Daily Pakistan:
2025-07-01@15:58:10 GMT

پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نئے فنانس بل کے نافذ ہوتے ہی پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں میں بھی اضافہ ہوگیا، پیٹرولیم لیوی کی شرح بڑھا دی گئی۔پیٹرولیم مصنوعات پر نئے فنانس بل کے تحت کلائمیٹ سپورٹ ٹیکس بھی عائد کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوزکے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 8 روپے 64 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا، جس کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل پر لیوی 74 روپے 51 پیسے فی لیٹر سے بڑھا کر 83 روپے 15 پیسے فی لیٹر کر دی گئی۔
پیٹرول پر لیوی 8 روپے 64 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا، جس کے تحت پیٹرول پر لیوی 75 روپے 52 پیسے بڑھا کر 84 روپے 16 پیسے فی لیٹر کر دی گئی۔
ہائی آکٹین پر بھی پیٹرولیم لیوی میں 2 روپے 15 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا، جس کے تحت ہائی آکٹین پر لیوی 75 روپے 52 پیسے فی لیٹر سے بڑھا کر 77 روپے 67 پیسے فی لیٹر کر دی گئی۔
نئے فنانس بل کے تحت پیٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل اور ہائی آکٹین پر 2 روپے 50 پیسے فی لیٹر کلائمیٹ سپورٹ ٹیکس بھی عائد کیا گیا۔
وزارت پیٹرولیم نے نئے لیوی ٹیکس سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

لاہور اور گردونواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پیسے فی لیٹر کیا گیا پر لیوی کے تحت

پڑھیں:

حکومت کا پیٹرول بم گرانے کا فیصلہ، فی لیٹر قیمت میں کتنے بڑے اضافے کا خدشہ؟

مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے ایک اور بری خبر، حکومت یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، پیٹرول کی قیمت میں 11 روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے نئی قیمتوں سے متعلق سمری آج وزارتِ پٹرولیم کو ارسال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی مشاورت سے حتمی منظوری دی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مجوزہ اضافہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور روپے کی قدر میں حالیہ کمی کے تناظر میں کیا جا رہا ہے۔

اقتصادی ماہرین کے مطابق، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے نہ صرف ٹرانسپورٹ کا خرچ بڑھے گا بلکہ اس کے اثرات دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر بھی مرتب ہوں گے، جس سے مہنگائی کی نئی لہر آنے کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 2 ماہ میں پیٹرول کی قیمتوں میں استحکام رہا، تاہم عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ اور زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کی وجہ سے حکومت کو ایک بار پھر قیمتیں بڑھانے کی طرف جانا پڑ رہا ہے۔

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان 30 جون کی شب یا یکم جولائی کی صبح متوقع ہے، جس کا اطلاق آئندہ 15 دنوں کے لیے ہو گا۔

دوسری جانب شہری حلقوں میں اس ممکنہ اضافے پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کئی شہریوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ قیمتوں میں یہ اضافہ عام آدمی کے لیے مزید معاشی دباؤ کا سبب بنے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اوگرا پیٹرول کی قیمت میں 11 روپے پیٹرولیم مصنوعات شہباز شریف ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے یکم جولائی

متعلقہ مضامین

  • نئے فنانس بل کے نافذ ہوتے ہی پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا
  • عوام کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ، نوٹیفکیشن جاری
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا
  • آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان
  • حکومت کا پیٹرول بم گرانے کا فیصلہ، فی لیٹر قیمت میں کتنے بڑے اضافے کا خدشہ؟
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے اضافے کا امکان: نجی ٹی وی