نیا بجٹ نافذ‘صدرنے فنانس بل پر دستخط کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )صدر مملکت نے فنانس بل پر اپنے دستخط کر دیئے ہیں جس کے بعد یہ بل ایکٹ بن گیا ہے ،اور آج سے فنا س بل میں اٹھائے جانے والے اقدامات کا نفاذ بھی ہو گیا ہے،ایف بی آر نے اس سلسلے میں تمام ضروری نوٹیفکیشن جاری کر دیئے ہیں ‘نئے بجٹ اقدامات کے تحت مرغی کے چوزے پر 10 روپے فی چوزہ ایکسائز ڈیوٹی لگ گئی ہے‘ ماحولیاتی لیوی کا نفاذ ہو گیا ہے،ٹیکس نادہندگان کے خلاف مختلف شرائط کے ساتھ سخت اقدامات اٹھائے جا سکیں گے ان میں گرفتاری بھی شامل ہے،سولر پینل کے مختلف پرزوں پر 10 فیصد کے حساب سے جی ایس ٹی کا نفاذ ہو گیا ۔17.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
دفعہ 144 کے نفاذ میں پنجاب میں سات روز کی توسیع کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور سمیت پنجاب بھر میں امن و امان کی صورتحال کے پیشِ نظر دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید 7 روز کی توسیع کر دی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے اس سلسلے میں باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پابندی 22 نومبر تک برقرار رہے گی۔ اس فیصلے کے ساتھ صوبے میں تمام احتجاجی سرگرمیاں، جلسے، جلوس، ریلیاں، دھرنے اور عوامی اجتماعات مکمل طور پر ممنوع قرار دیے گئے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144 کے تحت کسی بھی عوامی مقام پر 4 یا اس سے زائد افراد کے جمع ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ اسلحے کی نمائش، لاؤڈ اسپیکر کا استعمال، اور کسی بھی قسم کے اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی تقسیم و اشاعت بھی سختی سے ممنوع ہوگی۔ ترجمان نے واضح کیا کہ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعہ خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
محکمہ داخلہ نے بتایا کہ یہ فیصلہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو مستحکم رکھنے اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے ضروری تھا۔ حکام کے مطابق دہشتگردی کے خدشات اور امن عامہ سے متعلق خطرات کے باعث بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی ناگزیر تھی، کیونکہ ایسے اجتماعات دہشتگردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ بن سکتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق شادی کی تقریبات، جنازے اور تدفین پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اسی طرح سرکاری فرائض انجام دینے والے افسران و اہلکار، اور عدالتیں بھی اس حکم سے مستثنیٰ ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ شرپسند عناصر احتجاج اور جلوسوں کا فائدہ اٹھا کر ریاست مخالف سرگرمیوں کو ہوا دے سکتے ہیں، اسی لیے یہ اقدامات عوامی سلامتی کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔