فائل فوٹو 

چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریسکیو کو جدید آلات سے لیس کرنے کی ہدایت کر دی۔

چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کی زیر صدارت اجلاس میں ریسکیو اداروں کو جدید آلات اور ڈرونز سے لیس کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

تربیتی مشقیں جاری رکھنے، ندی نالوں کی صفائی اور دریا کے اطراف دفعہ 144 پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی۔

سیاحتی مقامات پر ہوٹلز کو سیفٹی آلات مہیا کرنے اور عوام کو آگاہی مہم کے ذریعے خبردار کرنے کا حکم بھی جاری کیا گیا۔ محکمہ سیاحت کو باقاعدہ ٹریول ایڈوائزری جاری کرنے کی ہدایت کی گئی۔

سوات: متاثرہ فیملی نے دریا کے کنارے جس ہوٹل پر ناشتہ کیا اسے گرا دیا گیا

ضلعی انتظامیہ کے مطابق سنگوٹہ تک 49 ہوٹلز اور ریستوران کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ دریاؤں کے اطراف دفعہ 144 کا اطلاق یقینی بنایا جائے، عوام کو دریا کے قریب جانے سے روکنے کیلئے آگاہی مہم تیز کی جائے، ہوٹلز کو لائف جیکٹس و دیگر سیفٹی آلات رکھنے کا پابند بنایا جائے اور خلاف ضابطہ این او سی جاری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

چیف سیکریٹری نے مزید کہا کہ ہرضلع میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریلیف کا دفتر فرسٹ رسپانس کیلئے مختص ہوگا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریسکیو ٹیمز کو ڈرونز اور جدید آلات سے لیس کیا جائے گا اور مقامی کمیونٹی کو ایمرجنسی رسپانس کی تربیت دی جائے گی۔

چیف سیکریٹری نے کہا کہ ریسکیو 1122 میں میرٹ پر بھرتیاں یقینی بنائی جائیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: چیف سیکریٹری جدید آلات سے لیس

پڑھیں:

مفتی منیر شاکر قتل کیس حل، ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی، سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا

سی ٹی ڈی کے مطابق ڈی ایس پی سردار حسین خان سمیت 14 پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں، ملزمان کو گرفتار کرکے حساس مقامات پر حملوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے، ان کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا نے انسداد دہشت گردی سے متعلق کارروائیوں میں میں بڑی کامیابی حاصل کرلی اور پشاور میں مفتی منیر شاکر کے قتل میں ملوث گروپ کی شناخت کرلی ہے۔ سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا نے بتایا کہ مفتی منیر شاکر قتل کیس حل ہوا اور ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی ہے اور ملزمان گرفتار کرلیے گئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ پشاور میں 18 دہشت گردی کے واقعات میں ملوث گروہ گرفتار ہوا ہے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق ڈی ایس پی سردار حسین خان سمیت 14 پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں، ملزمان کو گرفتار کرکے حساس مقامات پر حملوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے، ان کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیاہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق علما کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گروہ بے نقاب ہوچکا ہے اور داعش خراسان نیٹ ورک کا خاتمہ کرلیا گیا ہے، 11 مئی پشاور خودکش حملے کے ذمہ دار بھی گرفتار کرلیے گئےہیں۔ سی ٹی ڈی نے بتایا کہ صوبے میں دہشت گردی کے 8 حملوں میں ایک ہی قسم کا اسحلہ استعمال کیا گیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا، پولیس پر 6 دہشتگرد حملے، 5 اہلکار شہید، 5 زخمی
  • خیبر پختونخوا میں دہشتگرد حملے، 5 پولیس اہلکار شہید، وزیر اعلی کی مذمت
  • خیبر پختونخوا پولیس دہشت گردوں کے نشانے پر، 24 گھنٹوں میں 5 اہلکار شہید
  • خیبر پختونخوا :دہشتگردوں کے پولیس پر بیک وقت 6حملے ، 5 اہلکار شہید ، 5 زخمی
  • خیبر پختونخوا؛ پولیس پر 5 دہشت گرد حملے، 5 اہلکار شہید
  • مفتی منیر شاکر قتل کیس حل، ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی، سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا
  • خیبر پختونخوا: باجوڑ سے نقل مکانی کرنے والے فی خاندان کو 50 ہزار روپے دینے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا میں ڈبل شفت اسکول سسٹم شروع کرنے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا ٹورازم پولیس 3 ماہ سے تنخواہوں سے محروم
  • خیبر پختونخوا: جعلی کرنسی کی فیکٹری سے ایک کروڑ سے زائد جعلی نوٹ برآمد