کے پی کے عوام کی طرف سے معافی مانگنے آیا ہوں؛ گورنر فیصل کریم کنڈی کی ڈسکہ آمد
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
سٹی 42 : خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی سانحہ سوات میں ڈوبنے والوں کے لواحقین سے معافی مانگنے کیلئے ڈسکہ پہنچ گئے، گورنر سردار سلیم حیدر خان بھی اُن کے ہمراہ موجود تھے۔
خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی معافی مانگنے کیلئے ڈسکہ گئے، تو لاہور سے پنجاب کے گورنر سردار سلیم حیدر بھی ان کے ساتھ گئے۔ دونوں گورنرز نے سانحہ سوات میں جانبحق ہونے والوں کے لواحقین سے ملاقات کی۔ انہوں نے سوگوار خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور فاتحہ خوانی کی ۔
انارکلی : مکان کی چھت گر نے سےملبےتلےدب کر5افراد زخمی
خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کندی نے کہا کہ کے پی کے عوام کی طرف سے معافی مانگنے آیا ہوں ، سانحہ کی ایف آئی آر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف درج ہونی چاہئے، وزیر سیاحت کا قلمدان بھی انکے پاس ہے۔ انہوں نے کہاکہ 13 سال سے ایک پارٹی کی حکومت صوبہ پر مسلط ہے جسکا ایجنڈہ سیاحت کا فروغ ہے۔ قیدی نمبر 420 سانحہ سوات پر انسانی جانوں کے ضیاع کا جواب دیں۔
انہوں نے کہا کہ تین جانوں کو بچانے والے ریسکیو 1122 کے ڈرائیور کے شکر گزار ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی مرزا فاران بیگ کا تبادلہ، نوٹیفکیشن جاری
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا کہ کے پی کے میں لمبے عرصہ سے ایک پارٹی کی حکومت ہے مگر انتظامی نااہلی سے سانحہ ہو گیا، سیلابی ریلے میں پھنسے لوگ بےبسی سے ڈوب گے اور ریسکیو 1122 اور انتظامیہ کچھ نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جانیں بچ سکتی تھیں، ریسکیو 1122 کے پاس رسیوں کے علاوہ کچھ نہ تھا، جنگ زدہ ملکوں میں انسانی جانوں کو بچانے کا نظام ہوتا ہے مگر کے پی میں انتظامی مشنری ناکام رہی۔
باٹا پور:خاتون اور اس کے بچوں کو ہراساں کرنیوالا ملزم گرفتار
سردار سلیم حیدر نے کہا کہ اپنے پیاروں کے سامنے سیلابی ریلے میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد بہہ گے، سوات کے سانحہ پر پوری قوم افسردہ ہے، دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا کے سردار سلیم حیدر گورنر فیصل کریم معافی مانگنے نے کہا کہ کے گورنر انہوں نے
پڑھیں:
کے پی کےساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک ہوتاہے،سہیل آفریدی
پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی اضلاع کے ساتھ سالانہ 10 کروڑ کا وعدہ کیا گیا تھا جو مل نہیں رہا۔ 3 ہزار ارب روپے سے زیادہ وفاق ہمارا قرض دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی گورننس اور پالیسی پر کوئی توجہ نہیں دیتا جبکہ قبائلی اضلاع ضم ہونے کے بعد خیبر پختونخوا حصہ 400 ارب بنتا تھا۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔ تاہم اب جو پالیسی قوانین بنیں گے وہ عوام کے حق میں ہوں گے۔