مون سون بارشیں: راولپنڈی کے کن علاقوں میں سیلابی صورتحال کا خطرہ ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے پیشِ نظر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور محکمہ موسمیات نے 5 جولائی 2025 تک شدید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کے خدشے کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے۔ خاص طور پر راولپنڈی اور اسلام آباد کے نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب کا خطرہ لاحق ہے۔
واسا (واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی) راولپنڈی کے مطابق گزشتہ روز کی بارشوں میں نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوئی۔ کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 15 فٹ اور گوالمنڈی کے مقام پر 15.
واسا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن عمر فاروق نے وی نیوز کو بتایا کہ بارش کا زیادہ اثر گوالمنڈی کے اطراف علاقوں پر ہے، کیونکہ یہ نالہ لئی کا سب سے نچلا حصہ ہے۔ اگر شدید بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو آریا محلہ، جاوید کالونی، ملت کالونی، صادق آباد، ڈھوک کھبہ، اور ندیم کالونی کے زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نالہ لئی کی مکمل صفائی 30 جون تک مکمل کر لی گئی ہے، اور کٹاریاں کے مقام پر چونکہ نالہ کافی بلند ہے، اس لیے وہاں فی الحال سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں۔
مزید پڑھیں: آج سے 5 جولائی تک شدید بارشیں متوقع، این ڈی ایم اے نے سیلابی خطرات سے خبردار کردیا
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دنوں میں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، پشاور، مظفرآباد، کوئٹہ اور کراچی سمیت متعدد شہروں میں تیز بارشوں کا امکان ہے۔ پہاڑی علاقوں (مری، گلیات، آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا) میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
مزید برآں، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ کی ہدایت پر مون سون سیزن کے دوران دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، جس کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ادھر این ڈی ایم اے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ:
* غیر ضروری سفر سے گریز کریں
* ندی نالوں کے قریب نہ جائیں
* نکاسی آب کے نظام کو صاف رکھیں
* مقامی انتظامیہ سے رابطے میں رہیں
* برقی آلات اور کرنٹ کے خطرے سے احتیاط کریں
اداروں نے خبردار کیا ہے کہ بارشوں کے دوران سڑکوں پر پانی بھرنے، کرنٹ لگنے اور مواصلاتی نظام متاثر ہونے جیسے واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد این ڈی ایم اے راولپنڈی مون سون واساذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد این ڈی ایم اے راولپنڈی واسا ڈی ایم اے نالہ لئی
پڑھیں:
سوات میں سیاح کیسے ڈوبے؟ انکوائری کمیٹی کے سوال پر ایگزیکٹیو انجنیئر محکمہ آبپاشی کا بیان ریکارڈ
سانحہ سوات سے متعلق ایگزیکٹیو انجنیئر محکمہ آبپاشی نے شواہد اور بیان انکوائری کمیٹی کو رکارڈ کروا دیا۔
ذرائع نے کہا کہ سیلابی صورتحال متعلقہ محکموں کو بھیجےگئےواٹس ایپ میسجز کمیٹی کو جمع کرائے، فلڈ ڈسچارج ریڈنگ سمیت دیگر رکارڈ انکوائری کمیٹی کےحوالےکیا گیا۔
انکوائری کمیٹی نے سوال کیا کہ مینگورہ بائی پاس روڈ پر سیاح کیسے ڈوبے؟ ایگزیکٹیو انجنئیر نے کمیٹی کو جواب دیا کہ ساڑھے9 بجےتک مینگورہ بائی پاس پر صورتحال نارمل تھی، سیاح جس وقت دریا میں اترے اس وقت صورتحال نارمل تھی۔
ایگزیکٹیوانجنیئر آبپاشی نے کہا کہ 10 بجےکےبعد منگلور نالہ، مالم جبہ نالہ، سوخ درہ نالہ، مٹہ نالہ کا پانی دریائےسوات میں گرا، خوازخیلہ بریج سے 26 ہزار کیوسک پانی پونے 11 بجے واقعے کی جگہ پر پہنچا۔
ایگزیکٹیو انجنئیرنے کہا کہ مقامی نالوں کے پانی سےدریا میں پانی کےبہاو میں اضافہ ہوا جس سےسیاح بہہ گئے۔
انکوائری کمیٹی نے سوال کیا کہ سیلابی صورتحال کیسےپیداہوئی؟ کیا وقت پرمتعلقہ محکموں کواطلاع دی؟
ایگزیکٹیو انجینئر نے جواب دیا کہ خوازخیلہ میں گیمن بریج پر سیلابی صورتحال 9 بج 30 منٹ پرپیدا ہوئی، بحرین اور اطراف میں بارش ہو رہی تھی اور پہاڑوں پر کلاوڈ برسٹ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ دریائےسوات میں پتھروں اور مٹی والا پانی گرا اور پانی کےبہاو میں اچانک اضافہ ہوا، دریائےسوات میں پانی کےبہاو میں مسلسل اضافےسےضلعی انتظامیہ سمیت تمام اداروں کو بروقت آگاہ کیا، محکمہ آبپاشی کا گیج ریڈر موقع پر موجود تھا اور ساتھ ساتھ ریڈنگ متعلقہ محکموں کو بھیج رہا تھا۔