این ڈی ایم اے کا ملک بھر میں بارش، سیلاب کے حوالے سے الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے اگلے 3 سے 4 دنوں کے دوران ملک بھر کے مختلف علاقوں مون سون بارشوں اور ممکنہ سیلاب کے حوالے سے الرٹ جاری کردیا۔
این ڈی ایم اے کے الرٹ کے مطابق 29 جون سے 5 جولائی تک کشمیر، اسلام آباد، پوٹھوہار، شمالی و وسطی خیبر پختونخواہ میں موسلادھار بارشوں کا امکان ہے اور ممکنہ بارشوں کے نتیجے میں پشاور، چارسدہ، نوشہرہ اور کوہاٹ میں سیلاب کا خدشہ ہے۔
الرٹ میں بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک اور چکوال میں شدید بارش کا امکان ہے، جہلم، منڈی بہاالدین، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، نارووال اور لاہور میں موسلادھار بارش متوقع ہے۔
اسی طرح بارش کے باعث فیصل آباد اور سرگودھا ڈویژن کے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورت حال کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے نے خبردار کیا کہ ہزارہ، مالاکنڈ، آزاد کشمیر اور پیر پنجال کے ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے اور دریائے کابل، دریائے سوات اور چترال اور ہنزہ کے منسلکہ ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
الرٹ میں بتایا گیا کہ2 سے 5 جولائی کے دوران کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ اور بدین میں شدید بارشوں کے باعث سیلاب کا خدشہ بڑھ گیا ہے اور شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ بارش اور تیز ہواؤں کے دوران کمزور تعمیرات، کچی دیواروں، بجلی کے کھمبوں اوربل بورڈز سے دور رہیں۔
این ڈی ایم اے نے بتایا کہ آندھی اور طوفان کے دوران حد نگاہ بھی کم ہو سکتی ہے جو حادثات کا باعث بنتی ہے لہٰذا محتاط رہیں۔
این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات یقینی بنائے جائیں اور عوام سے گزارش کی ہے کہ موسم اور ممکنہ خطرات کے حوالے سے آگاہی کے لیے پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ سے راہنمائی لیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کل سے بالائی علاقوں میں بارشوں، بھارت سے 1 لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان
—فائل فوٹوزڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان کاٹھیا کا کہنا ہے کہ 5 سے 7 اکتوبر تک بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے 48 گھنٹوں کے دوران بھارت کی جانب سے 1 لاکھ کیوسک تک پانی آ سکتا ہے، دریائے ستلج میں 50 ہزار کیوسک جبکہ تھیم ڈیم سے دریائے راوی میں 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا خدشہ ہے۔
سمندری طوفان ’شَکتی‘ مزید شدت اختیار کر گیا، جو کراچی سے تقریباً 390 کلو میٹر جنوب، جنوب مغرب کی سمت میں ہے۔
عرفان کاٹھیا نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کا 21 فیصد سروے مکمل ہو چکا ہے، 27 اکتوبر تک یہ سروے مکمل ہو جائے گا، اب تک 27 اضلاع کے 1 لاکھ 264 سیلاب متاثرین کا ڈیٹا محفوظ کیا جا چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ ڈیٹا 6 اکتوبر کو بینک آف پنجاب میں جائے گا، تب متاثرین کے اے ٹی ایم کارڈ بننا شروع ہوں گے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا کہ سیلاب کے دوران زخمی ہونے اور انتقال کر جانے والوں، گھروں کے گرنے اور فصلوں اور لائیو اسٹاک کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا، امدادی رقوم براہِ راست سیلاب متاثرین کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو جائیں گی۔