کراچی:

سینئر وزیرِ سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سمندری پانی کو میٹھا بنانے سمیت دیگر منصوبے عالمی اداروں کے تعاون سے مکمل کریں گے۔

صوبائی بجٹ کے حوالے سے اپنے بیان میں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ  صوبائی حکومت کا ترقیاتی بجٹ صرف رقم کی تقسیم نہیں بلکہ عوامی زندگی کو بہتر بنانے کا ویژن ہے۔ 2025-26 کا ترقیاتی بجٹ پیپلز پارٹی کی عوام دوست پالیسیوں، چیئرمین بلاول بھٹو اور صدر آصف علی زرداری کے ویژن کا تسلسل ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ 1.

018 ٹریلین روپے کا تاریخ ساز ترقیاتی بجٹ پیش کر کے ثابت کردیا کہ ہم صرف وعدے نہیں کرتے، عملی کام پر یقین رکھتے ہیں۔حکومت سندھ نے مالی سال 2025-26 کے لیے عوامی ضروریات اور دیرینہ مسائل کو مدِنظر رکھتے ہوئے اہم ترقیاتی منصوبوں کو بجٹ کا حصہ بنایا ہے۔

سینئر صوبائی وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ  شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ڈویژنل ہیڈکوارٹرز حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور شہید بینظیرآباد کے لیے 7، 7 ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج فراہم کیا ہے۔ اسی طرح ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں سڑکوں کی بہتری، واٹر سپلائی، ڈرینیج، تعلیم، صحت اور دیگر شہری سہولیات کے منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ  کراچی میں کورنگی کازوے پل کی تعمیر، شاہراہِ بھٹو کی توسیع اور سیف سٹی منصوبے کا دائرہ بڑھانا حکومتی ترجیحات میں ہیں۔ سندھ بھر میں پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے لیے نمایاں اقدامات کیے گئے ہیں۔ حب کینال کی بحالی کے لیے 3.1 ارب روپے، شہدادکوٹ واٹر سپلائی اسکیم کے لیے 2 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  کراچی میں 5 ایم جی ڈی سمندری پانی کو میٹھا بنانے والا پلانٹ اور ٹی پی 4 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ جیسے منصوبے عالمی اداروں کے تعاون سے مکمل کیے جائیں گے۔ 2لاکھ کسانوں کی مالی معاونت کے ساتھ زراعت کے شعبے میں 33 ارب روپے کی لاگت سے میکانائزیشن پیکیج، ڈرپ اریگیشن سسٹم اور ہارٹیکلچر کلسٹرز متعارف کروائے جارہے ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ  سندھ پیپلز ہاؤسنگ اسکیم کے تحت سیلاب متاثرین کے لیے 21 لاکھ گھروں کی تعمیر جاری ہے، جن کے مالکانہ حقوق خواتین کو دے کر انہیں بااختیار بنایا جارہا ہے۔

اسی طرح مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کو سہولیات کی فراہمی، مالی امداد اور بحالی کے لیے 21.7 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ کل 3,642 منصوبوں میں سے 3,161 جاری اسکیمیں اور 481 نئی اسکیمیں شامل ہیں جب کہ 119.5 ارب روپے خصوصی ترقیاتی اقدامات کے لیے رکھے گئے ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن میمن نے کہا ارب روپے گئے ہیں کے لیے

پڑھیں:

افسوس ہوا کہ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ نے استعفی دیا، شرجیل میمن

سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے وفاقی وزیر نے پیپلز پارٹی پر بے بنیاد الزام تراشی کی ہے۔

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایم کیو ایم کے وفاقی وزیر نے پیپلز پارٹی پر بے بنیاد الزام تراشی کی۔ ایم کیو ایم کی مردہ سیاست کو جگانے کو ناکام کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا ایم کیو ایم نے بائیکاٹ اس لیے کیا کہ ان کو پتہ تھا کہ الیکشن ہار جائیں گے۔ ستائیسویں ترمیم بلاول بھٹو زرداری کی ٹوئیٹ سے شروع ہوئی۔ ایم کیو ایم کی سیاست ختم ہوچکی ہے، ان کو عوامی سیاست کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین سے لیکر اب تک سارے ٹیکٹس آپ کے ختم ہو چکے ہیں۔ آپ تعمیری کام کریں ہم آپکے ساتھ ہیں۔ کل وزیر اعلی نے کراچی کے منصوبوں کا دورہ کیا۔ ایم کیو ایم نے تو ستائیسویں ترمیم کے حق میں ووٹ دیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے افسوس ہوا کہ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ نے استعفی دیا۔ میں ان کا ذاتی طور پر احترام کرتا ہوں۔ ہماری جوڈیشری نے ثاقب نثار جیسے ججز بھی دیکھے ہیں۔ ثاقب نثار نے قانون کی دہچیاں اڑائی ہیں۔ ثاقب نثار پی ٹی آئی اور عمران خان کے پیروکار بنے ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں آئندہ ہفتے سے ڈبل ڈیکر، نئی ای وی بسیں چلانے کا فیصلہ
  • کراچی میں آئندہ ہفتے سے ڈبل ڈیکر، نئی ای وی بسیں چلانے کا فیصلہ
  • کراچی میں آئندہ ہفتے سے ڈبل ڈیکر بسیں اور نئی ای وی بسیں چلانے کا فیصلہ
  • کراچی میں آئندہ ہفتے سے ڈبل ڈیکر بسیں اور نئی ای وی بسیں چلانے کا فیصلہ 
  • ایم کیو ایم الزام تراشی اور نفرت کی سیاست بند کرے: شرجیل میمن
  • سندھ کی تقسیم مشکل ہی نہیں ناممکن ہے،سندھ حکومت
  • سندھ کوئی کیک نہیں ہےکہ اس کو  بانٹ  دیا  جائے، شرجیل میمن
  • جسٹس ثاقب نثار پی ٹی آئی اور عمران خان کے پیروکار تھے،شرجیل میمن
  • سندھ کی تقسیم مشکل ہی نہیں ناممکن ہے، شرجیل میمن
  • افسوس ہوا کہ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ نے استعفی دیا، شرجیل میمن