وزارتِ پاور ڈویژن نے بجلی کے صارفین کو براہِ راست نظام کا حصہ بنانے اور بلنگ کے عمل میں شفافیت کے فروغ کے لیے ایک اہم اقدام  اٹھاتے ہوئے ’’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ کے تحت پاور اسمارٹ ایپ متعارف کرا دی۔

رپورٹ کے مطابق عوام دوست اسمارٹ ایپ کا باقاعدہ افتتاح آج وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے کیا۔

یہ اسماورٹ ایپ بجلی صارفین کو مقررہ تاریخ پر اپنے میٹر کی تصویر لے کر ایپ پر اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے، جس کی بنیاد پر ان کا ماہانہ بل جاری کیا جائے گا۔

اس نظام کا مقصد اوور بلنگ، ریڈنگ کی غلطیوں اور ریڈنگ میں تاخیر جیسے دیرینہ مسائل کا مؤثر حل فراہم کرنا ہے۔

 یہ صرف ایک ٹیکنالوجی فیچر نہیں بلکہ گورننس میں ایک ٹھوس اصلاح ہے، جو صارفین کو حقیقی معنوں میں بااختیار بناتی ہے۔

اس نظام سے صارفین نہ صرف اپنے بل پر نظر رکھ سکیں گے بلکہ اب وہ ریڈنگ کے عمل کے نگہبان بھی ہوں گے۔

ایپ میں شامل نمایاں فیچرز

اگر صارف مقررہ دن پر ریڈنگ فراہم کر دے تو اس دن کے بعد  لی گئی میٹر ریڈر کی ریڈنگ کو ترجیح نہیں دی جائے گی اور صرف صارف کی فراہم کردہ ریڈنگ ہی فیڈ کی جائے گی۔

یہ نظام خاص طور پر اُن صارفین کے لیے فائدہ مند ہے جو حکومتی سبسڈی کے مستحق ہیں۔

200 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا بل تقریباً 2,330 روپے ہوتا ہے لیکن صرف ایک یونٹ کے اضافے پر سبسڈی ختم ہونے کے باعث بل 8,104 روپے تک جا پہنچتا ہے۔

اس ایپ کے ذریعے یہ یقینی بنایا جا سکے گا کہ مستحقین بروقت ریڈنگ فراہم کر کے اپنی سبسڈی سے مستفید رہیں۔

"اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ” جیسے فیچرز بجلی کے نظام میں نہ صرف شفافیت پیدا کریں گے بلکہ صارفین کو اس حد تک بااختیار بنائیں گے کہ وہ خود اپنی بلنگ کی نگرانی کر سکیں۔ اس سے اوور بلنگ، غیر ضروری مداخلت اور شکایات میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری کی قیادت میں سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم اور اس پر کام کرنے والی پوری ٹیم کی کاوشوں سے اس جدید اور انقلابی حل کو عملی جامہ پہنایا گیا۔

 

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان صارفین کو فراہم کر

پڑھیں:

راہول گاندھی کی ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ مہم، بھارت میں انتخابی شفافیت پر سنگین سوالات

نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی ہے۔ کانگریس رہنما راہول گاندھی نے گزشتہ برس ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور الیکشن کمیشن کے خلاف ملک گیر مہم شروع کر دی ہے۔ اس مہم کا نعرہ ہے ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ جسے گاندھی نے جمہوری اقدار کی بحالی کی جدوجہد قرار دیا ہے۔

راہول گاندھی کا دعویٰ ہے کہ مہادیوپورہ اسمبلی حلقے میں ایک لاکھ سے زائد جعلی ووٹ ڈالے گئے، جبکہ مجموعی طور پر پورے انتخابی عمل میں دوہرے ووٹر رجسٹریشن، جعلی پتے، ہزاروں ووٹروں کا ایک ہی پتے پر اندراج، ووٹر شناختی کارڈز میں ردوبدل اور ووٹر فہرست کے طریقہ کار کا غلط استعمال کیا گیا۔ ان کے مطابق یہ محض سیاسی تنازع نہیں بلکہ آئین کے بنیادی اصول ’ایک شخص، ایک ووٹ‘ پر حملہ ہے۔

الیکشن کمیشن نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور راہول گاندھی کو چیلنج کیا کہ یا تو وہ اپنے دعووں پر حلفیہ ثبوت پیش کریں یا معافی مانگیں۔ بی جے پی نے بھی الیکشن کمیشن کا دفاع کیا اور گاندھی پر الزام لگایا کہ وہ آئینی اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ناقدین کے مطابق یہ رویہ حقائق کا سامنا کرنے کے بجائے اقتدار بچانے کی کوشش ہے۔

11 اگست کو راہول گاندھی تقریباً 300 اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کے ہمراہ دہلی میں الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ کی قیادت کرتے ہوئے پہنچے۔ پولیس کی رکاوٹوں اور گرفتاریوں کے باوجود یہ احتجاج اپوزیشن اتحاد کی ایک اہم علامت بن گیا، جس کا مطالبہ شفاف عدالتی تحقیقات اور آزادانہ انتخابات کی ضمانت ہے۔

اسی دن کرناٹک کے وزیر برائے کوآپریشن کے این راجنا نے ’ووٹ چوری‘ پر اپنے متنازع بیان کے بعد استعفیٰ دیا، جب کہ اس سے قبل نائب صدر جگدیپ دھنکڑ بھی مستعفی ہو چکے تھے۔ ان استعفوں نے سیاسی بے یقینی میں مزید اضافہ کیا۔

کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ 14 اگست سے اس مہم کا باضابطہ آغاز ہوگا، جس میں شمع بردار جلوس اور دستخطی مہم شامل ہوگی تاکہ الیکشن کمیشن اور مودی حکومت کو مبینہ منظم دھاندلی اور بدعنوانی پر جواب دہ بنایا جا سکے۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال بھارت میں جمہوریت پر عوام کے اعتماد کے بڑے بحران کو ظاہر کرتی ہے۔ راہول گاندھی کے الزامات نہ صرف انتخابی نتائج کی ساکھ کو چیلنج کر رہے ہیں بلکہ ریاستی اداروں اور قانون کی بالادستی پر بھی سوال کھڑا کر رہے ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اس وقت ایک ایسے موڑ پر کھڑی ہے جہاں یہ طے ہونا باقی ہے کہ بیلٹ باکس پر اعتماد بحال ہوگا یا جمہوری عمل مزید زوال کا شکار ہوگا۔

Massive #INDIA bloc march to the #ElectionCommission against #BJP_EC collusion in manipulating voter lists & rigging polls. Salute to @RahulGandhi Ji& leaders for standing firm & courting arrest for democracy’s sake.#votechoriexposed pic.twitter.com/pOHasopiia

— V D Satheesan (@vdsatheesan) August 11, 2025

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کی بھارت کا ایس 400 دفاعی نظام تباہ کرنیوالے شاہین کی خصوصی پذیرائی
  • راہول گاندھی کی ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ مہم، بھارت میں انتخابی شفافیت پر سنگین سوالات
  • ویوو نے پاکستان میں 5 Fold X متعارف کروا دیا نہایت ہلکا، بے حد مضبوط
  • سندھ حکومت کا کراچی میں سستی بجلی دینے کا منصوبہ
  • وزیر توانائی نےپروٹیکٹڈ صارفین کی حد 300 یونٹس تک بڑھانے کی خبریں مسترد کر دیں
  • بلوچستان: موبائل فون انٹرنیٹ ڈیٹا سروس ایک ہفتے سے معطل، صارفین پریشان
  • عزاداروں کیخلاف پنجاب حکومت کا کریک ڈاؤن بزدلانہ اقدام ہے، علامہ ڈاکٹر شبیر میثمی
  • موجودہ حکومت جیت کر نہیں آئی، مسلط کی گئی: حافظ نعیم الرحمان
  • 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، وزیر توانائی
  • پاکستان میں شدید حبس، چند علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان