کوئٹہ محرم الحرام، انتظامیہ بلاتعطل گیس اور بجلی کی فراہمی میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
ڈی سی کوئٹہ کو کیسکو اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی یقین دہانی کے باوجود محرم الحرام کے دوران بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں اس سال انتظامیہ محرم الحرام کے دوران عوام الناس کو بلا تعطل بجلی اور گیس کی فراہمی میں ناکام ہو گئی۔ ایک مہینے قبل ڈپٹی کشمنر کا چارج سنبھالنے والے ڈی سی کوئٹہ مہراللہ بادینی کی جانب سے متعدد بار اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں کیسکو اور سوئی سدرن گیس کمپنی نے نمائندوں نے شرکت کی اور یقین دہانی کرائی کہ محرم الحرام کے سلسلے میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔ تاہم لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر عاشق حسین ہزارہ نے بھی اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجالس عزاء کے دوران بھی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، جس سے سکیورٹی خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔ جبکہ رات دس بجے گیس چلی جاتی ہے، جس کے باعث عزادروں کو نذر و نیاز کی تیاری میں بھی دشواریوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ کیسکو کو بجلی اور ایس ایس جی سی کو گیس کی فراہمی کا پابند کیا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محرم الحرام بجلی اور گیس کی
پڑھیں:
ماسکو: شامی سابق صدر بشار الاسد کو زہر سے مارنے کی کوشش ناکام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو:۔ شام کے سابق صدر بشارالاسد کو زہر دے دیا گیا، تاہم اب ان کی حالت قدرے بہتر ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 10 ماہ قبل اقتدار سے ہٹائے گئے شام کے سابق صدر بشارالاسد کو ماسکو میں زہر دے کر مارنے کی کوشش کی گئی۔ حالت بگڑنے پر انہیں اسپتا ل منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت بہتر ہونے کے بعد اسپتا ل سے فارغ کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ بشار الاسد کو زہر دے کر قتل کرنے کا مقصد روس کو بدنام کرنا اور روس کو بشارالاسد کی موت کا ذمہ دار ٹھہرانا تھا۔ بشارالاسد سے اسپتال میں صرف ان کے بھائی ماہرالاسد کو ملاقات کی اجازت دی گئی ۔
واضح رہے کہ 60 سالہ بشار الاسد شام کی صدارت سے ہٹائے جانے کے بعد روس میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ شام میں نئی حکومت نے روس سے بشارالاسد کی حوالگی کا دعویٰ کر رکھا ہے تاہم روس سابق صدر کی حوالگی سے انکاری ہے۔ بشار الاسد کو زہر دینے کے حوالے سے اب تک روسی حکومت کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔