آسٹریلوی آف اسپنر نیتھن لیون نے قومی کرکٹ ٹیم کے ’سانگ ماسٹر‘ کا علامتی کردار باضابطہ طور پر ایلکس کیری کے سپرد کردیا ہے، تاہم انہوں نے بین الاقوامی کرکٹ سے وابستگی برقرار رکھنے کا اعادہ بھی کیا ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق آف اسپنر نیتھن لیون نے قومی کرکٹ ٹیم کے ’سانگ ماسٹر‘ کا علامتی کردار باضابطہ طور پر ایلکس کیری کے سپرد کردیا ہے یوں ان کے 12 سالہ دور کا اختتام ہوا ہے، تاہم نیتھن لیون اپنی بین الاقوامی کرکٹ جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آسٹریلوی کرکٹر اسٹورٹ میک گل کوکین ڈرگ کیس میں قصور وار ثابت

یہ رسمی تبدیلی بارباڈوس میں آسٹریلیا کے جاری دورے کے دوران ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کے اختتام پر ہوئی، جب نیتھن لیون نے کیری کے ہوٹل کے کمرے میں ایک ہاتھ سے لکھا گیا نوٹ چھوڑا۔ لیون کو 2013 میں مائیک ہسی نے یہ ذمے داری سونپی تھی، اور وہ 67 ٹیسٹ فتوحات کے بعد ٹیم کا جشن منانے والا ترانہ گاتے رہے۔

نیتھن لیون کا کہنا ہے کہ ’یہ میرے کیریئر کے سب سے بڑے اعزازات میں سے ایک رہا ہے۔ میں نے اس ذمہ داری کو ہمیشہ سنجیدگی سے لیا، مگر اب وقت ہے کہ کوئی اور اسے آگے لے کر چلے۔‘

یہ بھی پڑھیں: آسٹریلوی بولر مچل اسٹارک نے بنائے پنک بال کرکٹ میں نئے ریکارڈ

انہوں نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ ریٹائرمنٹ کا اشارہ نہیں، بلکہ وہ اب بھی کھیلنے کے خواہش مند ہیں۔ 36 سالہ لیون کی نگاہیں آسٹریلوی ٹیم کی جیت پر مرکوز ہیں، جن میں بھارت اور انگلینڈ میں سیریز جیتنا اور ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں واپسی شامل ہے۔

ایلکس کیری، جو 2023 کی ایشیز سیریز میں لیون کے زخمی ہونے پر عارضی طور پر یہ کردار نبھا چکے ہیں، اب مستقل طور پر اس روایت کے امین بن گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کرکٹ ورلڈ کپ: آسٹریلوی کھلاڑی سیاہ پٹیاں باندھ کر میدان میں کیوں اترے؟

اس حوالے سے نیتھن لیون کا کہنا ہے کہ’میں ایلکس کے میدان کے اندر اور باہر رویے کی قدر کرتا ہوں۔ مجھے لگا یہ صحیح وقت اور صحیح شخص ہے۔‘انہوں نے کہا ’یہ صرف ایک گانا نہیں ہے۔ یہ اتحاد، قربانی اور ہر اُس چیز کی علامت ہے جس کے لیے ہم بطور ٹیم لڑتے ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آسٹریلوی کرکٹ ایلکس کیری سانگ ماسٹر مائیک ہسی نیتھن لیون وکٹری سانگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا سٹریلوی کرکٹ ایلکس کیری مائیک ہسی نیتھن لیون وکٹری سانگ ا سٹریلوی کیری کے

پڑھیں:

فلم ’شعلے‘ کی گولڈن جوبلی: فلم کے وہ چھوٹے کردار جو امر ہو گئے؟

دھرمیندر، امیتابھ بچن، ہیما مالنی، سنجیو کمار اور جیا بچن اسٹارر آئیکونک فلم شعلے آج 15 اگست کو 50 سال مکمل ہونے پر گولڈن جوبلی منا رہی ہے۔ فلم رمیش سپی کی ہدایت کاری میں 15 اگست 1975 کو ریلیز ہوئی تھی۔

شعلے آج بھی پرستاروں میں مقبول ہے اور وہ اسے دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ شعلے کے مکالمے اور کردار لوگوں کو آج بھی یاد ہیں۔ فلم ’شعلے‘ کے ایسے کئی معمولی مگر یادگار کردار آج بھی ثقافتی آئیکون کی حیثیت رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اہم تبدیلیوں اور منفرد اختتام کیساتھ ’شعلے‘ پھر جلوہ گر ہونے کو تیار

سورما بھوپالی (جگدیپ)

ایک ہنسی مذاق اور بہادری کے مبالغہ آمیز قصے سنانے والا لکڑہارا ہے جس کی مخصوص بھوپالی لہجہ اور مشہور لائن ’ہمارا نام سورما بھوپالی ایسے ویسے ہی نہیں ہے‘ سب کو یاد ہے۔ اس کا کردار فلم میں تھوڑا ہے مگر اتنا مقبول ہوا کہ اسے اپنی علیحدہ فلم بھی ملی۔

ماوسی (لیلا مشرا)

بسنتی کی سخت مگر پیاری خالہ ہیں، جو بھارتی دیہات کی عادتوں اور رشتوں کی نمائندگی کرتی ہیں اور اپنے مزاحیہ انداز سے کہانی میں گھریلو پن لاتی ہیں۔

مزید پڑھیں: فلم ’شعلے‘ کے چند دلچسپ حقائق

امام صاحب (اے کے ہنگل)

دیہات کے نابینا امام ہیں جن کے غمگین مناظر اور جملے ’اتنا سناٹا کیوں ہے بھائی؟‘ دل چھو جاتے ہیں۔

سامبھا (میک موہن)

گبّر سنگھ کا چپچپا ساتھی ہے، جس کی صرف ایک لائن ’پورے 50 ہزار‘ اسے ایک لیجنڈ بنا دیتی ہے۔

مزید پڑھیں: معروف بھارتی فلم ’شعلے‘ کے اے آئی ورژن نے تہلکہ مچا دیا

احمد (سچن پیلگاونکر)

امام صاحب کا بیٹا ہے جس کی موت گبّر کے ظلم کو نمایاں کرتی ہے اور کہانی کو آگے بڑھاتی ہے۔

جیلر (اسرانی)

ایک مزاحیہ کردار ہے جو ہٹلر کی نقل کرتا ہے اور فلم کے آغاز میں مزاح کا تڑکا لگاتا ہے۔

مزید پڑھیں: فلم’شعلے’ کو ‘گبر’ کیسے ملا تھا؟

دھنو (گھوڑا)

دھنو بسنتی کا گھوڑا ہے جس کا نام اور بسنتی کی ’چل دھنو‘ کی آوازیں فلم کا ایک لازوال حصہ ہیں، جو وفاداری اور طاقت کی علامت بن گئی ہیں۔

کالیا (ویجو کھوٹے)

گبّر کا ہینچ مین ہے جس کے مشہور مکالمے ’تیرا کیا ہوگا کالیا؟‘ اور ’سردار، میں نے آپ کا نمک کھایا‘ اب بھی یاد کیے جاتے ہیں۔

ہری رام نائی (کیشٹو مکھر جی)

جیل کا نائی اور جیلر کا جاسوس ہے، جو اپنی شرارتی حرکات سے فلم میں مزاح پیدا کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: فلم ’شعلے‘: دھرمیندر اور ہیما مالنی کی شاندار اداکاری کے پیچھے کیا تھا، بالی ووڈ کی نامور اداکارہ کے انکشافات

یہ تمام کردار سلیم جاوید کی تحریر اور اداکاروں کی عمدہ پرفارمنس کی بدولت زندہ ہو گئے اور بھارتی سینما کی تاریخ میں اپنے اپنے مقام بنا لیے۔ ’شعلے‘ کی کہانی میں ہر کردار، چاہے کتنا ہی چھوٹا ہو، فلم کی عظمت اور مکمل پن کا حصہ ہے۔

یہ کردار آج 50 برس بعد بھی فلم کے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور نسل در نسل سنی سنائی داستانوں کی طرح بھارت کی روح کا حصہ بن چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احمد امام صاحب بسنتی ٹھاکر جاوید سلیم جے وجے دھنو رمیش سپی سامبھا شعلے کالیا گبر سنگھ

متعلقہ مضامین

  • حکومت نے ارشد ولی محمدکو ستارہ امتیاز دینے کا اعلان کردیا
  • 311 رنز کی تاریخی اننگز کھیلنے والے آسٹریلوی کرکٹ لیجنڈ بوب سمپسن انتقال کر گئے
  • 10 سالہ برطانوی بچی نے شطرنج کے گرینڈ ماسٹر کو شکست دیکر تاریخ رقم کردی
  • 10 سالہ بچی نے شطرنج چیمپیئن شپ میں گرینڈ ماسٹر کو شکست دے کر تاریخ رقم کردی
  • سابق سری لنکن کرکٹر پر پانچ سال کی پابندی عائد
  • فلم ’شعلے‘ کی گولڈن جوبلی: فلم کے وہ چھوٹے کردار جو امر ہو گئے؟
  • باسط علی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کردیا
  • یومِ آزادی کے موقع پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی قوم کو مبارکباد
  • پاکستانی کرکٹ ٹیم کی جانب سے قوم کو جشنِ آزادی کی مبارکباد
  • دل دہلا دینے والی اموات؛ فائنل ڈیسٹینیشن فرنچائز کی نئی فلم کا اعلان کردیا گیا