خیبرپختونخوا میں شدید بارشیں، ایک بار پھر الرٹ جاری کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں بارشوں کا اسپیل جاری ہے جس کے دوران حکومت اور خیبرپختونخواٹورازم اتھارٹی نے ایک بار پھر سیلاب سے بچاؤ کے لیے تمام اضلاع کو ہدایات جاری کردیں۔
خیبرپختونخواٹورازم اتھارٹی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں سیلاب سے بچاو کے لیے تمام اضلاع کو ہدایات جاری خیبرپختونخواٹورازم اتھارٹی نے ایک بار پھر الرٹ جاری کردیا، خیبرپختونخوا میں پری مون سون بارشوں کا اسپیل جاری ہے، بالائی اضلاع سمیت لواری ٹنل کے اطراف میں شدید بارش جاری ہے۔
خیبرپختونخواٹورازم اتھارٹی نے کہا کہ بارش کی وجہ سے سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ کا خطرہ ہے، سیاح اور مسافرغیر ضروری سفر سے اجتتاب اور احتتاطی تدابیر اختتار کریں، کسی بھی قسم کے ہنگامی حالات میں خیبرپختونخوا ٹورازم ہیلپ لائن 1422پر رابطہ کریں۔
خیبرپختونخوا میں سیلاب سے بچاؤ کے لیے تمام اضلاع کو ہدایات جاری کردی گئیں، چیف سیکرٹری نے تمام اضلاع کو دریاوں، نہروں، ندی نالوں کے اردگرد تجاوزات ختم کرنے کی ہدایت کردی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ دریاوں کے کناروں، نہروں اور ندی نالوں کے اردگرد تجاوزات پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ بن رہے ہیں، چیف سیکرٹری نے احکامات کے باوجود تجاوزات ختم کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔
چیف سیکرٹری بغیر دباؤ کے تجاوزات کے خلاف آپریشن کی ہدایت کی، مستقل بنیادوں پر تجاوزات کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں، ماہرین کی مشاورت سے دریاوں، نہروں، ندی نالوں کے کنارے پشتے تعمیر کیے جائیں۔
چیف سیکرٹری نے تجاوزات کے خاتمے اور مستقل سیلاب سے بچاو کے اقدامات کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا میں تمام اضلاع کو چیف سیکرٹری سیلاب سے کے لیے
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی حکومت نے جون سے ستمبر 2025 کے دوران آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع تفصیلات جاری کر دی ہیں، قومی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ جی ڈی پی اور زرعی شرحِ نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ میں 0.3 سے 0.7 فیصد تک کمی کا امکان ہے، جس کے بعد مجموعی شرح نمو 4.2 فیصد سے گھٹ کر 3.5 فیصد تک آنے کا خدشہ ہے۔
حکومت کے مطابق اس سال آنے والے سیلاب نے مہنگائی پر بھی براہِ راست اثر ڈالا، اور اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں نقصان کا تخمینہ 430 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ زرعی شرح نمو کے 4.5 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد رہ جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی کے باعث درآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ بھی سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو 307 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، جب کہ تباہ شدہ مواصلاتی نظام کے باعث 187 ارب 80 کروڑ روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑا۔
حکومتی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار میں کمی، رسد کے مسائل اور سپلائی چین کی رکاوٹیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کے دباؤ کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔ حکومت کے مطابق معاشی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات اور جامع حکمتِ عملی ناگزیر ہو چکی ہے۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان