چین میں پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی کا سنکیانگ میں خورگوس فری ٹریڈ زون کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
بیجنگ :چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے 29 جون کو سنکیانگ کے شمالی علاقے میں واقع خورگوس فری ٹریڈ زون کا دورہ کیا۔ یہ زون اپنی نوعیت کا منفرد مرکز ہے جو چین کا مصروف ترین ڈرائی پورٹ، بارڈر گیٹ اور بین الاقوامی تعاون کا مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ چین اور قازقستان کے درمیان تجارت اور مسافروں کی آمدورفت کے لیے ایک اہم پل کا کردار ادا کرتا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطا بق پیر کے روزاپنے دورے کے دوران خلیل ہاشمی نے مقامی حکام سے ملاقات کی اور خورگوس ڈرائی پورٹ کی ترقی پر بات چیت کی گئی ۔ یہ پورٹ اب عوام اور مال برداری کی نقل و حرکت کے لیے جدید ترین سرحدی گزرگاہ بن چکا ہے۔ ملاقات میں پاکستان اور چین کی سرحد پر واقع خنجراب ڈرائی پورٹ پر بھی اس طرز کے منصوبوں پر کام کرنے کیلئے تعاون اور امکانات پر غور کیا گیا۔ پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی چین کے سنکیانگ علاقے میں اپنے سرکاری دورے پر موجود ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خلیل ہاشمی
پڑھیں:
پاکستان میں بنکرنگ کےلیے تاریخ کا پہلا لائسنس جاری، جنید انوار چوہدری
وفاقی وزیرِ بحری امور محمد جنید انوار چوہدری-فائل فوٹووفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں بنکرنگ کے لیے تاریخ کا پہلا لائسنس جاری کردیا گیا ہے، کراچی پورٹ پر پہلی عالمی معیار کی بنکرنگ سروس کا آغاز ہوگیا۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ متعدد بین الاقوامی کمپنیوں نے بھی لائسنس کے لیے دلچسپی ظاہر کی ہے، بنکرنگ سروس وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر شروع کی گئی ہے۔
جنید انوار چوہدری کا کہنا تھا کہ اب جہازوں کو بین الاقوامی معیار کا فیول سپلائی نظام دستیاب ہوگا، عالمی معیار کی بنکرنگ سے کراچی پورٹ کی علاقائی مسابقت بڑھے گی۔
وفاقی وزیر بحری امور نے کہا ہے کہ پورٹ قاسم کی عالمی رینکنگ پاکستان کے لیے اعزاز ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ منظم بنکرنگ سروسز سے غیر ملکی شپنگ لائنز کی آمد بڑھے گی جس سے قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ مستقبل میں پورٹس سے اربوں روپے کی آمدنی متوقع ہے۔
جنید انوار نے مزید کہا کہ کراچی پورٹ میں عالمی حفاظتی اور آپریشنل اسٹینڈرڈز نافذ کردیے گئے ہیں، نئی سروس سے مرمت، سپلائیز اور میری ٹائم لاجسٹکس میں روزگار بڑھے ہوگا۔
وزیر بحری امور نے یہ بھی کہا کہ ایندھن کے معیار، دستاویزات اور شفافیت پر عالمی اصولوں کی مکمل پابندی ہوگی۔