اب آپ تھریڈز میں ایک دوسرے سے چیٹ بھی کرسکیں گے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میٹا نے جولائی 2023 میں ایکس (ٹوئٹر) کے مقابلے میں اپنی ایپ “تھریڈز” متعارف کرائی تھی، اور اب تقریباً دو سال بعد اس میں ڈائریکٹ میسجز (ڈی ایم) کا فیچر تمام صارفین کے لیے متعارف کرا دیا گیا ہے، جس کے ذریعے لوگ ایک دوسرے سے براہِ راست چیٹ کرسکیں گے۔
اس فیچر کا عندیہ جون 2025 میں میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے دیا تھا، جنہوں نے بتایا تھا کہ اسے بیٹا ورژن میں آزمائشی بنیادوں پر جاری کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے صارفین کو مشورہ دیا تھا کہ اگر انہیں یہ فیچر دستیاب ہے تو اسے آزما کر دیکھیں۔
اب میٹا نے اعلان کیا ہے کہ یہ ڈی ایم فیچر دنیا بھر میں 18 سال یا اس سے زائد عمر کے صارفین کے لیے متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اگر یہ فیچر آپ کو تاحال دستیاب نہیں ہوا تو جلد ہی آپ اسے استعمال کر سکیں گے۔
تھریڈز صارفین اس نئے ڈی ایم فیچر کو ایپ میں نیچے لفافے جیسے آئیکون کی صورت میں دیکھ سکیں گے۔ فی الحال وہاں سرچ آئیکون موجود ہے، تاہم جلد ہی اسے ڈی ایم آئیکون سے تبدیل کر دیا جائے گا، جبکہ سرچ آئیکون کو ایپ کی اوپری حصے پر منتقل کر دیا جائے گا۔
اس کے علاوہ صارفین یہ کنٹرول بھی رکھ سکیں گے کہ کون انہیں میسج کر سکتا ہے۔ میٹا تھریڈز میں “ہائی لائٹس” کے نام سے ایک نیا فیچر بھی متعارف کرا رہا ہے، جس کے ذریعے صارفین جان سکیں گے کہ اس وقت کون سے موضوعات ٹرینڈ کر
رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا پر ہمارے شدید اعتراضات ہیں: رانا ثناء اللہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم کے مشیر اور سینیٹر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا پر ہمارے شدید اعتراضات ہیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں سینیٹر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنے صوبے کے حصے کے پانی کی بات کی، کسی دوسرے صوبے کے حصے کے پانی کی بات نہیں کی، پنجاب کے حصے کا پانی پنجاب میں جہاں سے بھی گزاریں، اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا پر ہمارے شدید اعتراضات ہیں، ڈیٹا کی تصدیق کے بعد اس میں تبدیلیاں کرنی چاہیئں۔
فہد نے ایسی نظر لگائی کہ میری داڑھی کے سفید بال آگئے: احمد علی بٹ
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ نہیں لیکن حکومت کو سپورٹ کر رہی ہے، اختلافات کے باوجود دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ ایک دوسرے کا احترام کیا جائے گا اور سخت زبان سے گریز کیا جائے گا۔
لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن دونوں کی اپنی پالیسی، سوچ اور نکتہ نظر ہے اور کوئی ایک دوسرے کی پالیسی کا پابند نہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زبان، الفاظ اور لہجہ بالکل مناسب نہیں، ان کے مکالمے کے جواب میں سندھ سے بھی ایسا جواب آیا تو کیا ہوگا؟
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 7 اکتوبر کو اس سال کے پہلے سپر مون کا نظارہ کیا جائے گا
مزید :