اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں
ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کیا،حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے ، اسلام آباد پر قبضہ کے لیے مجبور نہ کیا جائے ، شعائر اسلام کانفرنس سے خطاب
جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ ہم اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں، پچھلی حکومت کو چلنے دیا تھا اور نہ ہی یہ حکومت چلنے دیں گے ۔ مولانا فضل الرحمان نے بٹگرام میں شعائر اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ ایک بار پھر ساتھ چلنے کو کہہ رہاہے وہ امریکہ جو پہلے کئی بار راستے میں چھوڑ گیا تھا اب پھر کہتاہے کہ ابراہیم علیہ السلام کی نسبت سے ایک ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکا کی خواہش پر ہم فلسطین میں ہونے والے مظالم ، لیبیا ، مصر ، شام ، اردن میں بہہ جانے والا خون کیسے بھول جائیں؟ ہم مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک کیسے بھلا سکتے ہیں۔فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم جسے نوبیل انعام دلوانا چاہتے ہیں اس کے متعلق ہماری رائے ہے کہ ٹرمپ ہے تو امن نہیں۔۔ امن ہے تو ٹرمپ نہیں۔جب ملک کو ضرورت پڑی تو ہم جہاد کا اعلان کرینگے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اسرائیل کے خلاف ایران کے ساتھ ہیں، حرمین کی حفاظت کیلئے تیار ہیں اور مسلم امہ کو متحد کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ وزیر اعظم نے اس ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد کردیاہے جس کے بارے میں ہماری رائے یہ ہے کہ ٹرمپ ہے تو امن نہیں اور امن ہے تو ٹرمپ نہیں۔انہوں نے کہاکہ جب اس ملک کو ضرورت پڑی تو ہم جہاد کا اعلان کرینگے اور اس ملک کے دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کریں گے ۔کانفرنس سے مولانا عبدالغفور حیدری اور دیگر نے بھی خطاب کیااور کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے صوبہ خیبر پختون خواہ میں کرپشن کے سارے ریکارڈ تھوڑ دیئے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے 2018 کے الیکشن قبول کیے اور نہ ہی 2024 کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کیا، پچھلی حکومت کو ہم نے چلنے دیا تھا اور نہ ہی اس حکومت کو چلنے دیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں، ہم آگے بڑھ کر ملک میں انقلاب برپا کردیں گے ، جے یو آئی کے کارکن میدان عمل میں ہوں گے ، کامیابی مقدر بنے گی کیونکہ اللہ کی طاقت ہمارے ساتھ ہے ۔فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف کھڑے رہیں گے اور اسے تسلیم نہیں کریں گے ۔سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہم ملکی سلامتی کو مقدم رکھتے ہیں مگر مجبور کیا جارہا ہے کہ ایک ہفتے کے نوٹس پر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں، اگر ایسا ہوا تو صرف 7 روز میں وفاقی دارالحکومت ہمارے ہاتھ میں ہوگا مگر ہم حالات کو اس حد تک لے جانا نہیں چاہتے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
تاجر، علماء، طلبہ سب جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر ہیں، مولانا واسع
اپنے بیان میں جے یو آئی رہنماء مولانا واسع نے کہا کہ حکومت بزدلی سے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ بلوچستان میں ریاستی اختیار دفن ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ طالب علم مصور خان کی لاش نے حکومت کے جھوٹے دعووں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ وعدوں، دعووں اور تسلیوں کا انجام ایک لاش کی صورت میں نکلا۔ انصاف مانگنے والوں کو تحفظ نہیں لاشیں دی جا رہی ہیں۔ یہ قتل نہیں، حکومت کی رٹ کا عبرتناک انجام ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ اغواء معمول بن چکا ہے۔ حکومت بزدلی سے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ بلوچستان میں ریاستی اختیار دفن ہو چکا ہے۔ قاتل دندناتے پھر رہے ہیں۔ عوام خوف میں جی رہے ہیں۔ مصور کے والدین نے بیٹے کی زندگی مانگی تھی۔ حکومت نے لاش تھما دی۔
مولانا واسع نے کہا کہ دھرنے میں وعدے کرنے والے آج فرار اور خاموشی میں چھپے ہیں۔ حکومت نے بارہا خبردار کئے جانے کے باوجود آنکھیں بند رکھیں۔ قانون دفن ہو چکا ہے۔ اب صرف دہشت اور جرم کی حکمرانی ہے۔ جے یو آئی رہنماء نے کہا کہ تاجر، علماء، طلبہ سب جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر ہیں۔ محب وطن ہونا اب جرم بن چکا ہے اور انعام ایک لاش ہے۔ مظلوم کچلے جا رہے ہیں، اور حکومت تماشہ دیکھ رہی ہے۔ جو حکومت شہریوں کو تحفظ نہ دے سکے اسے حکمرانی کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صبر کا پیمانہ چھلک چکا ہے۔ اب جواب دہی کا وقت آ چکا ہے۔ آج مصور کی لاش ملی، کل کسی اور کی باری ہو سکتی ہے۔ یہ لاش صرف مصور کی نہیں، یہ حکومتی مجرمانہ ناکامی کا اعلان ہے۔