پاک بھارت جنگ میں میرا واٹس ایپ اڑا دیا گیا، مجھے کوئی سائبر سیکیورٹی الرٹ نہیں ملا: سینیٹر پلوشہ خان
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
پیپلز پارٹی کہ سینیٹر پلوشہ خان نے کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ میں میرا واٹس ایپ اڑا دیا گیا، مجھے کوئی سائبر سیکیورٹی الرٹ نہیں ملا۔
پلوشہ خان کی زیرِ صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا جس میں پی ایس ڈی پی سال 25-2024ء فنڈز کے استعمال سے متعلق ایجنڈا زیرِ بحث آیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پلوشہ خان نے کہا کہ وزارت آئی ٹی کے پی ایس ڈی پی فنڈز کے استعمال اور پلاننگ کمیشن کے ترقیاتی بجٹ میں تضاد ہے، سینیٹ کی پلاننگ کمیٹی سے جو خط ملا، اس میں اور آپ کے بریف پیپرز میں فرق ہے۔
سینیٹر پلوشہ خان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی کا بل پیش کر دیا۔
وزارت آئی ٹی کے حکام نے کہا کہ پلاننگ کمیشن سے منصوبوں کی منظوری بھی تاخیر سے ہوئی ہے۔
سینیٹر افنان اللّٰہ نے کہا کہ گزشتہ سال وزارت آئی ٹی کو 21 ارب روپے مختص ہوئے، اس سال 16 ارب مختص کیے گئے، اس کی وجہ کیا ہے؟
وفاقی وزیر شزا فاطمہ نے کہا کہ اس بار مجموعی طور پر پی ایس ڈی پی فنڈز سے متعلق کٹوتیاں کی گئی ہیں، ایک سال پہلے قومی سطح پر نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم بنی تھی، اب صوبائی سطح پر بھی کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں تیار ہیں، نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم سائبر سیکیورٹی سے متعلق آگاہی فراہم کرتا ہے۔
پلوشہ خان نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں میرا واٹس ایپ اڑا دیا گیا، مجھے کوئی سائبر سیکیورٹی الرٹ نہیں ملا، سینیٹ قائمہ کمیٹیوں میں اکثر انٹرنیٹ کا مسئلہ رہتا ہے، یہ تو وزارت ٹھیک کرا دے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سائبر سیکیورٹی پلوشہ خان نے نے کہا کہ آئی ٹی
پڑھیں:
محرم الحرام: سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: محرم الحرام کے دوران ملک بھر میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی وزارت داخلہ نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے پاک فوج کو تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی کی نازک صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔
وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ متعلقہ صوبوں اور علاقوں کی جانب سے سکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر فوج کی تعیناتی کی باضابطہ درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جنہیں منظور کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ فوجی دستے محرم الحرام کے دوران سول انتظامیہ کے شانہ بشانہ فرائض انجام دیں گے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی مدد کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں گے۔
یہ فیصلہ اس پس منظر میں کیا گیا ہے جب محرم کے ایّام میں ماضی میں بعض علاقوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی یا ناخوشگوار واقعات رونما ہو چکے ہیں، جنہیں روکنے کے لیے حکومت نے سخت حفاظتی اقدامات اٹھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق فوج کی تعیناتی کا مقصد مجالس، جلوسوں اور دیگر مذہبی اجتماعات کو پرامن ماحول میں یقینی بنانا ہے تاکہ عوام بلا خوف و خطر مذہبی رسومات ادا کر سکیں۔