ضلع کورنگی ماڈل کالونی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بلیدی کو ڈی جی کی سرپرستی حاصل
پلاٹ نمبر A57میں کالا بورڈ رہائشی پلاٹ پر تجارتی مقاصد کے لئے تعمیر،انتظامیہ خاموش

اسحاق کھوڑو بدعنوان افسران کیلئے مضبوط ڈھال ثابت ہو رہے ہیں،ضلع کورنگی کے علاقے شاہ فیصل ٹاؤن ماڈل کالونی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بلیدی کو ڈی جی کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ جس کابھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے موصوف نے کئی سالوں سے بغیر نقشے اور منظوری کے ایک منظم طریقے سے ماڈل کالونی کے رہائشی پلاٹوں کو کمرشل تعمیرات میں تبدیل کردیا ہے۔ زمینی حقائق کے مطابق پلاٹ نمبر A52مین کالا بورڈ کے رہائشی پلاٹ پر تجارتی مقاصد کے لئے تعمیر کی جانے والی عمارت انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اطلاعات کے مطابق مخصوص افسران کو مختلف علاقوں میں ڈی جی کی مسلسل حاصل سرپرستی کے باعث غیرقانونی تعمیرات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اور اس پرقابوپانے کے تمام دعوے مکمل غلط ثابت ہو رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

کراچی: متنازعہ پلاٹ پر سکول کی تعمیر، 3 کروڑ 35 لاکھ روپے سرکاری خزانے سے ضائع

عاجزجمالی: آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ایک چشم کشا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کراچی کے علاقے قائد آباد، خلد آباد میں ایک متنازعہ پلاٹ پر اسکول کی غیر قانونی تعمیر کے باعث سرکاری خزانے کو 3 کروڑ 35 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ عمارت محکمہ ایجوکیشن ورکس کی نگرانی میں تعمیر کی گئی، باوجود اس کے کہ آڈیٹر جنرل نے ابتدائی مراحل میں ہی تعمیراتی کام پر اعتراض اٹھایا تھا۔

پی آئی اے کا برطانیہ کیلئے 5سال بعدفضائی آپریشن کا باضابطہ اعلان

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکول کی تعمیر کے لیے 2 کروڑ 26 لاکھ روپے کی غیر قانونی ادائیگی ایم ایس فرح الیکٹرک سروس کو کی گئی، حالانکہ پلاٹ کی قانونی حیثیت واضح نہیں تھی۔ اسکول کی تعمیر مکمل ہونے تک مجموعی طور پر 3 کروڑ 35 لاکھ روپے خرچ کیے جا چکے تھے۔

اسکول کی تعمیر کے دوران آڈیٹر جنرل کو بتایا گیا تھا کہ پلاٹ کے کاغذات ڈپٹی کمشنر ملیر کے نام پر ہیں، مگر جنوری 2024 میں اسکول انتظامیہ عدالت میں پلاٹ سے متعلق کوئی دستاویزی ثبوت پیش نہ کر سکی۔ نتیجتاً، پلاٹ کے اصل مالک نے معاملہ عدالت میں لے جا کر قانونی کارروائی شروع کر دی۔

سیاسی حالات اور مہنگائی نے بہت کچھ بدل دیا: گورنر سندھ

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ آڈیٹر جنرل کے اعتراضات کے باوجود محکمہ ایجوکیشن ورکس نے تعمیراتی کام جاری رکھا اور مکمل بجٹ بھی خرچ کر دیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی قواعد و ضوابط کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں اس معاملے کو سرکاری خزانے کے زیاں سے تعبیر کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو سفارش کی ہے کہ ذمہ دار افسران و اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے اقدامات کو روکا جا سکے۔

پنجاب میں فیڈ ملز پر گندم کے استعمال پر پابندی، دفعہ 144 نافذ

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز آئینی فورمز کی توہین کر رہی ہیں، نثار کھوڑو
  • کراچی: متنازعہ پلاٹ پر سکول کی تعمیر، 3 کروڑ 35 لاکھ روپے سرکاری خزانے سے ضائع
  • انگلینڈ نے ویمنز ورلڈ کپ2025 کی مضبوط ٹیم کو بری طرح شکست سے دوچار کر دیا
  • سندھ بلڈنگ، گلبرگ ٹاؤن میں غیرقانونی تعمیراتی دھندے جاری
  • کراچی: فائرنگ اور کلہاڑی وار سے تین افراد زخمی
  • سندھ بلڈنگ ،اسکیم 33میں غیر قانونی تعمیرات کا طوفان
  • ٹنڈوجام: ٹنڈوجام میں پرائیوٹ بجلی کے ٹرانسفارمر حیسکو کی زیر سرپرستی تیار کیے جارہے ہیں
  • ماڈل کالونی، ٹاؤن چیئرمین و یوسی چیئرمین کا زیرتعمیر پارک کا دورہ
  • خیبر پختونخوا پولیس کے شہداء پیکیج میں بڑا اضافہ
  • نارتھ ناظم آباد میں تعمیراتی لاقانونیت عروج پر