کراچی میں 13 کروڑ کی ڈکیتی معمہ بن گئی، گرفتاریوں کے بعد پولیس کی پُراسرار خاموشی
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
شہر قائد کے علاقے پی ای سی ایچ ایس میں کار ڈیلر کے گھر ہونے والی 13 کروڑ روپے کی بڑی ڈکیتی کا معاملہ کئی سوالات کو جنم دینے لگا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ای سی ایچ ایس میں چند روز قبل ہونے والی 13 کروڑ نقد اور دیگر قیمتی اشیا کی ڈکیتی اور اس میں معروف ٹک ٹاکر کی گرفتاری کے بعد پولیس کی پراسرار خاموشی ایک بڑا معمہ بن گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مدعی مقدمہ سالک اور نامزد ملزم شہریار کے درمیان روابط کا انکشاف ہوا ہے۔ دونوں نہ صرف ایک ہی جم میں ورزش کرتے تھے بلکہ اسنوکر کلب میں بھی ایک ساتھ وقت گزارتے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، ایک ماہ قبل دونوں کے درمیان کسی ذاتی نوعیت کے معاملے پر جھگڑا بھی ہوا تھا۔
پولیس نے شوبز انڈسٹری سے وابستہ ملزمہ یسرا زیب کو اس کے گھر کے قریب سے گرفتار کیا، جبکہ دیگر دو ملزمان نمرا اور شہریار کو ڈیفنس فیز 5 کے ایک بنگلے سے حراست میں لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان حالیہ دنوں میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پی ای سی ایچ ایس سے ڈیفنس فیز 5 میں کرائے کے گھر میں منتقل ہو رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق، پولیس نے ملزمان کے گھر پر دو مرتبہ چھاپے مارے جن میں دوسرا چھاپہ 29 جون کی صبح کیا گیا، جس دوران تیسری بہن نوراہ معمولی زخمی بھی ہوئی۔
درج ایف آئی آر کے مطابق، ڈکیتی کے مقدمے میں تین خواتین اور دو مرد نامزد ہیں، اور گرفتار افراد بھی درحقیقت پانچ بہن بھائی ہی ہیں۔
پولیس اب تک لوٹی گئی 13 کروڑ کی رقم، قیمتی سامان اور واردات میں استعمال ہونے والی ڈبل کیبن گاڑی کا سراغ لگانے میں ناکام رہی ہے۔
واقعے میں پولیس کی خاموشی اور تفتیشی پیش رفت نہ ہونے پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پولیس کانسٹیبل کے قتل کا معمہ حل، 2 ملزمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)شہر قائد میں پولیس کانسٹیبل حاجی ولد جمن کے لرزہ خیز قتل کا معمہ حل کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث دو ملزمان کو اسلحے سمیت گرفتار کر لیا ہے۔پولیس کے مطابق مقتول کانسٹیبل حاجی تھانہ سرسید کی حدود میں رہائش پذیر تھا، اور 26 جون کو اس کی جلی ہوئی لاش نارتھ کراچی کے علاقے سے ملی تھی۔