گزشتہ سال بجلی صارفین کودیاگیاریلیف ختم نہیں کیا،وفاقی وزیراویس لغاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اسلام آباد:وفاقی وزیرتوانائی سرداراویس لغاری نے کہاہےکہ گزشتہ سال حکومت کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں سات روپے 41 کاریلیف ختم نہیں ہوا،انہوں نے اس سلسلےمیں پھیلائی جانے والی بعض خبروں پر اپناموقف دیتے ہوئے واضح کیاکہ یہ ریلیف ختم نہیں ہوا جوتاثردیاگیاہے وہ درست نہیں ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتےہوئے اویس لغاری نے کہاکہ اوسطا ریلیف ختم کئے جانے کی بات درست نہیں اس وقت بنیادی ٹیرف میں بھی ڈیڑھ روپے تک کی کمی متوقع ہے جس کی نیپرا میں سنوائی ہوچکی ہے، اس کے علاوہ جو ریلف آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں حاصل ہوا ہے وہ بھی اس وقت بجلی صارفین کو مل رہا ہے
ایک سوال پر وفاقی وزیرنے کہاکہ میں آپ کی توجہ جولائی 2024میں فی یونٹ بجلی کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں جو کہ ٹیکس سمیت 48.
انہوں نے کہاکہ باقی رہی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ تو اس کے بارے میں ابھی سے قیاس آرائیاں کر نا مناسب نہیں ہے مستقبل میں اس میں کمی ہو سکتی اور کچھ اضافہ بھی تاہم اس کا بہت سارے عوامل پر درومدار ہوتا ہے اسی طرح ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ بھی کم یا زیادہ ہوسکتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے کئے گئے اقدامات کی بدولت اس میں کمی آئے گی بشرط کہ عالمی منڈی میں فیول کی قیمت میں اضافہ نہ ہو۔ Post Views: 4
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
فلسطین پر مؤقف اٹل، پاکستان کو غزہ بھیجے جانے والی فورس کا حصہ بننا چاہیے، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کو غزہ بھیجے جانے والی فورس کا حصہ بننا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ابراہم اکارڈ سے متعلق پاکستان کا مؤقف کلیئر ہے، دو ریاستی حل پر پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ’اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں‘، حماس نے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد مسترد کردی
انہوں نے کہاکہ افغانستان دہشتگردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، اور پاکستان میں ہونے والی دراندازی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، سعودی عرب، یو اے ای، ایران اور چین سمیت دیگر ممالک چاہتے ہیں کہ پاکستان میں دراندازی ختم ہو۔
خواجہ آصف نے کہاکہ پاکستان دو محاذوں پر مصروف ہوگا تو فائدہ بھارت کو ہوگا، اس لیے بھارت کبھی نہیں چاہیے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات ٹھیک ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کرسکتے، بھارت کو ہر کوئی یاد کرا رہا ہے کہ انہیں ہزیمت اٹھانا پڑی، تو ایسی صورت میں لگتا نہیں کہ وہ ہمارے ساتھ کسی معرکے کا سوچیں گے۔
متوقع 28ویں ترمیم سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نئے صوبوں کی حمایت نہیں کروں گا، لیکن این ایف سی میں صوبوں کا حصہ کم نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم صوبوں سے کہیں گے کہ دفاع اور قرضے میں اپنا حصہ ڈالیں، جبکہ لوکل گورنمنٹ سے متعلق قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے ہمیں ضرور کچھ کرنا ہوگا، ورنہ ترقی ممکن نہیں۔
خواجہ آصف نے کہاکہ سب سے زیادہ طاقت بیوروکریسی کے پاس ہے، جب تک بیوروکریسی کی طاقت ختم نہیں ہوگی تب تک کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔
مزید پڑھیں: 28ویں آئینی ترمیم کب آئےگی اور اس میں کیا تجاویز ہوں گی؟
خواجہ آصف نے کہاکہ چیف آف ڈیفنس فورسز کا نوٹیفکیشن فوری ہو جائے گا، اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے فرائض چیف آف ڈیفنس کو منتقل ہو جائیں گے۔
سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے ٹرائل سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مجھے اس حوالے سے کچھ معلوم نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی ترمیم پاکستان چیف آف ڈیفنس فورسز غزہ امن فورس وزیر دفاع وی نیوز