مہوش حیات کیسے شخص سے شادی کرنا چاہتی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
پاکستان شوبز کی اداکارہ و ماڈل اور بین الااقوامی پراجیکٹس میں نمایاں کردار ادا کرنے والی مہوش حیات نے شادی کے رشتے کو ’جوا‘ قرار دے دیا۔
مہوش حیات نے حالیہ انٹرویو میں اپنے کیریئر، ذاتی سوچ اور معاشرتی رویّوں پر کھل کر بات کی اور شادی سے متعلق اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا۔
مہوش حیات نے ہدایتکاری کے میدان میں قدم رکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ بتایا کہ وہ ڈرامہ سیٹ پر ہدایتکاروں کی باریکیاں غور سے دیکھتی ہیں تاکہ مستقبل میں بطور ہدایتکارہ خود کو تیار کر سکیں۔
انہوں نے پاکستانی شوبز انڈسٹری میں موجود دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرد فنکاروں کو عمر بڑھنے کے باوجود نوجوان اداکاراؤں کے ساتھ کام کرنے کی آزادی ہے، جبکہ خواتین کو ان کی عمر پر جانچا جاتا ہے، ان کی صلاحیت اور محنت کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ مغربی انڈسٹریز میں عمر کو اتنی اہمیت نہیں دی جاتی بلکہ بالی ووڈ میں فٹنس کو سراہا جاتا ہے۔
شادی سے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ رومانوی ضرور ہیں، لیکن حقیقت پسند بھی ہیں، اور زندگی میں ایسا ساتھی چاہتی ہیں جو سکون اور اعتماد دے۔ انہوں نے شادی کو جوا قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے میں کوئی جلد بازی نہیں کریں گی اور انہیں شادی کی کوئی جلدی نہیں ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: مہوش حیات
پڑھیں:
فرانس اور اٹلی میں شادیوں کا نیا رجحان: اجنبی مہمان، ٹکٹ خرید کر خوشیوں میں شریک
فرانس اور اٹلی میں شادیوں کے حوالے سے ایک دلچسپ اور منفرد ٹرینڈ تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، جہاں لوگ پیسے دے کر دوسروں کی شادیوں میں شرکت کر رہے ہیں۔ اب شادی میں شامل ہونے کے لیے دعوت نامے کی ضرورت نہیں، بس ٹکٹ خریدیں اور کسی اور کی خوشیوں کا حصہ بن جائیں۔
فرانس کی رہائشیکاتیہ لیکارسکی نے 2025 کے آغاز میں ’انوائٹ‘ نامی اسٹارٹ اپ قائم کیا، جو ایسے افراد کو شادیوں میں جانے کا موقع فراہم کرتا ہے جہاں وہ مدعو نہیں ہوتے۔ اس کا خیال اس وقت آیا جب ان کی پانچ سالہ بیٹی نے معصومانہ سوال کیا، “ہمیں شادیوں میں کیوں نہیں بلایا جاتا؟”
اس پلیٹ فارم پر کئی جوڑے اپنی شادی کے ٹکٹ بیچتے ہیں، جبکہ لوگ خوشی خوشی سینکڑوں یورو ادا کر کے ان تقریبات میں شامل ہوتے ہیں۔ اس سے جوڑوں کو شادی کے اخراجات کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور مہمانوں کو ایک منفرد سماجی تجربہ ملتا ہے۔
ایک صارف لورین نے دی گارجین سے بات کرتے ہوئے کہا: “میری فیملی بڑی نہیں، اس لیے زیادہ شادیاں دیکھنے کا موقع نہیں ملتا۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے مختلف روایات اور تقریبات دیکھنے کا موقع ملتا ہے اور ڈانس فلور پر خوب انجوائے کرتی ہوں۔”
پیرس کے قریب شادی کی تیاری کرنے والے جوڑے جینیفر اور پالو کا کہنا ہے کہ وہ 100 قریبی رشتہ داروں کو مدعو کر رہے ہیں، مگر چند اجنبی مہمانوں کو شامل کرنا ان کے لیے ایک نیا اور خوشگوار تجربہ ہوگا۔
اسی طرز پر اٹلی میں ’Wedding Prive‘ نامی کمپنی بھی کام کر رہی ہے، لیکن اسے لگژری انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔ اس کے ذریعے غیر ملکی سیاح ایک مکمل روایتی اطالوی شادی میں شریک ہو سکتے ہیں، رسوم و رواج دیکھ سکتے ہیں اور دلہا دلہن کے جشن میں شامل ہو سکتے ہیں۔ ٹکٹ کی قیمت 1000 سے 5000 یورو تک ہوتی ہے، جو مہمان کی شرکت کی حد پر منحصر ہے۔
شرکاء کے لیے کچھ اصول بھی مقرر ہیں، جیسے وقت پر پہنچنا، مناسب لباس پہننا، میانہ روی سے مشروبات پینا اور تصاویر صرف اجازت کے بعد شیئر کرنا۔
یہ منفرد رجحان شادی کے تجربات کو وسعت دے رہا ہے اور جوڑوں کو معاشی فائدہ بھی پہنچا رہا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل میں یہ ٹرینڈ دیگر ممالک میں بھی مقبول ہو سکتا ہے۔
Post Views: 3