ اور پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر پر مشتمل اس فلم نے نہ صرف بھارتی بلکہ مقامی پنجابی فلموں کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔
یہ دلچسپ امر ہے کہ جہاں پاکستان میں فلم کو زبردست پذیرائی مل رہی ہے، وہیں بھارت میں یہ کاسٹ کے حوالے سے تنازعات کا شکار ہے۔ 27 جون کو عالمی سطح پر ریلیز ہونے والی اس فلم کی غیرمتوقع کامیابی نے فلم سازوں کو بھی حیرت میں ڈال دیا ہے۔ فلم نے سلمان خان کی ’’سلطان‘‘ جیسی سپر ہٹ فلم کا پہلے دن کا ریکارڈ بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
مہنگائی اور سینما گھروں کی بندش جیسے مسائل کے باوجود پاکستانی شائقین نے فلم کو جو زبردست پذیرائی بخشی، وہ ملکی فلمی صنعت کے لیے ایک امید افزا اشارہ ہے۔ فلم کی معیاری شوٹنگ، دلجیت اور ہانیہ کی دلکش جوڑی اور پنجابی ثقافت کی شاندار عکاسی نے ناظرین کو سینما گھروں کی طرف کھینچ لیا۔
ہانیہ عامر نے فلم کی کامیابی پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ایک ویڈیو پیغام میں کہا، ’’آپ سب کی محبت نے ’’سردار جی 3‘‘ کو کامیابی کی بلندیوں تک پہنچایا۔ میں اپنے تمام پاکستانی مداحوں کی شکر گزار ہوں۔‘‘ ہانیہ کی بھارتی پنجابی سینما میں یہ پہلی انٹری ناقدین کی تعریفوں کی مستحق ٹھہری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی اپوزیشن کا حکومت پر بہار الیکشن میں 14 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے کا الزام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی اپوزیشن جماعت نے بہار اسمبلی انتخابات کے بعد حکومتی اتحاد پر بھاری مالی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کردیا ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی حکومت نے الیکشن جیتنے کے لیے اربوں روپے عوام میں بانٹے۔ یہ الزامات بھارتی سیاست میں ایک نئی بحث چھیڑ رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جن سوراج پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے عالمی بینک سے لیے گئے 14 ہزار کروڑ کے قرض سمیت مجموعی طور پر 40 ہزار کروڑ روپے عوامی مراعات اور ووٹ خریدنے پر خرچ کیے۔ پارٹی کے صدر ادے سنگھ کے مطابق مکھیا منتری مہیلا روزگار یوجنا کے تحت ہر خاتون کو 10 ہزار روپے دیے گئے، اور یہ رقم انتخابات سے ایک دن پہلے تک تقسیم ہوتی رہی۔
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہیں اور حکومتی اتحاد نے مالی طاقت استعمال کرتے ہوئے نتائج کو اپنے حق میں موڑا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں تاکہ سچ سامنے آ سکے۔
واضح رہے کہ بہار کے انتخابی نتائج میں حکمران اتحاد این ڈی اے نے بھاری اکثریت حاصل کی۔ 243 میں سے 203 سیٹیں جیت کر بی جے پی اور جے ڈی یو نے اپنی پوزیشن مزید مضبوط کرلی، جبکہ ایم جی بی کو 34 اور دیگر جماعتوں کو صرف 6 نشستیں مل سکیں۔