دورہ بنگلا دیش سے قبل قومی ٹیم فٹنس مسائل کا شکار، کن کھلاڑیوں کی شمولیت کا امکان؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
لاہور:
رواں ماہ شیڈول دورہ بنگلا دیش سے قبل پاکستانی ٹیم فٹنس مسائل کا شکار ہوگئی، نائب کپتان شاداب خان سیریز سے باہر ہوگئے جبکہ فاسٹ بولرز نسیم شاہ اور محمد وسیم جونیئر بھی مکمل طور پر فٹ نہیں ہیں، دونوں فاسٹ بولرز کی شمولیت غیر یقینی کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان رواں ماہ تین میچز پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز ہونا ہے، البتہ تیاریاں فٹنس مسائل کی زد میں آگئی ہیں، کئی اہم کھلاڑی باہر ہو سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق تربیتی کیمپ کا آغاز 8 جولائی سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہوگا، کندھے کی تکلیف میں مبتلا نائب کپتان شاداب خان کو ڈاکٹرز نے سرجری کا مشورہ دیا ہے، وہ تقریبا تین ماہ تک کرکٹ سے دور رہیں گے۔
اسی طرح فاسٹ بولرز نسیم شاہ اور محمد وسیم جونیئر بھی مکمل طور پر فٹ نہیں ہیں، سلیکشن کمیٹی نوجوان اور مکمل فٹ متبادل پلیئرز کو آزمانے پر غور کر رہی ہے۔
کپتان سلمان علی آغا اور ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کی مشاورت سے منتخب کردہ اسکواڈ میں نوجوان کھلاڑیوں کو زیادہ ترجیح دی گئی۔
لاہور قلندرز کی نمائندگی کرنے والے پیسر سلمان مرزا کو اسکواڈ میں شامل کیے جانے کا قوی امکان ہے، انہوں نے گذشتہ پاکستان سپر لیگ میں عمدہ کارکردگی دکھاتے ہوئے صرف چار میچز میں 9 وکٹیں حاصل کیں، اوسط 15.
بائیں ہاتھ کے اسپنر سفیان مقیم کی شمولیت بھی متوقع ہے، وہ اب تک 10 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں 18 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں، فاسٹ بولر حارث رؤف کو اسکواڈ میں شامل کیا جائے گا تاہم وہ تینوں میچز میں شرکت نہیں کریں گے۔
دوسری جانب سابق کپتان بابر اعظم، وکٹ کیپر محمد رضوان اور فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی اس سیریز کے لیے بھی سلیکٹرز کے پلان میں شامل نہیں ہیں، تینوں کو بنگلا دیش کے خلاف آخری ہوم سیریز میں ڈراپ کیا گیا تھا۔
پاکستانی اسکواڈ 16 جولائی کو ڈھاکا پہنچے گا، تمام میچز شیر بنگلا نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ سیریز کا آغاز 20 جولائی کو ہوگا، باقی دو میچز 22 اور 24 جولائی کو ہونا ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بنگلا دیش
پڑھیں:
بھارت بنگلا دیش کے ساتھ سیاسی کھیل کھیلنے لگا
کراچی:بھارت بنگلا دیش کے ساتھ بھی سیاسی کھیل کھیلنے لگا، اگست میں شیڈول وائٹ بال ٹور کی اب تک میزبان بورڈ کو تصدیق نہیں کرائی۔
بی سی بی کے صدر امین الاسلام نے کہا کہ بی سی سی آئی کو اس دورے کیلیے اپنی حکومت کی اجازت کا انتظار ہے، ہم نے ان سے کہا کہ اگر ابھی نہیں آسکتے تو ٹور ری شیڈول کر لیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت سیاسی وجوہات کی بنا پر پاکستان کے ساتھ عرصہ دراز سے باہمی کرکٹ کھیلنے سے انکاری ہے، اب اس نے یہی سیاسی کھیل بنگلا دیش کے ساتھ بھی کھیلنا شروع کر دیا، اگست میں ون ڈے اور ٹی 20 میچز کیلیے بھارتی ٹیم کو بنگلا دیش کا دورہ کرنا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے سیاسی تناؤ ہے، اس وجہ سے یہ دورہ بھی خطرے میں دکھائی دے رہا ہے۔ شیڈول کے تحت بنگلا دیش کو 17 اگست سے بھارت کی 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی 20 میچز کیلیے میزبانی کرنا ہے، بورڈ کو بدستور بی سی سی آئی کی جانب سے اس ٹور کی حتمی تصدیق کا انتظار ہے، دونوں کے درمیان اس حوالے سے رابطہ بدستور جاری ہے۔
بی سی بی کے صدر امین الاسلام نے کہا کہ بھارتی بورڈ کو اس ٹور کے حوالے سے اپنی حکومت کی جانب سے اجازت کا انتظار ہے، ہماری مثبت بات چیت جاری ہے، ہم ان پر یہ دباؤ نہیں ڈال رہے کہ وہ لازمی طور پر اگست یا ستمبر میں ہمارے ملک کا دورہ کریں، ہماری بات چیت کا محور یہ ہے کہ ہم اس سیریز کے ساتھ کیا کر سکتے ہیں، اگر بھارت کی ابھی میزبانی نہیں کر سکتے تو پھر کسی اور ممکنہ وقت تک سیریز کو مؤخر کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بی سی بی کے لیے یہ ہوم سیریز کافی اہمیت رکھتی ہے، بھارت کے ساتھ میچز سے اسے خطیر آمدنی ہوگی، بی سی سی آئی بھی یہ بات اچھی طرح جانتا ہے، اس لیے معاملہ حکومت کے کورٹ میں ڈال کر اپنا دامن چھڑا رہا ہے۔