اسلام آباد:وفاقی وزیرتوانائی سرداراویس لغاری نے کہاہےکہ گزشتہ سال حکومت کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں سات روپے 41 کاریلیف ختم نہیں ہوا،انہوں نے اس سلسلےمیں پھیلائی جانے والی بعض خبروں پر اپناموقف دیتے ہوئے واضح کیاکہ یہ ریلیف ختم نہیں ہوا جوتاثردیاگیاہے وہ درست نہیں ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتےہوئے اویس لغاری نے کہاکہ اوسطا ریلیف ختم کئے جانے کی بات درست نہیں اس وقت بنیادی ٹیرف میں بھی ڈیڑھ روپے تک کی کمی متوقع ہے جس کی نیپرا میں سنوائی ہوچکی ہے، اس کے علاوہ جو ریلف آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں حاصل ہوا ہے وہ بھی اس وقت بجلی صارفین کو مل رہا ہے
ایک سوال پر وفاقی وزیرنے کہاکہ میں آپ کی توجہ جولائی 2024میں فی یونٹ بجلی کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں جو کہ ٹیکس سمیت 48.

28روپے اوسط تھی جوکہ اس سال جولائی میں اوسط 40.34روپے فی یونٹ رہنے کا امکان ہے جس سے 7.92روپے کمی کا واضح پتہ چلتا ہے
انہوں نے کہاکہ باقی رہی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ تو اس کے بارے میں ابھی سے قیاس آرائیاں کر نا مناسب نہیں ہے مستقبل میں اس میں کمی ہو سکتی اور کچھ اضافہ بھی تاہم اس کا بہت سارے عوامل پر درومدار ہوتا ہے اسی طرح ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ بھی کم یا زیادہ ہوسکتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے کئے گئے اقدامات کی بدولت اس میں کمی آئے گی بشرط کہ عالمی منڈی میں فیول کی قیمت میں اضافہ نہ ہو۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

 جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے گزشتہ ماہ 113 کیس نمٹا دیے

جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے کہا ہے کہ ستمبر 2025 کے دوران 113 لاپتا افراد کے کیس نمٹا دیے۔
کمیشن نے  جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا کہ اس ماہ کے دوران ’14 لاپتا افراد واپس اپنے گھروں میں پہنچ گئے، مارچ 2011 سے ستمبر 2025 تک کمیشن کو 10 ہزار 636 کیس موصول ہوئے، جن میں سے 8 ہزار 986 لاپتا افراد کے کیس کو نمٹایا جاچکا ہے جبکہ ایک ہزار 650 زیرِ تفتیش ہیں۔
ماہانہ رپورٹ میں کہا گیا کہ کیسز کی تفتیش کے بعد نمٹائے گئے کیسز کی شرح 84.48 فیصد بنتی ہے۔
 رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جولائی سے ستمبر تک تین ماہ کی مدت میں کمیشن نے 289 کیس نمٹائے، اس طرح یہ اوسطاً 96 کیس فی ماہ بنتے ہیں۔
 کمیشن نے کہا کہ لاپتا افراد کے اہل خانہ کی فلاح کے لیے بھی اقدامات کیے اور ایک سیل قائم کیا ہے جو ’اہل خانہ کو ریلیف فراہم کرتا ہے، جیسے لاپتا افراد کے بچوں کے فارم بی کے اجرا کے معاملات اور ان اہل خانہ کو پنشن کی فراہمی جن کے پیارے سرکاری ملازم تھے۔

متعلقہ مضامین

  • نیا بجلی کنکشن لینے والوں کے لیے بائیومیٹرک تصدیق لازمی قرار
  • شکارپور حادثہ: جاں بحق 8 افراد کی نمازِ جنازہ ادا، ہر آنکھ اشکبار
  •  جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے گزشتہ ماہ 113 کیس نمٹا دیے
  • آزاد کشمیر میں مظاہرین کے مطالبات بجا لیکن تشدد کا راستہ نہیں اپنانا چاہیے: کوآرڈینیٹر وزیراعظم
  • پہلی سہ ماہی میں برآمدات 3.83 فیصد کم، درآمدات میں 13.49 فیصد اضافہ
  • پی ٹی آئی نے 2014میں بھی استعفے دئیے ‘منظور نہیں کیے تھے، سپیکر قومی اسمبلی 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ 7 ماہ میں کتنے ہزار مقدمات نمٹائے ؟
  • ہماری بادشاہت تو نہیں جو چاہے کردیں، قانون کو دیکھ کر ہی فیصلہ کرنا ہے،جسٹس منصور علی شاہ کے کیس میں ریمارکس
  • ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ تھنک ٹینکس نہیں ہیں،جسٹس امین الدین کے سپرٹیکس کیس میں ریمارکس
  • عدالت میں کوئی تقسیم نہیں، کسی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے، جسٹس محسن اختر کیانی ، ایمان مزاری کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ