Al Qamar Online:
2025-07-01@16:06:07 GMT

مہوش حیات کیسے شخص سے شادی کرنا چاہتی ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

پاکستان شوبز کی اداکارہ و ماڈل اور بین الااقوامی پراجیکٹس میں نمایاں کردار ادا کرنے والی مہوش حیات نے شادی کے رشتے کو ’جوا‘ قرار دے دیا۔ 

مہوش حیات نے حالیہ انٹرویو میں اپنے کیریئر، ذاتی سوچ اور معاشرتی رویّوں پر کھل کر بات کی اور شادی سے متعلق اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا۔ 

مہوش حیات نے ہدایتکاری کے میدان میں قدم رکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ بتایا کہ وہ ڈرامہ سیٹ پر ہدایتکاروں کی باریکیاں غور سے دیکھتی ہیں تاکہ مستقبل میں بطور ہدایتکارہ خود کو تیار کر سکیں۔

انہوں نے پاکستانی شوبز انڈسٹری میں موجود دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرد فنکاروں کو عمر بڑھنے کے باوجود نوجوان اداکاراؤں کے ساتھ کام کرنے کی آزادی ہے، جبکہ خواتین کو ان کی عمر پر جانچا جاتا ہے، ان کی صلاحیت اور محنت کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ مغربی انڈسٹریز میں عمر کو اتنی اہمیت نہیں دی جاتی بلکہ بالی ووڈ میں فٹنس کو سراہا جاتا ہے۔

شادی سے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ رومانوی ضرور ہیں، لیکن حقیقت پسند بھی ہیں، اور زندگی میں ایسا ساتھی چاہتی ہیں جو سکون اور اعتماد دے۔ انہوں نے شادی کو جوا قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے میں کوئی جلد بازی نہیں کریں گی اور انہیں شادی کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ 

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: مہوش حیات

پڑھیں:

’رائٹ ٹو انفارمیشن‘ کیا ہے اور عام شہری اس سے کیسے فائدہ لے سکتا ہے؟

گزشتہ 5 برس سے رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) پر کام کرنے والی صحافی سعدیہ مظہر نے وی نیوز کو بتایا کہ انہوں نے پاکستان کے 4 صوبوں میں اب تک لاتعداد ’آر ٹی آئی‘ فائل کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سب سے اچھا جواب صوبہ خیبر پختونخوا سے آتا ہے، پنجاب میں تھوڑا مسئلہ ہوتا تھا لیکن معلومات تک رسائی کسی نا کسی شکل میں ہوجاتی تھی، جہاں تک رہی بات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی تو انہوں نے ایسے اداروں سے بھی معلومات لیں جہاں سے لینا ناممکن تصور کیا جاتا ہے لیکن بات کی جائے صوبہ سندھ کی تو بدقسمتی سے نہ ہی پبلک باڈیز معلومات دینے کو تیار ہیں اور نہ ہی کمیشن انہیں معلومات فراہم کرنے کا پابند کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں بلوچستان میں معلومات تک رسائی کا قانون غیر فعال، سیاستدان اور بیوروکریسی رکاوٹ کیوں؟

انہوں نے کہاکہ آر ٹی آئی ان کی نظر میں ایک بہت بڑا خطرہ ہے اور بطور خاتون جرنلسٹ میں نے بہت خطرات کو دیکھا ہے۔

’بلاول بھٹو زرداری کے حلقہ لاڑکانہ میں سرکاری اسکولوں کے حوالے سے بنیادی معلومات مانگیں تو اسی رات مجھے کال آئی اور سوال کیا گیا کہ کیا آپ کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے یا کہیں اور سے؟ سعدیہ مظہر کے مطابق جب انہوں نے جواب دیا کہ وہ پنجاب سے ہیں تو انہیں کہا گیا کہ پھر آپ کو سندھ کی معلومات کیوں چاہییں، آپ ان معلومات کا کیا کریں گی۔‘

سعدیہ مظہر نے مزید بتایا کہ فون کال کرنے والے شخص نے نا صرف انہیں ہراساں کیا بلکہ اپنے عہدے کا رعب جھاڑتے ہوئے کہا کہ آپ کو نہیں پتا کہ میں کون ہوں، میرا تعلق فلاں فلاں سے ہے۔

انہوں نے پنجاب کے حوالے سے بتایا کہ ایک ادارے کی جانب سے انہیں خط بھجوایا گیا تھا کہ ان پر مقدمہ درج کرا دیا جائےگا۔ ’تحریری طور پر اور فون کالز پر بہت ڈرانے کی کوشیشیں کی جا چکی ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے آر ٹی آئی کی وجہ سے لاتعداد خبریں دی ہیں جس میں اگر بڑی خبروں کی بات کی جائے تو بیوروکریٹس کے اثاثوں کے حوالے سے میں نے آر ٹی آئی فائل کی تھی جس پر بات یہاں تک پہنچی کہ کمیشن نے کہاکہ وہ معلومات تو دیں گے مگر بیوروکریٹس کے نام نہیں دیں گے۔

’تازہ ترین خبر کی بات کی جائے تو اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران آنسو گیس کے شیل، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سمیت دیگر معلومات کے لیے آرٹی آئی فائل کی تھی جو بڑی خبر بن گئی تھی۔‘

ان کا کہنا ہے کہ اب بھی ان کی بہت ساری آر ٹی آئی کی درخواستیں ایسی ہیں جن کا جواب تاحال نہیں آسکا۔

انکا کہنا تھا کہ رائٹ ٹو انفارمیشن ایک ایسا قانون ہے جو نا صرف صحافیوں کے لیے بلکہ عام شہریوں کے لیے بھی ہے۔ نا صرف حکومتی بلکہ نیم سرکاری ادارے بھی عوام کو جواب دہ ہیں لیکن بدقسمتی سے عام شہریوں کو اس کا علم نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسے ایک طاقتور آلے کے طور ہر استعمال کرنا چاہیے لیکن اسے غلط کاموں کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے بلکہ جو آپ کے گلی محلے کے چھوٹے چھوٹے کام ہیں ان کے بجٹ کے حوالے سے آپ معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

سینیئر صحافی رانا ابرار نے وی نیوز کو بتایا کہ انہوں نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے بیرون ملک دوروں کے دوران ملنے والے تحائف کے لیے آر ٹی آئی فائل کیا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھے معلومات فراہم نہیں کی گئیں جس کے بعد انہوں نے کمیشن میں درخواست دی، کمیشن نے ان کے حق میں فیصلہ دیا لیکن معلومات پھر بھی نہیں دی گئیں جس کے بعد انہوں نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی، جس پر نوٹس ہوئے اور ڈپٹی سیکریٹری ایک لفافہ لے کر آئے اور کہاکہ اس میں معلومات ہیں جب اس لفافے کو کھولا گیا تو اس میں ردی کاغذ تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا لیکن تب تک عمران خان کی حکومت جا چکی تھی، ہائیکورٹ کے آرڈر سے پہلے ہی حکومت معلومات ویب سائٹ پر ڈال چکی تھی اور وہ نہ صرف مجھے بلکہ پوری دنیا تک پہنچ چکی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آر ٹی آئی تو وہ فائل کرتے رہتے ہیں لیکن جب وزیراعظم کے خلاف توشہ خانہ کی معلومات حاصل کرنا ہو تو پھر مشکل ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں چیٹ جی پی ٹی کے ذریعے تازہ ترین معلومات تک رسائی کیسے ممکن ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ ان کو ہراساں بھی کیا گیا، والدہ کو دھمکایا جاتا تھا کہ لاش گھر آجائے گی، راجن پور میں میرے بھائی کے خلاف مقدمہ درج ہوا، یہاں تک معلومات تھیں کہ باہر نکلنے کی صورت میں اٹھا لیا جاؤں گا جس کی وجہ سے دو راتیں میں نے پریس کلب میں گزاریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آر ٹی آئی دھمکیاں رائٹ ٹو انفارمیشن صحافی سعدیہ مظہر معلومات تک رسائی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • مہوش حیات نے برطانیہ میں پابندی کی خبروں کو جھوٹا قرار دے دیا
  • پسند کی شادی پر بہن کو قتل اور بہنوئی کو زخمی کرنے والا شخص ساتھی سمیت گرفتار
  • کیا مہوش حیات اور ہنی سنگھ پر یو کے میں پابندی عائد کی جارہی ہے؟
  • پیپلز پارٹی حکومت میں شامل ہونے پر غور نہیں کر رہی، شرجیل میمن
  • ’تمام معاملات طے‘، ہیرا پھیری 3 میں واپسی کے لیے پریش راول کیسے راضی ہوئے؟
  • روٹین کیسے سیٹ کریں؟
  • مہوش حیات کو کیسے’ لائف پارٹنر‘ کی تلاش؟ اداکارہ نےبتا دیا
  • مہوش حیات کو کیسے ہمسفر کی تلاش ہے اور مستقبل کے ارادے کیا ہیں؟ اداکارہ نے سب بتا دیا
  • ’رائٹ ٹو انفارمیشن‘ کیا ہے اور عام شہری اس سے کیسے فائدہ لے سکتا ہے؟